پیکا ایکٹ لاہور ہائیکورٹ میں بھی چیلنج کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
٭پی ٹی آئی، سول سوسائٹی ، صحافتی تنظیم ،اپوزیشن لیڈر سمیت دیگر کی جانب سے درخواست دائر
٭درخواست کے حتمی فیصلے تک پیکا ترمیمی ایکٹ کے تحت کارروائیاں روکنے کے حکم دینے کی استدعا
پاکستان تحریک انصاف ،سول سوسائٹی اور صحافتی تنظیم نے پیکا ترمیمی ایکٹ 2025ء کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد بھچر سمیت دیگر نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کے توسط سے درخواست دائر کی ، دائر درخواست میں صوبائی حکومت ،چیف سیکرٹری سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے ۔درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ آئین کے آرٹیکل 19اے کی خلاف ورزی ہے ، پیکا ترمیمی ایکٹ میں فیک نیوز کی تعریف نہیں بتائی گئی ، اس ایکٹ کی آڑ میں ہر خبر کو فیک نیوز بنا کر سیاسی بنیادوں پر کارروائیاں ہوں گی۔درخواست گزاروں کی جانب سے کہا گیا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کے تحت صحافیوں کو خبر کا سورس بتانا پڑے گا ، صحافی سے خبر کا سورس نہیں پوچھا جا سکتا۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ لاہور ہائیکورٹ پیکا ترمیمی ایکٹ کو آئین سے متصادم قرار دے کر کالعدم قرار دے ، عدالت درخواست کے حتمی فیصلے تک پیکا ترمیمی ایکٹ کے تحت کارروائیوں کو روکنے کا حکم دے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
نازیبا ویڈیوز کی تشہیر پر کریک ڈاؤن، لاہور میں پیکا ایکٹ کے تحت 23 مقدمات درج
سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں اور اہم شخصیات کے خلاف جعلی اور نازیبا ویڈیوز کی اپ لوڈنگ کے معاملے پر پولیس نے سخت کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ ڈی آئی جی انویسٹیگیشن سید ذیشان رضا کی ہدایت پر مختلف تھانوں میں 24 گھنٹوں کے دوران پیکا ایکٹ کے تحت 23 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
ڈی آئی جی انویسٹیگیشن کا کہنا ہے کہ قومی اداروں کی تضحیک اور ان کے خلاف قابل اعتراض مواد کی تشہیر میں ملوث عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ ایسے افراد کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے گی تاکہ قانون کی حکمرانی قائم رہے۔
مزید پڑھیں: معروف ٹک ٹاک اسٹار امشا رحمان نے نازیبا ویڈیو لیک کرنے والے ملزم کو کیوں معاف کیا؟
انہوں نے کہا کہ ان سرگرمیوں کا مقصد معاشرتی انتشار اور اداروں کے خلاف منافرت کو ہوا دینا ہے۔ ان عناصر کو قانون کی گرفت میں لا کر مثال بنایا جائے گا۔ ڈی ایس پی سائبر کرائم کا کہنا ہے کہ تمام ملزمان کے خلاف قانونی شواہد کی بنیاد پر مضبوط چالان تیار کیا جائے گا تاکہ انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔
پولیس حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ذمہ دارانہ سوشل میڈیا رویہ اپنائیں اور ایسی کسی بھی غیرقانونی سرگرمی کی فوری اطلاع متعلقہ اداروں کو دیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پیکا ایکٹ سوشل میڈیا سید ذیشان رضا لاہور