اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا: اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
—فائل فوٹو
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا۔
عرب ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول اور خلافِ توقع تھا۔
وزیراعظم کی دوحہ میں امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ملاقات ہوئی ہے
اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے، اسرائیلی اشتعال انگیزیوں سے واضح ہے کہ وہ ہرگز امن نہیں چاہتا۔
وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا، سلامتی کونسل میں اصلاحات کی جانی چاہئیں اور بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بھارتی میڈیا کا نیا جھوٹ بے نقاب، پاکستان نے پروپیگنڈا کا پول کھول دیا!
اسلام آباد: پاکستان کی وزارتِ اطلاعات و نشریات نے بھارتی چینل ریپبلک ٹی وی کے گمراہ کن اور بے بنیاد دعوؤں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف من گھڑت خبریں پھیلانا بھارتی میڈیا کا معمول بن چکا ہے۔
بھارتی چینل نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان مبینہ طور پر مغربی ممالک اور اسرائیل کی نگرانی میں 20 ہزار فوجی غزہ بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے، جب کہ اس کے ساتھ یہ مضحکہ خیز دعویٰ بھی کیا گیا کہ پاکستان نے اپنے پاسپورٹ سے "اسرائیل کے لیے ناقابلِ استعمال" کی شق ختم کر دی ہے۔
تاہم، وزارتِ خارجہ پاکستان کی جانب سے جاری کردہ وضاحتی بیان میں واضح کیا گیا کہ یہ تمام دعوے سراسر جھوٹے ہیں۔ پاکستانی پاسپورٹ پر اب بھی واضح طور پر درج ہے کہ: “یہ پاسپورٹ اسرائیل کے علاوہ تمام ممالک کے لیے قابلِ استعمال ہے۔”
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کا اسرائیل سے متعلق مؤقف بالکل دو ٹوک اور غیر متزلزل ہے۔ نہ پاکستان نے کبھی اسرائیل کو تسلیم کیا ہے، نہ ہی کسی قسم کا فوجی یا سفارتی تعاون زیرِ غور ہے۔
وزارتِ اطلاعات و نشریات نے بھارتی میڈیا کے بے بنیاد الزامات کو "زہریلا پروپیگنڈا" قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے حقِ خود ارادیت کی حمایت پر ہمیشہ قائم رہے گا۔
واضح رہے کہ ریپبلک ٹی وی کا یہ من گھڑت دعویٰ کسی علاقائی یا بین الاقوامی میڈیا ادارے نے رپورٹ نہیں کیا۔