لڑکی کی محبت میں غیرقانونی طور پر پاکستان آنیوالے بھارتی نوجوان کا واپس جانے سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
لاہور:
منڈی بہاؤالدین کی جیل میں قید بھارتی نوجوان بادل بابو نےعدالت میں بیان دیا ہے کہ وہ پاکستان میں رہنا چاہتا ہے اور واپس بھارت جانا اس کی موت کے برابر ہوگا۔ بادل بابو نے کہا اس نے اسلام قبول کر لیا ہے اگر اسے بھارت واپس بھیجا گیا تو اسے قتل کر دیا جائے گا۔
بادل بابو، جو مبینہ طور پر پاکستانی لڑکی سے محبت اور شادی کے لیے غیرقانونی طور پر پاکستان آیا تھا اس وقت منڈی بہاؤالدین کی جیل میں جوڈیشل ریمانڈ پر ہے۔
جمعہ کے روزاسے مقامی عدالت میں پیش کیا گیا، بادل بابو کے وکیل فیاض رامے نے ایکسپریس نیوزکو فون پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ بادل بابو کی سماعت کی اگلی تاریخ 21 فروری ہے۔
وکیل کے مطابق، عدالت نے 12 فروری کو ضلعی پولیس افسر(DPO) کو طلب کیا ہے تاکہ وہ اگلی سماعت سے پہلے چارج شیٹس فائل کرنے کی تصدیق کریں۔ بادل بابو نے عدالت میں یہ بھی بیان دیا کہ وہ کسی صورت میں پاکستان سے باہر نہیں جانا چاہتا اور اگر اسے بھارت واپس بھیجا گیا تو یہ اس کی موت کے مترادف ہوگا۔
بادل بابو نے عدالت میں ایک واقعہ بھی بیان کیا کہ اس کے گاؤں کا ایک لڑکا، جس نے اسلام قبول کیا تھا،اسے قتل کردیا گیا تھا اور س کی ٹکڑوں میں بٹی لاش ملی تھی۔ اس نے کہا کہ وہ بھارت واپس نہیں جا سکتا کیونکہ اس نے اپنا مذہب تبدیل کر لیا ہے اور اسے اپنی جان کا خطرہ ہے۔
وکیل کے مطابق بادل بابو کو دیگر قیدیوں سے الگ گاڑی میں لایا گیا اور اس کی حفاظت کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ بادل بابو کے وکیل نے بتایا کہ وہ دو دن بعد جیل میں اس سے ملاقات کریں گے اور اس کیس کے تمام پہلوؤں پر تفصیلی بات کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عدالت میں
پڑھیں:
شیخ رشید بزرگ آدمی ہیں، کہاں بھاگ کر جائیں گے: سپریم کورٹ
—فائل فوٹوپنجاب حکومت نے سابق وفاقی شیخ رشید کی بریت کی اپیل پر شواہد پیش کرنے کے لیے سپریم کورٹ سے وقت مانگ لیا۔
جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت کی اپیل پر سپریم کورٹ کے جج جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔
جسٹس صلاح الدین پہنور اور جسٹس اشتیاق ابراہیم بھی بینچ کا حصہ ہیں۔
دورانِ سماعت جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا ہے کہ التواء مانگنا ہو تو آئندہ اس عدالت میں نہ آنا، التواء صرف جج، وکیل یا ملزم کے انتقال پر ہی ملے گا۔
سابق وفاقی وزیر شیخ رشید نے کہا ہے کہ میں پہلے دن سے مذاکرات کا حامی ہوں، لیکن ایسا نہ ہو مذاکرات کے نام پر مذاق رات نہ بن جائیں۔
اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے کہا کہ کچھ ملزمان کے اعترافی بیانات پیش کرنا چاہتے ہیں۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ شیخ رشید کے خلاف کیا شواہد ہیں؟
شیخ رشید کے وکیل نے کہا کہ جن اعترافی بیانات کا حوالہ دے رہے ہیں وہ فائل کا حصہ ہیں۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ شیخ رشید بزرگ آدمی ہیں، کہاں بھاگ کر جائیں گے۔
شیخ رشید کے وکیل نے کہا کہ حکومت مہلت خود مانگتی ہے، الزام عدالتوں اور ملزمان پر لگاتی ہے۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ اس عدالت میں صرف قانون کے مطابق ہی فیصلہ ہو گا، زمین گرے یا آسمان پھٹے، عدالت میں قانون سے ہٹ کر کچھ نہیں ہو گا، آئندہ ہفتے مقدمہ لگ جائے گا اس کی پرواہ نہ کریں۔