جڑواں بچوں کی ماؤں سے متعلق طبی ماہرین کا تشویشناک انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
واشنگٹن: ایک حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ جڑواں بچوں کو جنم دینے والی خواتین میں دل کی بیماری کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، خاص طور پر پیدائش کے بعد کے مہینوں میں۔
یورپی ہارٹ جرنل میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق جڑواں بچوں کی پیدائش کے ایک سال کے اندر ان خواتین میں دل کے مسائل کے باعث اسپتال میں داخلے کا خطرہ دوگنا بڑھ جاتا ہے۔ اگر دورانِ حمل کسی عورت کو ہائی بلڈ پریشر کا سامنا ہو تو یہ خطرہ 8 گنا تک بڑھ سکتا ہے۔
روٹگرز رابرٹ ووڈ جانسن میڈیکل اسکول نیو جرسی کے میڈیسن ریسرچر ڈاکٹر روبی لن کے مطابق، جڑواں بچوں کی مائیں دورانِ حمل زیادہ دباؤ میں ہوتی ہیں کیونکہ ان کا دل عام حاملہ خواتین کے مقابلے میں زیادہ کام کرتا ہے۔
تحقیقی ٹیم کے مطابق یہ جسمانی دباؤ جڑواں بچوں کی پیدائش کے بعد بھی جاری رہتا ہے اور انہیں مکمل طور پر سنبھلنے میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ایسی ماؤں کو اپنی صحت پر خاص توجہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاریش راول نے نیشنل ایوارڈز سے متعلق بڑا انکشاف کردیا
معروف بھارتی اداکار پاریش راول نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت کے نیشنل ایوارڈز جیسے معتبر اعزازات بھی لابنگ سے مکمل طور پر پاک نہیں ہیں۔
ایک حالیہ پوڈکاسٹ میں راول نے بتایا کہ جس طرح آسکر ایوارڈز میں لابنگ ہوتی ہے اور اثرو رسوخ کی بنیاد پر ایوارڈز خریدے یا دیے جاتے ہیں، ویسی ہی سرگرمیاں بھارت کے نیشنل ایوارڈز میں بھی دیکھنے کو ملتی ہیں۔
1993 میں نیشنل ایوارڈ وصول کرنے والے اداکار کا کہنا تھا کہ اگرچہ نیشنل ایوارڈز میں لابنگ کا عنصر کم ہے، لیکن دیگر فلمی ایوارڈز کے مقابلے میں اسے زیادہ معتبر سمجھا جاتا ہے۔
اداکار کے مطابق آسکر سمیت دنیا بھر کے بڑے ایوارڈز میں نیٹ ورکنگ اور ذاتی تعلقات نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔ بقول پاریش راول ’لابنگ کے لیے بڑی پارٹیاں بھی منعقد کی جاتی ہیں‘۔
پاریش راول نے مزید کہا کہ وہ ایوارڈز سے زیادہ ہدایت کاروں اور مصنفین کی جانب سے ملنے والی تعریف کو اہمیت دیتے ہیں۔ ان کے مطابق ان کے لیے سب سے بڑا اعزاز یہی ہے کہ ان کا کام تخلیقی ٹیم کو متاثر کرے۔