پاکستان کو غیر معمولی موسمیاتی تباہ کاریوں کا سامنا ہے، وزیراعظم کا بین الاقوامی ماحولیاتی کانفرنس سے خطاب
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
’بریتھ پاکستان‘ بین الاقوامی ماحولیاتی کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس کانفرنس کا مقصد ماحولیاتی تبدیلی جیسے چیلینجز پر غور کرنا ہے اور وہ کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر تمام اداروں کے مشکور ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہیٹ ویو سے گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں، پاکستان کو غیر معمولی موسمیاتی تباہ کاریوں کا سامنا ہے، پاکستان میں سیلاب سے 1700 افراد جاں بحق، 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ متاثر ہوئے۔
حکومت نے موسمیاتی تبدیلی پالیسی، قومی مواقفتی منصوبے جیسے مضبوط فریم ورک بنائے، پاکستان کے کارکن اخراج کی شرح ایک فیصد سے بھی کم ہے، فریم ورک کا ہونا ہی کافی نہیں عملدرآمد بھی ضروری ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
سکھر بیراج کا سیلابی ریلا، فصلیں تباہ، بستیاں بری طرح متاثر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر بیراج پر اونچے درجے کے سیلابی ریلے نے صورتحال مزید سنگین کردی ہے، جس کے باعث کشمور اور شکار پور کے کچے کے علاقے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
دریائے سندھ میں گڈو سے آنے والا ریلا سکھر پہنچتے ہی شدید طغیانی کا سبب بنا، جس سے کپاس اور دیگر فصلیں تباہ ہوگئیں جبکہ خیرپور میں بچاؤ بندوں پر بھی پانی کا دباؤ بڑھ گیا ہے۔
سیلابی صورتحال کے پیشِ نظر سکھر میں دریائے سندھ کے بیچ قائم سادھو بیلہ مندر یاتریوں کے لیے بند کردیا گیا ہے۔ مندر کی سیڑھیاں اور کشتیوں کے لیے بنایا گیا پلیٹ فارم بھی پانی میں ڈوب گیا ہے، جس کے باعث یاتریوں کی آمدورفت معطل ہو گئی ہے۔
لاڑکانہ میں موریالوپ بند پر بھی پانی کے دباؤ میں اضافہ ہوا ہے، جس سے مزید دیہات زیر آب آگئے اور اب متاثرہ دیہات کی تعداد بڑھ کر 30 تک جا پہنچی ہے۔ زرعی نقصان کے ساتھ ساتھ کچے کے مکین شدید مشکلات میں گھر گئے ہیں۔
تاہم صورتحال کے خطرناک ہونے کے باوجود متاثرہ علاقوں کے بیشتر مکین محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کو تیار نہیں۔ دوسری جانب لاڑکانہ اور سیہون کے بچاؤ بندوں کے قریب کچے کے مکینوں میں ملیریا اور جلدی امراض بھی تیزی سے پھیل رہے ہیں، جس سے متاثرہ آبادی کو دوہری مشکلات کا سامنا ہے۔