پی پی رہنما نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دور میں ہمیشہ فارن پارلیسی میں بہتری رہی ہے، پانی اور نالوں کا مسئلہ بہت نازک ہے اسے سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے، نارا کینال 2 کلو میٹر پختہ ہوگئی ہے، اِس سال روہڑی کینال کو پکا کریں گے، سکھر بیراج سے نکلنے والی تمام کینالز کو پختہ کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ایک سال کے مقابلے میں ملک کی صورتِ حال اب بہتر ہے۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہنگائی کچھ کم ہونا شروع ہوئی ہے۔ خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے دور میں ہمیشہ فارن پارلیسی میں بہتری رہی ہے۔ پی پی رہنما نے کہا ہے کہ پانی اور نالوں کا مسئلہ بہت نازک ہے اسے سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نارا کینال 2 کلو میٹر پختہ ہوگئی ہے، اِس سال روہڑی کینال کو پکا کریں گے، سکھر بیراج سے نکلنے والی تمام کینالز کو پختہ کیا جائے گا۔ پی پی رہنما نے بتایا کہ کورین حکومت کے ساتھ مل کر 62 ملین ڈالرز سے اروڑ کے پاس ٹراما سینٹر بنائیں گے۔ سید خورشید شاہ نے کے پی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرم کے حالات خراب ہونے کی وجہ وہاں کی حکومت ہے جو وفاق پر توجہ دے رہی ہے کرم  پر نہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: خورشید شاہ کہا ہے کہ نے کہا رہی ہے

پڑھیں:

حکومت نے پیپلز پارٹی کو منالیا، تمام مسائل بات چیت سے حل کرنے پر اتفاق

نواز لیگ اور پیپلزپارٹی وفود کی اسیپکرقومی اسمبلی کے چیمبر میں ملاقات، ایک دوسرے کیخلاف سخت زبان استعمال نہ کرنے کی یقین دہانی، ہمارے کسی لیڈر، کارکن نے پنجاب سے متعلق کوئی متنازع گفتگو نہیں کی
ہمارے کسی کارکن، پارٹی عہدیدار، رہنما کا پنجاب پر تنقید یا سوشل میڈیا پرلکھا ہے تو ثبوت دیں، اگرثبوت نہیں تو مریم نواز اپنے بیان واپس لیں،پیپلزپارٹی کا مؤقف،مریم نواز کے بیانات پرتحفظات کا اظہار

وفاقی حکومت نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی تنقید پر ناراض اتحادی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کو منا لیا۔مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی نے تمام مسائل افہام و تفہیم سے حل کرنے پر اتفاق کرلیا۔اسلام آباد میں مسلم لیگ( ن) اور پیپلزپارٹی کے وفود کی اسیپکرقومی اسمبلی کے چیمبر میں ملاقات۔ ملاقات میں دونوں اتحادی جماعتوں نے تمام مسائل افہام و تفہیم سے حل کرنے پر اتفاق کرلیا جبکہ ایک دوسرے کے خلاف سخت زبان استعمال نہ کرنے کی بھی یقین دہانی بھی کروا دی گئی۔ملاقات میںا سپیکر ایازصادق، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار،رانا ثنااللہ، اعظم نذیر تارڑ، طارق فضل چوہدری اوررانا مبشر شریک تھے۔ پیپلز پارٹی کے وفد میں سید نوید قمر اور اعجاز جاکھرانی شامل تھے۔قبل ازیں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے پیپلزپارٹی کے وفد نے ملاقات میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے بیانات واپس لینے اور معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا۔پیپلزپارٹی کا مؤقف تھا کہ ہمارے کسی لیڈر، کارکن نے پنجاب سے متعلق کوئی متنازعہ گفتگو نہیں کی۔ پی پی رہنماؤں نے کہا کہ ہمارے کسی کارکن، پارٹی عہدیدار، رہنما نے پنجاب پر تنقید یا سوشل میڈیا پرلکھا ہے تو ثبوت دیں۔ اگرثبوت نہیں تو مریم نواز اپنے بیان واپس لیں۔قبل ازیں وفاقی حکومت نے پیپلز پارٹی کی ناراضی دور کرنے کا فیصلہ کیا، وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ نیاسحاق ڈار سے ملاقات کرکے پیپلزپارٹی کے تحفظات سے آگاہ کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی نے پنجاب حکومت کے کینالز منصوبے خلاف آئین قرار دیدیے
  • سرفراز بگٹی وزیراعلیٰ بلوچستان کب تک، پی پی اور ن لیگ کا پاور شیئرنگ فارمولا کیا ہے؟
  • پیپلز پارٹی کا پلڑا بھاری
  • بلوچستان حکومت پر اڑھائی کا فارمولہ طے ہوا ہے، نور محمد دمڑ کا دعویٰ
  • وفاقی حکومت نے درخواست کی کہ نائب وزیرِاعظم کی فلسطین پر پالیسی بیان سُن لیں: اعجاز جاکھرانی
  • پیپلز پارٹی کا پارلیمنٹ میں حکومت سے تعاون نہ کرنے کا فیصلہ
  • سیلاب زدگان کی امداد کا تنازع، پیپلز پارٹی اورن لیگ ایک پیج پرآجائیں گے؟
  • حکومت نے پیپلز پارٹی کو منالیا، تمام مسائل بات چیت سے حل کرنے پر اتفاق
  • پی پی رہنمائوں نے پنجاب حکومت کیخلاف پریس کانفرنسوں کی ریس لگا رکھی ہے: عظمیٰ بخاری
  •  پیپلزپارٹی حکومت کی اتحادی ضرور عزت و قار پر سمجھوتہ نہیں کرے گی:گورنر پنجاب