میرپورخاص،بے امنی کا راج،شہری و تاجر عدم تحفظ کا شکار
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
میرپورخاص (نمائندہ جسارت) شہر میں چور ڈاکو بے لگام شہری گھروں اور تاجر دکانوں میں غیر محفوظ شہری آئے روز زاتی موٹر سائیکلوں سے محروم ہونے لگے متعلقہ تھانے سب اچھے کا راگ الاپنے لگے۔ تفصیلات کے مطابق میرپورخاص شہر میں چور ڈاکو بے لگام ہوگئے مسلح ملزمان دیدہ دلیری کے ساتھ گھروں میں گھس کر اور کاروباری حضرات سے آئے روز لاکھوں روپے لوٹ کر فرار ہونے کے ساتھ شہریوں سے موٹر سائیکل چھین رہے ہیں شہری اور تاجر تمام صورتحال میں عدم تحفظ کا شکار دکھائی دے رہے گزشتہ روز میر کے پلاٹ پر تین مسلح ملزمان نعیم نامی شخص کے گھر میں دیدہ دلیری کے ساتھ گھس کر گھر میں موجود خواتین کو یرغمال بنا کر نقدی سونا موبائل لوٹ کر فرار ہوگئے کچھ ہی دیر بعد سٹی تھانے کی حد سے ہی ایک تاجر امجد کھوکھر سے تین ملزمان 5 لاکھ روپے لوٹ کر بآسانی فرار ہوگئے اس ہی طرح مسلح ملزمان پاکستان شاہین کے کرکٹر سیلمان بھمبرو کی 125 موٹر سائیکل سیٹلائٹ ٹاؤن تھانہ کی حدود امہ ہانی ٹاؤن سے نامعلوم چور چوری کرکے فرار ہوگئے شہر بھر میں بڑھتی چوری ڈکیتی لوٹ مار کی واردتوں پر شہری ایکشن فورم مرکزی تنظیم تاجران پاکستان مرکزی انجمن تنظیم تاجران علما ایکشن کمیٹی امن فاؤنڈیشن سمیت دیگر سیاسی سماجی شخصیات نے بھرپور مذمت کرتے ہوئے آئی جی سندھ ڈی آئی جی ایس ایس پی میرپورخاص سے مطالبہ کیا ہے کہ متعلقہ تھانوں کی حد میں بڑھتی ہوئی وارداتوں پر ایس ایچ آوز کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی عمل میں لائی جائے اور کارکردگی کی بنیاد پر متعلقہ تھانوں پر تعینات کیا جائے بصورت دیگر شہری اور سماجی اور تاجر تنظیمیں بھرپور احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
لانڈھی جیل بریک: قیدیوں کے فرار کی وجہ زلزلہ یا کچھ اور، تحقیقات کیا کہتی ہیں؟
کراچی کی لانڈھی جیل سے 225 قیدیوں کے فرار کے واقعے کی تحقیقات مکمل کر لی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں زلزلے کے دوران ملیر جیل میں ہنگامہ، 200 سے زائد قیدی فرار، ایک ہلاک
انکوائری رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ قیدیوں کا اجتماعی فرار محض زلزلے کا نتیجہ نہیں تھا بلکہ جیل انتظامیہ کی غفلت، لاپرواہی اور ناقص سیکیورٹی انتظامات نے بھی اس واقعے میں اہم کردار ادا کیا۔
رپورٹ کے مطابق واقعے کی ذمہ داری 3 جیل افسران پر عائد کی گئی ہے جن میں سپرنٹینڈینٹ ارشد حسین شاہ، ڈپٹی سپرنٹینڈینٹ ذوالفقار پیرزادہ اور اسسٹنٹ سپرنٹینڈینٹ عبداللہ خاصخیلی شامل ہیں۔
واقعے کا مقدمہ شاہ لطیف ٹاؤن تھانے میں اسسٹنٹ سپرنٹینڈینٹ ملیر جیل مولا بخش سہتو کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ مقدمہ تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 19، 166، 217، 34، 223، 225 اور 129 کے تحت درج ہے اور مزید تفتیش انچارج سی آئی سی ملیر ڈویژن کے سپرد کر دی گئی ہے۔
مزید پڑھیے: اغوا اور زیادتی کے مقدمہ کا قیدی جیل واش روم کی کھڑکی توڑ کر فرار
تحقیقات میں بتایا گیا ہے کہ زلزلے کے وقت قیدیوں نے جیل کی رکاوٹیں توڑ کر اجتماعی طور پر فرار حاصل کیا۔
فرار ہونے والے قیدیوں میں سنگین جرائم میں ملوث افراد بھی شامل تھے۔
پولیس کی مختلف کارروائیوں میں 188 قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا ہے تاہم 37 قیدی تاحال مفرور ہیں اور ان کی تلاش جاری ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی سٹی کورٹ، جہاں رشوت کے عوض قیدیوں کے لیے بہت کچھ میسر ہے
ذرائع کے مطابق ہوم ڈیپارٹمنٹ نے 10 اکتوبر 2025 کو نامزد افسران کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
کراچی لانڈھی جیل لانڈھی جیل لانڈھی جیل بریک لانڈھی جیل تحقیقات لانڈھی جیل فرار