WE News:
2025-04-25@07:45:14 GMT

ایم کیو ایم پاکستان کی مرکزی کمیٹی کا اہم اجلاس آج ہوگا

اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT

ایم کیو ایم پاکستان کی مرکزی کمیٹی کا اہم اجلاس آج ہوگا

ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادر آباد پر کارکنان کی نعرے بازی اور احتجاج کے معاملہ پر پارٹی کی مرکزی کمیٹی کا اہم اجلاس آج بہادر آباد مرکز پر دوپہر 3 بجے ہوگا۔

پارٹی ذرائع کے مطابق اجلاس میں گزشتہ روز ہونے والے واقعے کا مختلف پہلوؤں سے جائزہ لیا جائے گا جبکہ پارٹی کی تنظیم نو کرنے سے متعلق بھی مشاورت ہوگی۔ ایم کیو ایم پاکستان میں تمام عہدے تاحال خالی ہیں۔ پارٹی کے جنرل ورکرز اجلاس بلانے سے متعلق اہم امور زیر بحث آئیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی جانب سے بنائی گئی 25 کمیٹیوں میں صرف 9 لوگوں کی شمولیت پر شدید احتجاج ہوا تھا۔

مزید پڑھیں: ایم کیو ایم پاکستان اختلافات کا شکار، کارکنان کا بہادرآباد مرکز پر دھاوا، تصادم میں 10 افراد زخمی

کارکنان کا کہنا تھا کہ 25 کمیٹیوں سے تاثر مل رہا ہے کہ پارٹی میں رہنماؤں کی کمی ہے یا پھر پارٹی کے سینئر رہنماؤں کو اپنے کارکنوں پر زیادہ اعتماد نہیں اور اسی وجہ سے انہیں پارٹی ذمہ داریوں سے دور رکھا گیا ہے۔ 25 کمیٹیوں میں ہر کمیٹی 2 سے 4 ممبران پر مشتمل ہے ماسوائے صوبائی پارلیمانی کمیٹی جو صرف ایک آدمی کامران ٹیسوری پر مشتمل ہے جو سندھ کے گورنر بھی ہیں۔

فاروق ستار 8، انیس قائم خانی 8، مصطفی کمال 8 اور رضوان بابر 8، کہف الورا 7، فیصل سبزواری 7،امین الحق 5، محترمہ نسرین جلیل 5 کمیٹیوں کے ممبر ہیں جبکہ کامران ٹیسوری ایک کمیٹی کے ممبر ہیں۔ کمیٹیوں کے اعلان کے ساتھ پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہیں۔ کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے مرکزی دفتر بہادر آباد پر شدید احتجاج کرتے ہوئے فیصلہ کے خلاف نعرے بازی بھی کی تھی، اس موقع پر ہاتھا پائی اور تصادم میں 10 کارکن زخمی بھی ہوئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایم کیو ایم بہادر آباد فاروق ستار کامران ٹیسوری مصطفٰی کمال.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایم کیو ایم بہادر آباد فاروق ستار کامران ٹیسوری مصطف ی کمال ایم کیو ایم پاکستان

پڑھیں:

بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنےکے بعد قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب

 پہلگام واقعے پر  بھارتی اقدامات کے بعد قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے۔وزیر دفاع خواجہ آصف کے مطابق   قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہوگا۔وزیر دفاع کا کہنا  تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں بھارتی اقدامات کے خاطر خواہ جواب کا فیصلہ کیا جائےگا۔خواجہ آصف کے مطابق بھارت نے جو ایشو اٹھائے ہیں وہ میٹنگ میں ڈسکس کریں گے، بھارت سندھ طاس معاہدے کو اس طرح معطل نہیں کرسکتا،  معاہدے میں صرف پاکستان  اور  بھارت شامل نہیں دیگر بھی شامل ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بھارتی اقدامات کا پاکستان کی طرف سے جامع جواب دیا جائےگا، جس طرح ابھینندن کے وقت جواب دیا تھا اس بار بھی100فیصد جواب دینےکی پوزیشن میں ہیں،  پاکستان ائیر فورس نے ابھینندن کے وقت جو جواب دیا تھا وہ تاریخ کا حصہ ہے، بھارت  بہت عرصے سے سندھ طاس معاہدے سے نکلنا چاہ رہا ہے، بھارت میں جو  واقعہ ہوا  وہ قابل مذمت ہے، بھارت کا چہرہ کھل کر سامنے آرہا ہے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں اعلیٰ سول و عسکری قیادت شرکت کرےگی، اجلاس میں پہلگام فالس فلیگ کے بعدکی ملکی داخلی و خارجی صورتحال پر غور کیا جائےگا۔ذرائع کا کہنا ہےکہ قومی سلامتی کمیٹی عجلت میں اٹھائےگئے بھارتی نا قابل عمل آبی اقدامات کا جواب دینےکا بھی جائزہ لےگی۔خیال رہےکہ بھارت نے مقبوضہ کشمیرکے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے کو بہانہ بنا کر  پاکستان سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور  اٹاری چیک پوسٹ بند کرنےکا اعلان کیا ہے۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیر صدارت کابینہ اجلاس کے بعد بھارت نے پاکستانیوں کو سارک کے تحت ویزے بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے  پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ تمام پاکستانیوں کے بھارتی ویزے کینسل کیے جارہے ہیں۔ بھارت میں موجود پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں موجود بھارتی شہری یکم مئی تک اٹاری چیک پوسٹ کے راستے واپس آسکتے ہیں۔بھارت نے پاکستانی ہائی کمیشن میں تمام دفاعی، فوجی، بحری اور فضائی مشیروں کو ناپسندیدہ قرار دے دیا جب کہ بھارتی دفاعی اتاشی کو پاکستان سے واپس بلانے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔ترجمان بھارتی وزارت خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان میں بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ محدود کر دیا جائے گا، بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ یکم مئی تک 55 سے کم کر کے 30 کردیا جائے گا۔بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق پاکستانی سارک ویزہ استثنیٰ پروگرام کے تحت بھارت کا سفر نہیں کرسکیں گے، سارک اسکیم کے تحت جو بھی ویزے جاری کیے گئے وہ منسوخ سمجھے جائیں گے، سارک اسکیم کے تحت بھارت میں موجود پاکستانیوں کو 48 گھنٹے میں واپس جانا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • بجلی کی قیمتوں میں کمی کا امکان
  • پاکستان کے ہزار جعلی پاسپورٹس پر غیرملکیوں کے سفر کا انکشاف
  • پہلگام حملہ پر کانگریس ورکنگ کمیٹی کا اجلاس، ملک بھر میں شمع ریلی نکالنے کا اعلان
  • وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری
  • قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس کچھ دیر بعد ہوگا، بھارتی اقدامات کا بھرپور جواب دیا جائے گا
  • بھارتی اقدامات کا جواب دینے کیلئے قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس آج ہوگا
  • قانون سازی اسمبلیوں کا اختیار، کمیٹیوں میں عوام کے مسائل حل ہوتے ہیں، محمد احمد خان
  • بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنےکے بعد قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب
  • بھارت کے بیان کا جواب دینے کے لیے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل طلب
  • انجمن تحفظ عزاداری جنوبی پنجاب کا اجلاس، محرم الحرام سے قبل مسائل کی نشاندہی