لبنان کے وزیراعظم نے نئی حکومت تشکیل دیدی، اصلاحات کا عزم
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بیری کی سربراہی میں حزب اللہ کی اتحادی جماعت کو کابینہ میں 4 اراکین کی اجازت دی گئی، جس میں وزیر خزانہ یاسین جبار بھی شامل ہے اور پانچویں نامزدگی کی منظوری بھی دی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان کے وزیراعظم نواف سلام نے نئی حکومت تشکیل دے دی اور عزم کا اظہار کیا ہے کہ 24 رکنی نئی کابینہ ملک میں مالی، تعمیر نو اور استحکام سمیت دیگر شعبوں میں اصلاحات کرے گی۔ غیر ملکی خبر ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق لبنان کے وزیراعظم نواف سلام نے امریکا کی غیر معمولی براہ راست مداخلت کے بعد نئی حکومت تشکیل دے دی ہے، تاکہ ملک میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے نتیجے میں تباہ ہونے والے انفرااسٹرکچر کی بحالی کے لیے فنڈز تک رسائی ممکن ہو۔ لبنان کے نئے وزیراعظم نواف سلام نے صدارتی محل میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 24 رکنی کابینہ مالی اصلاحات، تعمیر نو اور اسرائیل کے ساتھ سرحد پر استحکام کے لیے اقوام متحدہ کی قرارداد پر عمل درآمد کو اولین ترجیح دے گی۔ نئی حکومت کے قیام کا اعلان لبنان میں حریف جماعتوں کے درمیان تین ہفتوں سے زائد عرصے تک مذاکرات کے بعد کیا گیا ہے، اس سے قبل مختلف گروپس کے درمیان وزراء کے حوالے سے ڈیڈلاک قائم تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ نئے وزراء کے لیے ایرانی حمایت یافتہ اراکین کے نام بھی شامل تھے، لیکن امریکا نئی حکومت میں حزب اللہ کے مخالف ارکان کی حمایت کی۔ امریکا کے مشرق وسطیٰ کے لیے نمائندے کے نائب مورگن اورٹگس نے جمعے کو بتایا تھا کہ امریکا نئی حکومت میں حزب اللہ کی شمولیت کو سرخ لکیر تصور کرتا ہے اور امریکی نمائندے نے لبنان میں اسرائیل کی جانب سے کی گئی تباہی کو خوش آئند اقدامات قرار دیا۔ رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بیری کی سربراہی میں حزب اللہ کی اتحادی جماعت کو کابینہ میں 4 اراکین کی اجازت دی گئی، جس میں وزیر خزانہ یاسین جبار بھی شامل ہے اور پانچویں نامزدگی کی منظوری بھی دی گئی۔ لبنان میں امریکی سفارت خانے سے جاری بیان میں کابینہ کے اعلان کا خیرمقدم کیا گیا اور امید ظاہر کی گئی کہ نئی حکومت لبنان کے ریاستی اداروں کی تعمیر نو کرے گی اور درکار اصلاحات عمل میں لائی جائیں گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میں حزب اللہ نئی حکومت لبنان کے کے لیے
پڑھیں:
وزیراعظم نے سرکاری ملازمین کی میں 6 فیصد اضافہ مسترد کردیا
اسلام آباد: وزیراعظم محمدشہبازشریف نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 6 فیصد اضافہ مسترد کردیا جب کہ وفاقی وزیر امیر مقام نے کہا ہے کہ ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کر دیا گیا ۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ نے نئے مالی سال کی بجٹ تجاویز کی منظوری دے دی۔
رپورٹ کے مطابق آئندہ مالی سال 2025-26 کے لیے تقریباً 17 ہزار 600 ارب روپے سے زائد حجم کا وفاقی بجٹ آج شام قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔
نئے مالی سال کی بجٹ تجاویز کی منظوری کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس ہوا۔
نجی ٹی وی کے مطابق اجلاس کے دوران وفاقی کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 6 فیصد اضافے کی منظوری دی، وفاقی کابینہ پینشن میں 7 فیصد اضافے کی منظوری دی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سمیت دیگر امور پر مشاورت بجٹ کی اصولی منظوری کے باوجود جاری رہا۔
پیپلز پارٹی نے تنخواہوں میں مزید اضافے کا مطالبہ کیا وفاقی وزیرِ خزانہ نے کہا کہ بجٹ میں عام آدمی کو جس حد تک ریلیف فراہم کرسکے وہ کیا جارہا ہے۔
وفاقی کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہ دس فیصد کرنے کی تجویز دے دی، وزہر اعظم نے تجویز سے اتفاق کیا اور 6 فیصد بڑھانے کی تجویز مسترد کردی اور کہا کہ تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ ہونا چاہئے، اس کے بعد کابینہ نے 10 فیصد اضافے کی منظوری دے دی۔
وفاقی وزیر امیر مقام نے تصدیق کہ ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کر دیا گیا ۔