اگر ہم نے بدلہ لینے کا سوچ لیا تو تم برداشت نہیں کر سکو گے، علی امین گنڈاپور کا صوابی جلسے سے خطاب WhatsAppFacebookTwitter 0 8 February, 2025 سب نیوز

صوابی (آئی پی ایس )وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ اگر ہم نے بدلہ لینے کا سوچ لیا تو تم برداشت نہیں کر سکو گے، اگر نفرتیں بڑھائیں تو پاکستان کا نقصان ہوگا۔عام انتخابات کا ایک سال مکمل ہونے پر تحریک انصاف نے یومِ سیاہ مناتے ہوئے صوابی میں جلسہ کیا۔

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ہمیں مجبور نہ کیا جائے، ہم اپنے شہدا اور غازیوں کو سلام پیش کرتے ہیں اور انہیں نہیں بھولیں گے اور اگر انقلاب کا نعرہ لگا دیا تو پھر تم اس کا بوجھ برداشت بھی نہیں کرسکو گے۔انہوں نے کہا کہ فوج اور عوام کو حکومت لڑوا رہی ہے، ہم تو بات چیت کیلیے تیار ہیں جبکہ یہ بھاگ رہے ہیں، حکومت بات چیت سے بھاگ رہی ہے تو اس کا جواب بھی ہمیں دینا آتا ہے۔علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ہمارا صوبہ دہشت گردی کا شکار ہے اور عوام کے تعاون کے بغیر دہشت گردی کا مقابلہ ممکن نہیں، میں کہتا ہوں ان چووروں کا ساتھ دینا چھوڑ دو اور عوام کے پاس آجا۔انہوں نے کہا کہ بانی چیئر مین جیل میں بیٹھ کر جیت گیا، ہم متحد ہوکر بانی چیئرمین کی قیادت میں آگے بڑھیں گے اور اپنا حق آئین و قانون کی بالادستی تک مانتے رہیں گے، اس معاملے میں ہماری آواز ایک ہی ہے اور ہم ملکر آئین کا تحفظ مانگ رہے ہیں۔وزیراعلی نے کہا کہ پی ٹی آئی اور عمران خان نظریہ بن چکے ہیں، نظریہ مرتا نہیں نہ ہی ڈرتا ہے، تم ایوانوں میں بیٹھ کر بھی ہار گئے ہیں کیونکہ تمھارے پاس کوئی نظریہ نہیں ہے۔

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ 8 فروری کو عوام نے بانی پی ٹی آئی کو اکثریت دلائی تھی، رات کی تاریکی میں ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا۔تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے صدر جنید اکبر نے کہا کہ یہ حکومت دلوں پر راج نہیں کرتی، ہم اداروں کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں، قانون کی حکمرانی تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔اسد قیصر نے کہا کہ اس حکومت کو نہیں مانتے، جعلی حکومت اور جعلی وزیراعظم منظور نہیں۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجا ناصر عباس نے کہا کہ ان کا مینڈیٹ چھینا گیا، ہمیں ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہوگا، پاکستان کی ترقی اور جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان میں آئین کی بالادستی چاہتے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: نے کہا کہ علی امین نہیں کر

پڑھیں:

عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو، وزیراعلیٰ بلوچستان

وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں، کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان کے دور دراز اور پسماندہ علاقے سنجاوی میں اتوار کو اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ بلوچستان کے ہر کونے میں جانے کو تیار ہوں، وسائل کی کمی ہو تو پیدل بھی عوام تک پہنچوں گا.

انہوں نے کہا کہ صوبے کے وسائل اور مسائل سب کے سامنے ہیں مگر صوبائی حکومت کی اولین ترجیح وسائل کے شفاف اور درست استعمال کو یقینی بنانا ہے, جو وعدہ کیا وہ پورا کیا ہے، کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ وزیراعلیٰ نے سنجاوی کو ترقی کے نقشے پر نمایاں کرنے کیلئے فوری طور پر کئی بڑے اعلانات کیے جو علاقے کی صحت، تعلیم، انفراسٹرکچر اور سیکیورٹی کو انقلابی تبدیلی دیں گے۔

انہوں نے تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال سنجاوی کو 20 بستروں پر مشتمل مثالی طبی ادارے میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ اسپتال کو بیکڑ کی طرز پر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت فعال بنایا جائے گا۔

اس موقع پر اسپتال کا دورہ کرتے ہوئے انہوں نے ڈاکٹرز اور عملے سے ملاقات کی اور مریضوں کی فوری سہولیات کیلئے ہدایات جاری کیں تعلیم کے شعبے میں سنجاوی کے بوائز اور گرلز کالجز کیلئے علیحدہ عمارتوں کی تعمیر اور دو بسوں کی فراہمی کا فیصلہ کیا گیا۔

وزیراعلیٰ نے کیڈٹ کالج زیارت میں سنجاوی کے طلبہ کیلئے دو نئے بلاکس اور چار بسوں کی فراہمی کا بھی اعلان کیا۔

انہوں نے بتایا کہ زیارت کے 14 غیر فعال اسکول موسم سرما کی تعطیلات کے بعد مکمل طور پر فعال ہوں گے جبکہ محکمہ تعلیم میں بھرتیاں سو فیصد میرٹ پر کی جا رہی ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ میرٹ کی خلاف ورزی کی نشاندہی کی جائے تو فوری کارروائی یقینی بنائی جائے گی ۔

سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے عوامی مطالبے پر سنجاوی میں چار نئے پولیس اسٹیشنز قائم کرنے، بائی پاس اور نشاندہی کردہ 15 کلومیٹر نئی سڑک کی تعمیر کا اعلان کیا۔

انہوں نے افسران و اہلکاروں کیلئے نیا انتظامی کمپلیکس تعمیر کرنے کا بھی وعدہ کیا، لیویز کو پولیس میں ضم کرنے کے فیصلے کو بظاہر غیر مقبول مگر وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دیرپا امن کیلئے ضروری ہے لینڈ سیٹلمنٹ کے عمل کا آغاز کرتے ہوئے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ سنجاوی کیلئے یہ عمل فوری شروع ہوگا جبکہ بلوچستان بھر میں انتظامی حدود کا ازسرنو تعین کیا جا رہا ہے، زیارت میں نئے ضلع کے قیام پر اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے سنجیدہ غور جاری ہے ۔

اجتماع سے قبل وزیراعلیٰ نے استحکام پاکستان فٹ بال ٹورنامنٹ کے فائنل میچ میں شرکت کی اور کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کیے۔ انہوں نے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کھیلوں کے فروغ کیلئے مزید اقدامات کا وعدہ کیا۔

دورے کے دوران صوبائی وزیر حاجی نور محمد خان ڈمر، پارلیمانی سیکریٹری ولی محمد نورزئی، سردار کوہیار خان ڈومکی اور میر اصغر رند سمیت اعلیٰ حکام موجود تھے۔

وزیراعلیٰ ہیلی کاپٹر کے ذریعے سنجاوی پہنچے جہاں ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان داوڑ نے پرتپاک استقبال کیا عوام نے وزیراعلیٰ کے اعلانات پر زوردار نعرے بازی کی اور انہیں خراج تحسین پیش کیا۔

متعلقہ مضامین

  • لاوڈسپیکر پر پابندی کی آڑ میں شعائر اسلام اور محراب ومنبر پر کسی پابندی کو ہرگز برداشت نہیں، جماعت اہلسنت 
  • علی امین گنڈاپور کو کیوں ہٹایا گیا؟ گورنرخیبر پختونخوا کا سوال
  • انتظامیہ نے حکومت کی ایماء پر کوئٹہ میں جلسے کی اجازت نہیں دی، تحریک تحفظ آئین
  • گنڈاپور کو کیوں نکالا، کرپٹ تھے، نااہل یا میر جعفر؟ گورنر خیبر پختونخوا کا سوال
  • وہ 5 عام غلطیاں جو بیشتر افراد کسی نئے اینڈرائیڈ فون کو خریدتے ہوئے کرتے ہیں
  • برطانوی حکومت کا معزول شہزادہ اینڈریو سے آخری فوجی عہدہ واپس لینے کا اعلان
  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو، وزیراعلیٰ بلوچستان
  • ٹرمپ کی قانون شکنی اور لاپرواہی کا مقابلہ کریں، اوباما کا ڈیموکریٹس سے خطاب
  • کراچی: نالہ متاثرین کو حکومت سندھ کی جانب سے پلاٹ فراہمی میں تاخیر، سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کامطالبہ
  • عوام پر اضافی بوجھ ڈالا جارہا ہے: حافظ نعیم سندھ حکومت کے ای چالان سسٹم کے خلاف بول پڑے