ٹرمپ سب سے بڑا پاگل، دنیا بھر سے مدارس ختم کرنیکی سازش ہو رہی ہے، فضل الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا ہے کہ افغانستان، عراق اور شام سے لوگوں نے ہجرت کرلی، فلسطینی واحد قوم ہے کہ غزہ پر بمباری ہوئی مگر وہ ڈٹے رہے، 50 ہزار سے زائد لوگ شہید ہوئے مگر مجاہدین نے محاذ نہیں چھوڑا۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے امریکہ سے لیکر تمام دنیا مدارس ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا موجودہ پارلیمنٹ کی کوئی حیثیت نہیں، آپ نے رجسٹریشن کے نام پر بینک اکاؤنٹ بند کرنے کی سازش کی، جعلی پارلیمنٹ دھاندلی کے ذریعہ وجود میں آئی۔ انہوں نے کہا گزشتہ سال آٹھ فروری کو بدترین دھاندلی کی گئی، پوری دنیا میں امریکہ کو طاقتور سمجھا جا رہا ہے، ٹرمپ دنیا کا سب سے بڑا پاگل ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ میری پارلیمنٹ عوام ہے، افغانستان، عراق اور شام سے لوگوں نے ہجرت کرلی، فلسطینی واحد قوم ہے کہ غزہ پر بمباری ہوئی مگر وہ ڈٹے رہے، 50 ہزار سے زائد لوگ شہید ہوئے مگر مجاہدین نے محاذ نہیں چھوڑا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جب تک میری طاقت زندہ ہے کسی کا باپ بھی قادیانیت نہیں لا سکتا، بپھرے عوام سڑکوں پر آئیں گے تو جعلی ایوانوں میں زلزلہ برپا ہوگا۔ جنگ عظیم کے بعد یہودیوں نے مار کھائی، دربدر ہوگئے، قادیانیت یہودیوں کی پیداوار ہے، ہم نے اپنی جدوجہد نہیں چھوڑی، ہم سیاسی جہاد کے راستے پر قائم ہیں، میدان میں رہیں گے اور تمھارے ایوانوں تک پہنچیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مولانا فضل فضل الرحمن نے کہا
پڑھیں:
گرینڈ الائنس میں شمولیت اختیار نہ کرنے پر مولانا کی مقبولیت میں کمی آئی: شبلی فراز
— فائل فوٹوسینیٹ میں لیڈر آف اپوزیشن شبلی فراز کا کہنا ہے کہ گرینڈ الائنس میں شمولیت اختیار نہ کرنے پر مولانا فضل الرحمان کی مقبولیت میں کمی آئی۔
شبلی فراز نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا کی گرینڈ الائنس میں شمولیت کی باتیں چل رہی تھیں تو ان کی مقبولیت بڑھ گئی تھی۔
اُنہوں نے کہا کہ مولانا نے اگر فیصلہ کیا ہے کہ مزاحمت کی سیاست نہیں کریں گے تو یہ ان کا سیاسی فیصلہ ہے، وہ اگر خود کو محدود رکھنا چاہتے ہیں تو ان کی مرضی ہے۔
شبلی فراز نے کہا کہ ہم نے تو یہ نہیں کہا تھا کہ مولانا فضل الرحمان پی ٹی آئی کے لیے کام کریں، ہم نے تو آئین و قانون کی بالادستی کے لیے مولانا سے تعاون کرنے کا کہا تھا۔