امریکی صدر کا یو ایس ایڈ بند کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
٭ادارے کے زیادہ تر اہلکاروں کو جبری رخصت پر بھیجنے کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں
٭ایلون مسک کو پینٹاگون کے اخراجات کی تفصیلات چیک کرنے کے احکامات
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ غزہ کا کنٹرول سنبھالنے اور تعمیر نو کے امریکی منصوبے پر عمل درآمد میں کوئی جلدی نہیں۔واشنگٹن میں گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یو ایس ایڈ کو بند کرنے کا حکم دے دیا، اگلے ہفتے کئی ممالک پر جوابی ٹیرف نافذ کرنے کا بھی اعلان کر دیا۔ ادارے کے زیادہ تر اہلکاروں کو جبری رخصت پر بھیجنے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے بات چیت کیلئے خواہش مند ہیں، شمالی کوریا سے تعلقات قائم کرنے کا عندیہ بھی دے دیا، شمالی کوریا رہنما کم جان ان سے اچھے تعلقات بناتا ہوں تو سب کیلئے فائدہ مند ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ چین کی معاشی جارحیت کے مقابلے کیلئے امریکا جاپان تعاون کریں گے، تیل و گیس معاہدوں کے ذریعے جاپان کے ساتھ تجارتی خسارے کا معاملہ حل کرنا چاہتے ہیں۔وائٹ ہاؤس نے مزید بتایا کہ ٹرمپ نے ایلون مسک کو پینٹاگون کے اخراجات کی تفصیلات چیک کرنے کے احکامات دیدیئے، امریکی صدرنے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں سے نمٹنے کیلئے ایگزیکٹو آرڈر پر سائن کر دیے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
پاک بھارت تنازع: مودی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی مسترد کردی، انڈیا کا دعویٰ
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، جس میں پاک بھارت کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
بھارتی میڈیا نے بھارتی سیکریٹری خارجہ وکرم مسری کے حوالے سے بتایا ہے کہ نریندر مودی نے امریکی صدر سے 35 منٹ طویل گفتگو کے دوران دوٹوک موقف اختیار کیا کہ بھارت پاکستان کے ساتھ تنازعے میں کسی تیسرے فریق کی ثالثی نہ قبول کرتا ہے اور نہ کرے گا۔
یہ بھی پڑھیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش کردی
وکرم مسری کے مطابق بھارتی وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو آگاہ کیا کہ بھارت کا عسکری آپریشن ابھی جاری ہے۔ اس وقت کسی قسم کے مذاکرات یا ثالثی کی کوشش کی گنجائش نہیں ہے۔
یاد رہے کہ 10 مئی کو پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں آپریشن بنیان مرصوص کا آغاز کیا تھا، جس میں ادھم پور، پٹھان کوٹ، آدم پور ایئربیسز، براہموس میزائل اسٹوریج، ایس-400 دفاعی نظام سمیت کئی اہم اہداف کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
ٹرمپ کا دعویٰ: میری مداخلت سے سیز فائر ہوااسی روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی مداخلت سے پاکستان اور بھارت فوری اور مکمل سیز فائر پر رضامند ہوئے۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے دونوں ممالک کے رہنماؤں سے کہا کہ اگر وہ گولیاں برساتے رہے، تو امریکا ان کے ساتھ تجارت بند کر دے گا۔
یہ بھی پڑھیے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے صدر ٹرمپ کے بیان کی کتنی اہمیت ہے؟
بھارتی انکار برقراراگرچہ امریکی صدر اس بات پر زور دیتے رہے ہیں کہ سیز فائر میں ان کا کردار فیصلہ کن رہا، تاہم بھارتی حکام مسلسل اس دعوے کو مسترد کرتے آ رہے ہیں۔ بھارت کا کہنا ہے کہ وہ تمام فیصلے اپنی خودمختاری کے تحت کرتا ہے اور کسی بیرونی مداخلت کو تسلیم نہیں کرتا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاک بھارت تنازع ڈونلڈ ٹرمپ نریندر مودی