26 نومبر سے متعلق مقدمات، بشریٰ بی بی کی عمران خان سے ملاقات کروانے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
انسداد دہشت گردی عدالت نے 26 نومبر سے متعلق مقدمات میں بشریٰ بی بی کی بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان اور وکیل سے ملاقات کروانے کا حکم دے دیا۔
اڈیالہ جیل میں بشری بی بی کے 26 نومبر کے بعد درج ہونے والے 31 مقدمات کی سماعت ہوئی۔ سماعت انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی کے جج امجد علی شاہ نے کی۔ بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔ 31 مقدمات کے تفتیشی افسران بھی پیش ہوئے۔
بشریٰ بی بی نے عدالت میں کہا کہ شامل تفتیش ہونے سے قبل بانی پی ٹی ائی اور اپنے وکیل سلمان صفدر سے مشاورت کرنی ہے۔ مشاورت کے بعد اپنا بیان ریکارڈ کروانے کے لیے تیار ہوں۔ بانی پی ٹی ائی اور وکیل سلمان صفدر سے اگر اج ملاقات کروا دی جائے تو آج ہی شامل تفتیش ہونے کو تیار ہوں۔
بشری بی بی نے عدالت سے بانی پی ٹی آئی کی موجودگی میں شامل تفتیش ہونے کی بھی درخواست کی۔انسداد دہشتگردی عدالت نے بشریٰ بی بی کی بانی پی ٹی آئی اور وکیل سے ملاقات کروانے کا حکم دیتے ہوئے 31 مقدمات کی سماعت 7 مارچ تک ملتوی کر دی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی
پڑھیں:
نسل کشی یا جنگی جرم؟ فرانسیسی عدالت میں غزہ بمباری پر تاریخی مقدمہ شروع
فرانس کے انسدادِ دہشتگردی پراسیکیوٹرز نے غزہ میں امداد کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات پر "نسل کشی میں معاونت" اور "نسل کشی پر اکسانے" کی بنیاد پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
ان الزامات کا تعلق مبینہ طور پر فرانسیسی نژاد اسرائیلی شہریوں سے ہے جنہوں نے گزشتہ سال امدادی ٹرکوں کو غزہ پہنچنے سے روکا تھا۔
پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ یہ دو الگ الگ مقدمات ہیں، جن میں انسانیت کے خلاف جرائم میں ممکنہ معاونت کے الزامات بھی شامل ہیں۔ تحقیقات جنوری تا مئی 2024 کے واقعات پر مرکوز ہیں۔
یہ پہلا موقع ہے کہ فرانسیسی عدلیہ نے غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی ممکنہ خلاف ورزیوں کی باقاعدہ تفتیش شروع کی ہے۔
پہلی شکایت یہودی فرانسیسی یونین برائے امن (UFJP) اور ایک فرانسیسی-فلسطینی متاثرہ شخص نے دائر کی، جس میں شدت پسند اسرائیلی حمایتی گروپوں "Israel is forever" اور "Tzav-9" کے افراد پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے نیتزانا اور کیرم شالوم بارڈر کراسنگ پر امدادی ٹرکوں کو روکا۔
دوسری شکایت "Lawyers for Justice in the Middle East (CAPJO)" نامی وکلا تنظیم نے جمع کروائی، جس میں تصاویر، ویڈیوز اور عوامی بیانات کو بطور ثبوت شامل کیا گیا۔
اسی روز ایک علیحدہ مقدمہ بھی منظر عام پر آیا، جس میں ایک فرانسیسی دادی نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں ان کے چھ اور نو سالہ نواسے نواسی کو بمباری میں قتل کیا، جسے انہوں نے "نسل کشی" اور "قتل" قرار دیتے ہوئے مقدمہ دائر کیا ہے۔
واضح رہے کہ عالمی عدالت انصاف (ICJ) نے اپنے حالیہ فیصلوں میں اسرائیل کو پابند کیا تھا کہ وہ غزہ میں ممکنہ نسل کشی کو روکے اور امدادی سامان کی رسائی یقینی بنائے۔