چھتیس گڑھ کے تصادم میں مارے گئے نکسلیوں کی تعداد 31 ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
نیشنل پارک علاقے میں نکسلیوں کیساتھ انکاؤنٹر شروع ہوگیا، بتایا جا رہا ہے کہ اس تصادم میں سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں کئی سینیئر نکسلی رہنما مارے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے بیجاپور ضلع میں سکیورٹی فورسز اور نکسلیوں کے بیچ ایک بڑا تصادم ہوا ہے۔ آج صبح شروع ہوئے انکاؤنٹر میں 31 نکسلی مارے گئے جب کہ دو فوجی ہلاک اور دو اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ بیجاپور پولیس حکام نے نکسلیوں کے ساتھ انکاؤنٹر کی تصدیق کی۔ آج صبح کو بیجاپور کے نیشنل پارک علاقے میں نکسلیوں کی موجودگی کی اطلاع ملی۔ اس بنیاد پر ڈی آر جی اور ایس ٹی ایف کے اہلکار مشترکہ تلاشی مہم شروع کی۔ اس دوران نیشنل پارک علاقے میں نکسلیوں کے ساتھ انکاؤنٹر شروع ہوگیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس تصادم میں سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں کئی سینیئر نکسلی رہنما مارے گئے۔ اس تصادم میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 31 ہوگئی ہے۔ اسی بیچ تلاشی مہم میں سکیورٹی فورسز نے آٹومیٹک ہتھیاروں سمیت کئی دیگر ہتھیار برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
بیجاپور میں یکم فروری 2025ء کو بھی گنگالور علاقے میں پولس اور نکسلیوں کے درمیان تصادم ہوا۔ اس انکاؤنٹر میں آٹھ نکسلی مارے گئے۔ اسی وقت میڈیا سے بات کرتے ہوئے بستر کے آئی جی سندرراج پی نے کہا تھا کہ اس سال یکم فروری 2025ء تک ریاست میں مختلف انکاؤنٹرز میں 50 نکسلی مارے جاچکے ہیں۔ 20 جنوری کو ریاست کے گڑیابند ضلع میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں 16 نکسلی مارے گئے۔ پولیس کے مطابق گذشتہ برس میں ریاست میں مختلف انکاؤنٹرز میں سکیورٹی فورسز نے 219 نکسلیوں کو ہلاک کیا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میں سکیورٹی فورسز نکسلیوں کے نکسلی مارے علاقے میں
پڑھیں:
جامشورو میں مسافروں سے بھرا ٹرک الٹنے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 14 ہو گئی
جامشورو(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 اپریل ۔2025 )سندھ کے ضلع جامشورو کے علاقے بلا خان میں مسافروں سے بھرے ٹرک کے الٹنے کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 14 ہو گئی ہے مرنے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں حادثے کے وقت ٹرک میں 40 سے زائد افراد سوار تھے.(جاری ہے)
رپورٹ کے مطابق ایس ایس پی جامشورو ظفر صدیق نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے تمام افراد کا تعلق ہندو کوہلی برادری سے ہے جو بلوچستان کے ضلع حب کے علاقے دریجی میں گندم کی کٹائی کے لیے گئے تھے ان کا کہنا تھا کہ ٹرک میں سوار افراد دریجی میں فصل کی کٹائی کے بعد واپس بدین جا رہے تھے کہ تھانہ بولاخان کے علاقہ تونگ میں ان کا ٹرک حادثے کا شکار ہو گیا اطلاعات کے مطابق حادثہ ٹرک کا بریک فیل ہونے کے باعث پیش آیا ہے.
حادثے کے بعد لاشیں سول ہسپتال حیدرآباد منتقل کردی گئی تھیں جنھیں قانونی کارروائی کے بعد لواحقین کے حوالے کردیا گیا ہے یادرہے کہ ابتدائی اطلاعات میں بتایاگیا تھاکہ جامشورو کے علاقے تونگ میں مسافر بس پہاڑ سے نیچے جا گری جس کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہو گئے تاہم پولیس نے تصدیق کی کہ ٹرک الٹنے سے حادثہ پیش آیا جبکہ ٹرک میں زائرین نہیں بلکہ کھیتوں میں مزدوری کرنے والے ہندوکوہلی برادری کے افراد تھے جو بلوچستان میں گندم کی کٹائی کے لیے گئے تھے اور بدین واپسی پر جامشورو کے علاقے میں ان کا ٹرک الٹ گیاپولیس کا کہنا تھا کہ حادثے کا شکار ٹرک بلوچستان کے علاقے دریجی سے بدین جارہا تھا ابتدائی اطلاعات میں بتایا گیا تھاکہ ٹرک بریک فیل ہونے کے باعث پہاڑی سے نیچے جاگرا حکام کا کہنا تھا کہ لاشوں اور زخمیوں کو بولاخان ہسپتال منتقل کیاگیا تھا اور حادثے کے 6 زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہونے پر انہیں سول ہسپتال حیدرآباد پہنچایا گیا.