الخدمت فائونڈیشن کے تحت ونٹر پیکج کے ذریعے مستحقین میں گرم کمبل کی تقسیم
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
میر پور خاص(نمائندہ جسارت) الخدمت فاؤنڈیشن میرپورخاص کی جانب سے سابقہ روایت کو برقرار رکھتے ہوئے اس سال بھی غریب اور بے سہارا افراد میں شدید سردی سے بچاؤ کے لیے ونٹر پیکج کے ذریعے لحاف رضائی گدے اور تکیے تقسیم کیے گئیاس سلسلے میں جامع الہدی میر پور خاص میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں شہر بھر سے 80 مستحق غریب بے سہارا مرد و خواتین کو سردی سے بچاؤ کے لیے لحاف گدے اور تکیے فراہم کیے گئے تقریب سے الخدمت فاؤنڈیشن میرپور خاص کے صدر عرفان الحق قریشی سماجی خدمات کے انچارج نادر خان اور نائب امیر جماعت اسلامی میرپورخاص مفتی تحسین احمد بھٹو نے مستحقین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن ہمیشہ ملک بھر تو کیا عالمی سطح پر بھی کسی بھی ناگہانی آفت میں خدمت کے جذبے سے سرشار سب سے پہلے اور آگے ہوتی ہے تاکہ عوام کی جان و مال کی حفاظت کی جا سکے اور انہیں ہر طرح کی مدد فراہم کی جا سکے انہوں نے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن کا مقصد معاشرتی خدمات کے ذریعے ضرورت مند افراد کی مدد کرنا ہے تاکہ انہیں شدید سردی سے بچایا جا سکے اور زندگی کی بنیادی ضروریات پوری کی جا سکیں انہوں نے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن آئندہ بھی اس قسم کی سرگرمیاں جاری رکھے گی تاکہ معاشرتی بہبود میں مزید بہتری لائی جا سکے
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل الخدمت فاو نڈیشن جا سکے
پڑھیں:
روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-2-16
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر ) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد سلیم میمن نے وزیرِاعظم پاکستان میاں شہباز شریف کی جانب سے صنعت و زراعت کے شعبوں کے لیے ’’روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج‘‘ کے اعلان کو قابلِ تحسین اور خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام ملک کی صنعتی بحالی کی سمت ایک مثبت پیش رفت ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ صنعتوں کی حقیقی بقا، روزگار کے تحفظ اور پاکستان میں کاسٹ آف پروڈکشن کو یقینی بنانے کے لیے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بنیادی سطح پر کمی ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے صنعتی و زرعی صارفین کے لیے اضافی بجلی کے استعمال پر 22.98 روپے فی یونٹ کا رعایتی نرخ ایک اچھا آغاز ہے، مگر ان ریٹوں پر بھی صنعتی طبقہ اپنی لاگتِ پیداوار کو کم نہیں کر پا رہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مہنگی بجلی کی اصل وجوہات ’’کپیسٹی چارجز‘‘ اور سابق معاہدے ہیں، جب تک ان پر نظرِثانی نہیں کی جاتی، بجلی کی حقیقی لاگت کم نہیں ہو سکتی اور کاروبار کرنا دن بہ دن مشکل تر ہوتا جا رہا ہے۔صدر چیمبر سلیم میمن نے کہا کہ کاسٹ آف پروڈکشن مسلسل بڑھنے سے نہ صرف ملکی صنعت متاثر ہو رہی ہے بلکہ برآمدی مسابقت بھی کم ہو رہی ہے۔ اس لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ صنعتی صارفین کے لیے بجلی اور گیس دونوں کے نرخ کم از کم ممکنہ سطح تک لائے اور ان تجاویز پر عمل کرے جو حیدرآباد چیمبر اور دیگر کاروباری تنظیموں نے پہلے بھی حکومت کو پیش کی تھیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک کپیسٹی چارجز اور غیر ضروری معاہداتی بوجھ ختم نہیں کیے جاتے، بجلی سستی نہیں ہو سکتی۔ اس صورتحال میں پاکستان میں کاروبار چلانا دن بدن ناممکن ہوتا جا رہا ہے، لہٰذا حکومت کو ترجیحی بنیادوں پر صنعتی شعبے کے لیے ریلیف فراہم کرنا چاہیے تاکہ روزگار کے مواقع برقرار رہیں اور چھوٹی و درمیانی صنعتیں بند ہونے سے بچ سکیں۔صدر حیدرآباد چیمبر نے مزید کہا کہ حکومت اگر صنعتی علاقوں میں (جہاں بجلی چوری کا تناسب انتہائی کم ہے) سب سے پہلے رعایتی نرخوں کا نفاذ کرے، تو یہ زیادہ مؤثر ثابت ہوگا۔ اس سے نہ صرف بجلی کی طلب بڑھے گی بلکہ وہ صارفین جو متبادل ذرائعِ توانائی کی طرف جا رہے ہیں، دوبارہ قومی گرڈ سے منسلک ہو جائیں گے۔ اس طرح حکومت کا ریونیو بھی بڑھے گا اور اضافی 7000 میگاواٹ پیداواری گنجائش کو بہتر طریقے سے استعمال میں لایا جا سکے گا۔انہوں نے باورکروایا کہ اگر بجلی اور گیس کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی نہ کی گئی تو کاروباری طبقہ مجبورا سستے متبادل توانائی ذرائع کی طرف منتقل ہوتا جائے گا، جس سے حکومت کے لیے کپیسٹی چارجز کا بوجھ مزید بڑھ جائے گا۔ یہ ضروری ہے کہ حکومت ان پالیسیوں پر عمل کرے جو ماضی میں کیے گئے غیر متوازن معاہدوں کی اصلاح کی طرف جائیں تاکہ توانائی کا شعبہ ایک پائیدار صنعتی ماڈل میں تبدیل ہو سکے۔انہوں نے وزیرِاعظم پاکستان، وفاقی وزیرِتوانائی اور اقتصادی ٹیم کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا یہ اقدام یقیناً ایک مثبت آغاز ہے۔