فضل محمد واجبات کے ساتھ ملازمت پر بحال
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
فضل محمد سائٹ میں واقع جرابوں (سوکس) کی فیکٹری میسرز انم فیبرکس پرائیوٹ لمیٹڈ میں سات سال سے مستقل ملازم تھے۔ ان کی ملازمت کوغیر قانونی طور پر ختم کیا گیا تھا۔ انہوں نے لیبر کورٹ میں مقدمہ دائر کیا کہ وہ بیمار تھے اور ولیکا سوشل سیکورٹی سے زیر علاج تھے جبکہ کمپنی کا موقف تھا کہ یہ فیس ریٹیڈ عارضی ملازم تھے اور بغیر اطلاع کے غیر حاضر تھے۔ عدالت کے معزز ڈسٹرک اینڈ سیشن جج خالد حسین شاہانی (موجودہ جسٹس سندھ ہائی کورٹ ) نے دونوں فریقین کی گواہیاں ریکارڈ کی اور میرٹ پر اس برطرفی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے فضل محمد کو واجبات کے ساتھ ملازمت پر بحال کرنے کا حکم دیا۔ ورکر کی طرف سے باچا فضل منان ایڈوکیٹ نے پیروی کی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بیک وقت پینشن اور تنخواہ لینے پر پابندی عائد
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی حکومت سرکاری ملازمین کو ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ سرکاری ملازمت حاصل کرنے پر پینشن یا تنخواہ میں سے کوئی ایک چیز ملے گی، وزارت خزانہ نے آفس میمورنڈم جاری کر دیا۔
وزار ت خزانہ کی جانب سے آفس میمورنڈم کے مطابق وفاقی حکومت کے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کو، 60 سال کی عمر کے بعد، اگر دوبارہ ملازمت پر رکھا جاتا ہے تو وہ سابقہ ملازمت کی پینشن یا موجودہ ملازمت کی تنخواہ میں سے، کسی ایک کے حقدار ہوں گے۔
وزارت خزانہ نے پے اینڈ پنشن کمیشن 2020 کی سفارشات کی روشنی میں احکامات جاری کیے ہیں، جن کے تحت ریگولر یا کنٹریکٹ ری ایمپلائمنٹ یا تقرر کی صورت میں تنخواہ یا پنشن میں سے ایک ہی چیز ملے گی۔
وزارت خزانہ کے مطابق پینشنر کو پینشن یا تنخواہ میں سے کوئی ایک چیز حاصل کرنے کا آپشن دیا جائے گا۔
ورلڈکپ میں پاک بھارت میچ ہو گا یا نہیں ؟ بھارتی کرکٹ بورڈ نے حیران کن کا اعلان کر دیا