Nai Baat:
2025-09-18@13:41:15 GMT

ترجمان حکومت پنجاب کا ترجمان حکومت سندھ کو جواب

اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT

ترجمان حکومت پنجاب کا ترجمان حکومت سندھ کو جواب

ان گنت لوگوں کا سنا ہوا لطیفہ نما قصہ ہے ایک سردار جی گاؤں میں کچھ ہوتا اسے ’’آپاں دا ای کم اے‘‘ کا دعویٰ کر کے اپنا کارنامہ قرار دے دیتے۔ ایسا ہوا کہ گاؤں میں ایک قتل ہوگیا۔ سردار جی نے حسب عادت اسے بھی اپنا کارنامہ قرار دے دیا۔ نتیجے میں گرفتار ہوگئے پھانسی چڑھ گئے۔ یہ لطیفہ نما قصہ سندھ حکومت کی ترجمان سعدیہ جاوید کے اس دعویٰ سے یاد آیا کہ پاکستان کے تمام بڑے ، قومی و عوامی منصوبے پیپلز پارٹی کی قیادت کے مرہون منت ہیں۔ ساتھ ہی پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کو مخلصانہ مشور ہ دیا ہے کہ عظمیٰ بخاری جھوٹ بولنے سے احتیاط کریں، کہیں ایسا نہ ہو، پیکا ایکٹ کی لپیٹ میں آجائیں۔
سعدیہ جاوید نے محض موٹر وے کو ن لیگ کا کارنامہ تسلیم کرکے یقینا بڑی فراخدلی کا ثبوت دیا ہے۔ اگروہ اسے بھی پیپلز پارٹی کی قیادت کے کھاتے میں ڈال دیتیں تو کوئی کیا بگاڑ سکتا تھا۔ پیپلز پارٹی کی قیادت کے بہت سے کارنامے گنواتے ہوئے کہا جاتا ہے کہ بھٹو نے پاکستان کو آئین دیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ن لیگ کے لیڈر بھی یہ بات کرتے ہیں۔ حالانکہ تاریخی حقیقت یہ ہے کہ 1970 ء کے انتخابات تو ہوئے ہی آئین ساز اسمبلی کے تھے۔ بھٹو کی بجائے مجیب حکمران ہوتا تب بھی اس اسمبلی نے آئین ہی بنانا تھاا ور آئین کی تیاری اور منظوری کے بعد نوے دن کے اندر قانون ساز اسمبلی کے انتخابات ہوتے اور ان انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے والی پارٹی آئندہ پانچ سال کیلئے حکومت بناتی۔ سقوط مشرقی پاکستان کے نتیجے میں باقی ماندہ پاکستان میں پیپلزپارٹی کی حکومت بن گئی اور کیونکہ یہ حکومت آئین ساز اسمبلی کے انتخابات کے نتیجے میں بنی تھی چنانچہ اس حکومت کے دور میں 1973 ء کا آئین بنا اور منظور ہوا تاہم اپوزیشن نے جن سات ترامیم کی شرط پر حمایت کی تھی ، آئین کی منظوری کے بعد وہ ختم کر دی گئی بلکہ انسانی حقوق ، شہری آزادی ، اظہار رائے اور اجتماع کی آزادی کی آئینی شقوں کو معطل کرنے کیلئے آئین کی منظوری کیلئے صرف ڈھائی گھنٹے بعد وزارت قانون سے اس ہنگامی حالت کا تسلسل برقرار رکھنے کیلئے ذوالفقار علی بھٹو نے ایک آرڈیننس تیار کرایا اور خود ایوان صدر جا کر صدر فضل الہیٰ چودھری سے دستخط کروائے تھے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ہنگامی حالت فوجی ڈکٹیٹر جنرل یحییٰ خان نے مارشل لاء کے دور میں نافذ کی تھی اور اس کا خاتمہ دوسرے فوجی ڈکٹیٹر جنرل ضیاء الحق کے دور میں ہوا۔ بھٹو کے پورے دور حکومت میں پاکستان کے عوام ان انسانی اور جمہوری حقوق سے محروم رہے جو 1973 ء کے آئین نے انہیں دیئے تھے۔ اسی طرح پریس اینڈ پبلیکیشن آرڈیننس جو فوجی ڈکٹیٹر جنرل ایوب خان نے نافذ کیا تھا وہ بھی آئین بننے کے باوجود جاری رہا اور اس کے نتیجے میں بہت سے صحافی اور کالم نگار ابتلاء و آزمائش سے گزرے۔

 

میاں نواز شریف کی قیادت میں ن لیگ نے ملک میں صرف موٹر وے نہیں بنائی جس کا سعدیہ جاوید نے عظمیٰ بخاری کو صرف یہی ایک کام کا طعنہ دیا ہے بلکہ ن لیگ کے تمام ادوار میں جتنے ترقیاتی کام ہوئے پاکستان کی پچھتر سالہ تاریخ میں ان کی دوسرے ادوار حکومت میں مثال نہیں ملتی۔ اگر کوئی خوشامد سمجھاتا ہے تو اس کی مرضی مگر کیا اس سے انکار کیا جاسکتا ہے۔ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا گیا۔ پانی کی تقسیم کا معاملہ حل کیا گیا۔ ملک سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہوا۔ ملک میں موبائل، کمپیوٹرز، فیکس، پیلی ٹیکسی کو متعارف کرایا گیا۔ ملک سے انسانی تذلیل کا باعث سائیکل رکشہ کا خاتمہ کیا گیا۔ سی پیک منصوبے میں قابل ذکر پیش رفت کی گئی۔ شوکت خانم کینسر ہسپتال کیلئے عمران خان کو کئی ایکڑ اراضی دی گئی اور ہسپتال کی تعمیر کیلئے میاں نوازشریف کے والد میاں شریف نے 50 کروڑ روپے کا عطیہ دیا۔ ملک میں سڑکوں کے جال بچھائے۔ ملک کو ایٹمی طاقت بنایا اور بہت سے دیگر کام کئے گئے مگر ن لیگ کے کرتا دھرتا عوام کو یہ سب باور کرانے کی صلاحیت سے محروم ہیں بلکہ لمحہ موجود میں مریم نواز شریف بطور وزیر اعلیٰ پنجاب عوام اور بالخصوص نوجوانوں کیلئے جو کچھ کر رہی ہیں وہ بھی اجاگر نہیں کیا جا رہا۔ صرف ایک عظمیٰ بخاری کے سوا پنجاب کے تمام وزرائ، اور ارکان اسمبلی اس حوالے سے وہ کردار ادا کرتے نظر نہیں آ رہے جو ہونا چاہیے۔

سعدیہ جاوید کو علم نہیں ہے کہ پنجاب میں میٹرو بس، اورنج ٹرین، الیکٹرانک بسوں، سپیڈو بسوں کا سلسلہ بھی جاری ہے پنجاب کے بے شمار طلباء و طالبات کو لیپ ٹاپ، طالبات کو الیکٹرک بائیکس، موٹر سائیکلیں اور میرٹ پر ہر علاقے کے طلباء و طالبات کو سکالر شپ دینے کا سلسلہ جاری ہے۔ تاجروں اور دکانداروں کی مزاحمت کے باوجود پنجاب کے ہر چھوٹے برے شہر اور قصبے میں تجاوزات کاخاتمہ کی مہم، ہر شہر قصبے اور گاؤں میں صفائی کا انتظام، روٹی پچیس روپے سے کم کر کے بارہ روپے، اشیائے خوردنی کی قیمتوں میں بتدریج کمی کانظام، کسانوں کو سستے بیج کے ساتھ ایک لاکھ سولر ٹیوب ویل کی فراہمی، پہلی مرتبہ اقلیتوں کیلئے کارڈ اور صحافیوں کیلئے نئی ہاؤسنگ سکیم کا اعلان اور بہت کچھ کے علاوہ پنجاب کو دنیا کے بہترین خطوں میں شامل کرنے کیلئے مریم نواز کا پرجوش عزم، نواز شریف کے دور میں کراچی میں سرجانی ٹاؤن سے نمائش تک میٹرو بس کیلئے ٹریک بنایا گیا تھا اس میں آج تک ایک انچ کا اضافہ بھی نہیں ہوسکا۔

کراچی اور سندھ میں یہ بات زبان زدوعام ہے کہ وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ بہت باصلاحیت ہیں مگر انہیں اپنی صلاحیتیں سندھ ، کراچی یا سندھ کے عوام کی فلاح و بہبود کی بجائے بعض ہاؤسز کے تقاضے پورے کرنے پر صرف کرنی پڑ رہی ہیں۔ خدا ہی بہترجانتا ہے۔
جہاںتک عوامی بھلائی کا تعلق ہے اس سلسلے میں سعدیہ جاوید کراچی میں رہنے کے باوجود اس حقیقت سے بے خبر کیوں ہیں کہ پیپلز پارٹی کی قیادت کے سایہ تلے قائم سندھ حکومت پندرہ سال کے طویل عرصہ میں دھابیجی پمپنگ سٹیشن کو کنٹرول نہیں کر سکی۔ ایک ماہ ، ڈیڑھ ماہ اور بعض اوقات دو ماہ بعد جس کی واٹر لائنیں پھٹ جاتی ہیں اور کراچی کے لوگ دنوں اذیت میں مبتلا رہتے ہیں۔ واٹر ٹینکر مافیا کی چاندی ہوجاتی ہے۔ دو تین ہزار کا ٹینکر پانچ ہزار میں فروخت ہوتا ہے۔ کہتے ہیں ٹینکر مافیا کے پیچھے کچھ ایسے پردہ نشین ہیں جن پر ہاتھ ڈالنے سے سندھ حکومت کے ہاتھ جلتے ہیں۔ ہو سکتا ہے صرف اس ایک معاملے کے حوالے سے عظمیٰ بخاری نے سعدیہ جاوید کو گریبان میں جھانکنے کا مشورہ دیا ہو بہر حال پوری سندھ حکومت بمعہ سعدیہ جاوید شرمندگی کیلئے یہی کافی ہونا چاہیے کہ کراچی کے نوجوان سے شادی کیلئے آنے والی امریکی خاتون اونیجا نے کہا ہے کہ اسے 80 لاکھ ڈالر دیئے جائیں تاکہ وہ کراچی میں سڑکوں اور ٹرانسپورٹ کا نظام ٹھیک کر دے۔شاید اس کی نظر جگہ جگہ کوڑے کرکٹ کے ڈھیروں پر نہیں پڑی ورنہ وہ مزید 20 لاکھ ڈالر کا مطالبہ کرتی۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی کی قیادت کے سعدیہ جاوید سندھ حکومت کے دور میں نتیجے میں کا خاتمہ

پڑھیں:

عرب اسلامی سربراہی اجلاس۔۔ اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرانے کا مطالبہ

 

عالمی برادری کوجنگی جرائم پر اسرائیل کی جوابدہی کرنا ہوگی( سیکریٹری جنرل عرب لیگ ) دہرا معیار ترک کرنا ہوگا(عراقی وزیراعظم ) جارحانہ اقدامات پر خاموش نہیں رہ سکتے( مصری صدر) اسرائیل کو کٹہرے میں لانا چاہیے، اتحاد نہ کیا تو بربریت نہیں رکے گی،شہباز شریف

فلسطینیوں کی نسل کشی روکنا اور فوری امدادکی فراہمی ناگزیر( صدرمحمود عباس)آنے والی نسلوں کے محفوظ مستقبل کیلئے ہمیں باہمی تعاون بڑھانا ہوگا(ترک صدر)اسرائیلی جارحیت کو کسی بھی بہانے جواز فراہم کرنا ناقابل قبول ،متفقہ اعلامیہ قطر جاری

دوحا میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے مشترکہ اعلامیے میں مسلم ممالک نے کہا ہے کہ قطرپر اسرائیلی حملہ خطے میں امن کی کوششوں کیلیے دھچکا ہے، قطر پر اسرائیل کے بزدلانہ اور غیرقانونی حملے کی مذمت کی جاتی ہے۔دوحا میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ قطر پر اسرائیل کے بزدلانہ اور غیرقانونی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت اور قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی اورردعمل کیلئے اس کے اقدامات کی حمایت کرتے ہیں۔مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ قطر کے خلاف اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت خطے میں امن کے امکانات کو نقصان پہنچاتی ہے، غیرجانبدار ثالث پر حملہ امن کی کوششوں کے لیے خطرہ ہے ، قطر پر مزید حملوں کی اسرائیلی دھمکیوں کو مسترد کیا جاتا ہے۔اعلامیے میں حملے سے نمٹنے میں قطر کے مہذب اور دانشمندانہ مؤقف کی تعریف اور غزہ میں جارحیت روکنے کیلئے ثالث قطر، مصر اور امریکا کی کوششوں کی حمایت کی گئی۔قبل ازیں دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں مسلم ممالک کے سربراہان نے کہا کہ اسرائیل نے تمام ریڈلائنزکراس کرلی ہیں، اقوام متحدہ کے چارٹراورعالمی قوانین کی خلاف ورزی پر اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرانا ہوگا، اور مشرق وسطیٰ میں امن کیلئے مسئلہ فلسطین حل کرنا ہوگا، صہیونی جارحیت روکنے کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔امیر قطر شیخ تمیم بن حمدالثانی نے کہا ہے کہ اسرائیل نے انسانیت کے خلاف جرائم میں تمام حدیں پار کردیں،مشرق وسطیٰ میں امن کیلئے مسئلہ فلسطین حل کرنا ہوگا۔دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیر قطر شیخ تمیم بن حمدالثانی نے کہا کہ اسلامی ملکوں کے رہنماؤں کی دوحہ آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں۔دوحہ میں حماس کے مذاکرات کاروں پر اسرائیلی حملے کے تناظر میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے قطرکی خودمختاری اورعلاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی، قطرنے ثالث کے طور پر خطے میں امن کیلئے مخلصانہ کوششیں کیں۔شیخ تمیم بن حمدالثانی نے کہا کہ اسرائیل نے مذاکراتی عمل کو سبوتاژکرتے ہوئے حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا، اسرائیل کی جانب سے خطے کے ملکوں کی خودمختاری کی خلاف ورزی قابل مذمت ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی ہورہی ہے، اسرائیل نے انسانیت کے خلاف جرائم میں تمام حدیں پار کردی ہیں۔امیر قطر کا کہنا تھا کہ یرغمالیوں کی پرامن رہائی کے تمام اسرائیلی دعوے جھوٹے ہیں، گریٹر اسرائیل کا ایجنڈا عالمی امن کیلئے شدید خطرہ ہے۔شیخ تمیم بن حمدالثانی کا کہنا تھا کہ صیہونی حکومت انسانیت کے خلاف جرائم کی مرتکب ہوئی ہے، اسرائیل کی طرف سے عالمی قوانین کی سنگین پامالی لمحہ فکریہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جارحانہ اور توسیع پسندانہ پالیسیوں سے امن کو خطرات لاحق ہیں، مشرق وسطیٰ میں امن کیلئے مسئلہ فلسطین حل کرناہوگا۔دریں اثنا سیکریٹری جنرل عرب لیگ احمد ابوالغیط نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک ایسے وقت میں اکٹھے ہوئے ہیں جب خطے کو بہت چیلنجز درپیش ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی دہشت گردی نے صورتحال کو گمبھیرکردیا ہے، فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف آواز بلند کرنا ہم سب کی ذمے داری ہے۔سیکریٹری جنرل عرب لیگ نے کہا کہ عالمی برادری کوجنگی جرائم پر اسرائیل کی جوابدہی کرنا ہوگی۔عراق کے وزیراعظم محمد شیاع السودانی نے ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی جارحیت نے خطے کے مسائل کو سنگین کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پرعالمی برادری کی خاموش معنی خیز ہے، عالمی برادری کو دوہرا معیار ترک کرناہوگا۔عراقی وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیلی مظالم، اور بھوک، تباہ حال انفرااسٹرکچرنے غزہ میں زندگی مشکل کردی ہے۔محمد شیاع السودانی کا کہنا تھا کہ اسرائیلی اقدامات ہماری اجتماعی سلامتی کیلئے خطرہ ہیں۔مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اہم اجلاس طلب کرنے پر امیر قطرکا مشکورہوں، اسرائیل کے جارحانہ اقدامات پر خاموش نہیں رہ سکتے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے تمام ریڈلائنزکراس کرلی ہیں، اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی پر اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرانا ہوگا۔مصری صدر نے کہا کہ فلسطین میں انسانیت سسک رہی ہے، انسانیت کے خلاف جرائم پر اسرائیل کو کوئی استثنیٰ نہیں دیا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل دانستہ طور پر خطے کا امن تباہ کرنے کے درپے ہے، جبر اور تشدد سے امن قائم نہیں ہوسکتا۔فلسطین کے صدرمحمود عباس نے عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے جنگی جرائم تمام حدیں پارکرچکے ہیں، صہیونی جارحیت روکنے کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کی نسل کشی روکنا اور فوری امدادکی فراہمی ناگزیر ہے۔محمود عباس کا کہنا تھا کہ 1967 کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کا قیام ہی امن کا راستہ ہے۔ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے اجلاس سے اپنے خطاب میں کہا کہ قطرکے ساتھ مکمل یکجہتی کااظہارکرتے ہیں، مسلمان ملکوں کی طرف سے قطر کے ساتھ اظہار یکجہتی قابل ستائش ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم مشرق وسطیٰ اورعالمی امن کیلئے شدید خطرہ ہیں، اسرائیل سمجھتاہے کہ اسے کوئی نہیں پوچھ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی کانہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے، نسل کشی،قبضہ،بھوک اور تشدد اسرائیل کی پالیسی ہے، کھلی جارحیت اور جرائم پر صہیونی حکومت کو رعایت نہیں دی جاسکتی۔ترک صدر نے کہا کہ مسلمان ملکوں کو اپنی صفوں میں اتحاد کے ذریعے آگے بڑھنا ہے، آنے والی نسلوں کے محفوظ مستقبل کیلئے ہمیں باہمی تعاون بڑھانا ہوگا۔رجب طیب اردوان نے کہا کہ او آئی سی فریم ورک کے تحت اسرائیل کوعالمی عدالت انصاف میں لانے کیلئے حکمت عمل وضع کی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ حکومت جرائم کے خاتمے اورقیام امن میں سنجیدہ نہیں، کاشف شیخ
  • حکمران سیلاب کی تباہ کاریوں سے سبق سیکھیں!
  • پنجاب حکومت سیلاب سے نمٹنے کیلئے پوری کوشش کر رہی ہے، سردار سلیم حیدر خان
  • سندھ حکومت کا کسانوں کیلئے معاونتی پیکج تیار، اعلان آئندہ ہفتے ہوگا
  • سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کر دی
  • سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کردی
  • بلوچستان کا پورا بوجھ کراچی کے سول اور جناح اسپتال اٹھا رہے ہیں، ترجمان سندھ حکومت
  • موجودہ حالات میں جلوس نکالنا سیاست نہیں، بے حسی ہے‘سکھد یوہمنانی
  • پٹاخوں کے گودام میں دھماکا‘ہوم سیکرٹری ‘مالکان سے جواب طلب
  • عرب اسلامی سربراہی اجلاس۔۔ اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرانے کا مطالبہ