ہاسٹل میں پیزا آن لائن منگوانے پر چار طالبات ایک ماہ کے لیے معطل
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
بھارت کے ایک ہاسٹل میں قیام پذیر چار طالبات کو ایک ماہ کے لیے معطل کردیا گیا ہے۔ ان طالبات نے ہاسٹل کے نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پیزا کا آن لائن آرڈر دیا تھا۔
یہ ہاسٹل مغربی ریاست مہاراشٹر کے شہر پونا میں ہے۔ سماجی بہبود کے محکمے کے تحت قائم سوشل ویلفیئر ہاسٹل میں 250 طالبات رہتی ہیں۔ ہاسٹل کے لیے متعین ضوابطِ کار کے تحت کسی بھی کمرے میں پیزا کا آن لائن آرڈر نہیں دیا جاسکتا۔
ہاسٹل کی وارڈن میناکشی نرہرے نے جب باضابطہ نوٹس جاری کیا تو متعلقہ طالبہ اور اُس کے ساتھ رہنے والیوں نے آرڈر سے انکار کیا جس پر تصدیق کے بعد وارڈن نے اُن کا ہاسٹل میں داخلہ ایک ماہ کے لیے معطل کردیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چار طالبات سے کہا گیا تھا کہ اگر اُن میں سے کوئی تسلیم کرلے کہ آرڈر اُس نے دیا تھا تو کارروائی صرف اُس کے خلاف ہوگی مگر جب کسی نے بھی اپنی غلطی کا اقرار نہیں کیا تو چاروں کے خلاف ایکشن لیا گیا۔ چاروں طالبات کے والدین کو طلب کرکے بات کی گئی۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ والدین سے غیر متعلق امور پر بھی بات کی گئی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
تاحیات سیکیورٹی ریٹائرڈ ججز کیلئے ہے انکی بیواؤں کے لیے نہیں، سپریم کورٹ
اسلام آباد:سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ریٹائرڈ ججز کو تاحیات سیکیورٹی صدارتی آرڈر کے تحت ہے تاہم ان کی بیواؤں کو تاحیات سیکیورٹی نہیں جاسکتی انہیں سیکیورٹی دینے کا حوالہ خط میں غلطی سے شامل ہوا۔
سپریم کورٹ نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ ججز تاحیات سیکیورٹی کے حق دار ہیں، ریٹائرڈ ججز کو تاحیات سیکیورٹی کا حق 2018ء کے صدارتی آرڈر نمبر سات میں دیا گیا تاہم ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کی سیکیورٹی کی حد تک آرڈر واپس لیا جاتا ہے۔
وضاحت میں کہا گیا ہے کہ ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو 2108ء کے صدارتی آرڈر نمبر سات کے تحت تاحیات سیکیورٹی نہیں دی جاسکتی، ریٹائرڈ ججز کی سیکیورٹی سے متعلق وزارت داخلہ کو خط ارسال کیا گیا تھا، ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو سیکیورٹی دینے کا حوالہ خط میں غلطی سے شامل ہوا۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کا حوالہ واپس لے لیا گیا ہے، ججز کی بیوائیں صدارتی آرڈر نمبر 7 کے تحت اس میں شامل نہیں۔