Islam Times:
2025-07-27@02:39:09 GMT

لبنان کے وزیراعظم نے نئی حکومت تشکیل دیدی، اصلاحات کا عزم

اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT

لبنان کے وزیراعظم نے نئی حکومت تشکیل دیدی، اصلاحات کا عزم

رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بیری کی سربراہی میں حزب اللہ کی اتحادی جماعت کو کابینہ میں 4 اراکین کی اجازت دی گئی، جس میں وزیر خزانہ یاسین جبار بھی شامل ہے اور پانچویں نامزدگی کی منظوری بھی دی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان کے وزیراعظم نواف سلام نے نئی حکومت تشکیل دے دی اور عزم کا اظہار کیا ہے کہ 24 رکنی نئی کابینہ ملک میں مالی، تعمیر نو اور استحکام سمیت دیگر شعبوں میں اصلاحات کرے گی۔ غیر ملکی خبر ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق لبنان کے وزیراعظم نواف سلام نے امریکا کی غیر معمولی براہ راست مداخلت کے بعد نئی حکومت تشکیل دے دی ہے، تاکہ ملک میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے نتیجے میں تباہ ہونے والے انفرااسٹرکچر کی بحالی کے لیے فنڈز تک رسائی ممکن ہو۔ لبنان کے نئے وزیراعظم نواف سلام نے صدارتی محل میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 24 رکنی کابینہ مالی اصلاحات، تعمیر نو اور اسرائیل کے ساتھ سرحد پر استحکام کے لیے اقوام متحدہ کی قرارداد پر عمل درآمد کو اولین ترجیح دے گی۔ نئی حکومت کے قیام کا اعلان لبنان میں حریف جماعتوں کے درمیان تین ہفتوں سے زائد عرصے تک مذاکرات کے بعد کیا گیا ہے، اس سے قبل مختلف گروپس کے درمیان وزراء کے حوالے سے ڈیڈلاک قائم تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ نئے وزراء کے لیے ایرانی حمایت یافتہ اراکین کے نام بھی شامل تھے، لیکن امریکا نئی حکومت میں حزب اللہ کے مخالف ارکان کی حمایت کی۔ امریکا کے مشرق وسطیٰ کے لیے نمائندے کے نائب مورگن اورٹگس نے جمعے کو بتایا تھا کہ امریکا نئی حکومت میں حزب اللہ کی شمولیت کو سرخ لکیر تصور کرتا ہے اور امریکی نمائندے نے لبنان میں اسرائیل کی جانب سے کی گئی تباہی کو خوش آئند اقدامات قرار دیا۔ رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بیری کی سربراہی میں حزب اللہ کی اتحادی جماعت کو کابینہ میں 4 اراکین کی اجازت دی گئی، جس میں وزیر خزانہ یاسین جبار بھی شامل ہے اور پانچویں نامزدگی کی منظوری بھی دی گئی۔ لبنان میں امریکی سفارت خانے سے جاری بیان میں کابینہ کے اعلان کا خیرمقدم کیا گیا اور امید ظاہر کی گئی کہ نئی حکومت لبنان کے ریاستی اداروں کی تعمیر نو کرے گی اور درکار اصلاحات عمل میں لائی جائیں گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: میں حزب اللہ نئی حکومت لبنان کے کے لیے

پڑھیں:

مقاومت کو غیر مسلح کرنیکا مطلب لبنان کی نابودی ہے، امیل لحود

العھد نیوز ویب سے اپنی ایک گفتگو میں سابق لبنانی صدر کا کہنا تھا کہ کیا یہ عاقلانہ اقدام ہے کہ ہم ایسے حالات میں مزاحمت کو غیر مسلح کرنے کی بات کریں جب دشمن نے گزشتہ مہینوں میں طے پانے والے معاہدے کی ایک شرط بھی پوری نہیں کی؟۔ اسلام ٹائمز۔ سابق لبنانی صدر "امیل لحود" نے "العھد" نیوز ویب سے بات چیت میں اسرائیل کے ساتھ 33 روزہ جنگ کی سالگرہ پر اپنی عوام کو مبارکباد دی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ مقاومت کی چنگاری اب بھی روشن ہے۔ اس سال مذکورہ جنگ کی سالگرہ ایک نئے پہلو کے ساتھ آئی ہے اور وہ پہلو یہ ہے کہ لبنان و خطے کے حالات نے ثابت کیا کہ صیہونی دشمن کو مقاومت کے بغیر روکنا ناممکن ہے۔ انہوں نے استقامتی محاذ کے ہتھیاروں پر جاری مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کیا یہ عاقلانہ اقدام ہے کہ ہم ایسے حالات میں مزاحمت کو غیر مسلح کرنے کی بات کریں جب دشمن نے گزشتہ مہینوں میں طے پانے والے معاہدے کی ایک شرط بھی پوری نہیں کی؟۔ امیل لحود نے خبردار کیا کہ کیا اس بات کا یہ حل ہے کہ ہم تمام دفاعی طاقت دشمن کے حوالے کر دیں تاکہ وہ لبنان کو تباہ کر سکے؟۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہم نے 33 روزہ جنگ میں اس لیے فتح حاصل کی کیونکہ ہم نے اس دوران فوج، قوم اور مزاحمت کا سنہری فارمولا بنایا۔ یہ فارمولا آج بھی کارآمد ہے اور کل بھی رہے گا۔  

اپنی گفتگو کے اختتام پر سابق صدر نے کہا کہ یہ پہلا سال ہے جب ہم 33 روزہ جنگ کی سالگرہ منا رہے ہیں اور شہید سید حسن نصر الله اپنی روح کے ساتھ ہمارے ساتھ موجود ہیں۔ قبل ازیں امیل لحود نے کہا تھا کہ اسرائیل ایک نئی صورت حال پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور شاید یہ سمجھتا ہے کہ وہ تعلقات کی بحالی کے مرحلے تک پہنچ جائے گا۔ یہی امر لبنان کے اندر کچھ لوگوں کو جھوٹے خواب میں مبتلا کر رہا ہے۔ حالانکہ ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ قرارداد 425 ناقص طور پر بھی نافذ نہیں ہوئی جس کی وجہ سے مزاحمت کو میدان عمل میں کودنا اور طاقت کا توازن تبدیل کرنا پڑا۔ یہی وجہ ہے کہ مزاحمت کا کردار جاری رکھنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مقاومت نہ ہوتی تو سال 2000ء میں جنوبی علاقوں کی آزادی ممکن نہ ہوتی۔ اب بھی مقبوضہ علاقوں سے دشمن کو مقاومت ہی باہر نکال سکتی ہے۔ امیل لحود نے کہا کہ جو لوگ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کا خواب دیکھ رہے ہیں، اُن کا خواب کبھی پورا نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایف بی آر میں عالمی معیار کے ڈیجیٹل ایکو سسٹم کی تشکیل کی منظوری دیدی گئی
  • ڈیجیٹل معیشت کی طرف قدم: وزیراعظم نے ایف بی آر میں ڈیجیٹل ایکو سسٹم کی تشکیل کی منظوری دیدی
  • ٹیکس بیس میں اضافے اور غیر رسمی معیشت کے خاتمے سے ہی عام آدمی کیلئے ٹیکس میں کمی کے ہدف کا حصول ممکن ہوگا،ایف بی آر کی جاری اصلاحات کے ثمرات کی بدولت معیشت مثبت سمت میں گامزن ہے، وزیراعظم شہباز شریف
  • ہیلتھ کارڈ تک عوامی رسائی کو مزید مؤثر بنانے کیلئے خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے؛ وزیراعظم آزادکشمیر
  • فرانس؛ اسرائیل کیخلاف لبنانی مزاحمت کے ہیرو ابراہیم عبداللہ 40 سال بعد قید سے رہا
  • ڈاکٹر عافیہ کی بہن فوزیہ صدیقی کی وزیراعظم سے ملاقات، قید پاکستانی سرجن کی سفارتی مدد کے لیے اہم کمیٹی کی تشکیل
  • صحافی وسعت اللہ خان کے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور ان کی کابینہ اراکین کے ماضی سے متعلق حیران کن انکشافات 
  • وزیراعظم شہباز شریف نے سول سروسز اسٹریکچر میں اصلاحات کے لیے کمیٹی قائم کردی
  • مقاومت کو غیر مسلح کرنیکا مطلب لبنان کی نابودی ہے، امیل لحود
  • عافیہ صدیقی کیس؛ وزیراعظم اور کابینہ کو توہینِ عدالت کا نوٹس بھیجنے کا معاملہ رُک گیا