اسلام آباد: سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے ججز تقرری کے لیے ہونے والے جوڈیشل کمیشن اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔  جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے جوڈیشل کمیشن اجلاس کی کارروائی نہ روکنے پر اجلاس کابائیکاٹ کیا جبکہ بیرسٹر گوہر اور بیرسٹر علی ظفر بھی اجلاس کا بائیکاٹ کرچکے ہیں۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا ۔جس میں سپریم کورٹ میں 8 نئے ججوں کے تقرر پر غور کیا گیا جب کہ سپریم کورٹ میں ججوں کے تقرر کے لیے چاروں صوبائی ہائی کورٹس سے 5 ،5 اور اسلام آباد ہائی کورٹ سے 4 سینیئر ترین ججوں کے ناموں پر غور کیا گیا۔اجلاس میں جوڈیشل کمیشن نے سپریم کورٹ کے 6 ججز کے ناموں کی منظوری دے دی۔اس سے قبل جوڈیشل کمیشن میں اپوزیشن کی نمائندگی کرنے والے بیرسٹر گوہر خان اور بیرسٹر علی ظفر  نے بھی ججز کی تقرری کے لیے ہونے والے جوڈیشل کونسل کے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا تھا۔ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو  کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ تحریک انصاف نے 26 ویں ترمیم کے خلاف درخواستیں دائر کی ہیں جو التواء میں ہیں، جب تک 26ویں آئینی ترمیم کا فیصلہ نہیں ہوتا تب تک جوڈیشل کمیشن مؤخرہونا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس منصور علی شاہ، منیب اختر نےخط میں کمیشن اجلاس مؤخر کرنےکاکہا جبکہ  بیرسٹر علی ظفر نے بھی خط لکھ کر جس میں اجلاس مؤخر کرنے کی استدعا کی گئی۔ اجلاس مؤخر نہیں ہوا اور جاری ہے جس کے باعث ہم نے اجلاس میں شرکت نہیں کی ۔ چیئرمین پی ٹی آئی نےکہا کہ ہمارا اعتراض تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم پر فیصلے تک اجلاس مؤخر کیا جائے۔ اس اعتراض پر ووٹنگ ہوئی اور اکثریت سےفیصلہ ہوا کہ اجلاس جاری رکھا جائے گا۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سینیارٹی کا مسئلہ بھی التوا پر ہے، جب تک سینیارٹی کا فیصلہ نہیں ہوتا تب تک اجلاس مؤخر ہونا چاہیے تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف مستقبل کا لائحہ عمل دے چکی ہے۔  وکلاء کے احتجاج کو سپورٹ کرتے ہیں۔

واضح رہے ججز تقرری کے لیے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس آج ہورہا ہے اور کچھ دیر قبل جوڈیشل کمیشن میں اپوزیشن کی نمائندگی کرنے والے بیرسٹر علی ظفر نے کہا تھا کہ وہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔ تاہم اب انہوں نے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: اجلاس کا بائیکاٹ بیرسٹر علی ظفر جوڈیشل کمیشن بیرسٹر گوہر کمیشن اجلاس سپریم کورٹ اجلاس مؤخر کہا کہ نے کہا کے لیے

پڑھیں:

کمپٹیشن کمیشن کا اہم اقدام، لاجسٹکس شعبے میں 2 کمپنیوں کو مسابقتی قوانین سے استشنی کی مشروط منظوری

کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان نے لاجسٹکس شعبے میں 2 کمپنیوں کو مسابقتی قوانین سے استشنی کی مشروط منظوری دے دی۔

رپورٹ کے مطابق مسابقتی قوانین کی شرائط سے استشنی جائنٹ وینچر منصوبوں کے لئے دیا گیا،  معاہدوں کا قانونی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے پہلوؤں سے جائزہ لیا گیا۔

لاجسٹکس میں بین لاقوامی سرمایہ کاری اور لاجسٹکس میں جدت آئے گی، کمیشن نے بعض شرائط کے ساتھ شیئر ہولڈر معاہدوں کی اجازت دی۔

منظور شدہ شرائط پر مکمل عملدرآمد لازم قرار دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لاس اینجلس، پینٹاگون کا حاضر سروس دستوں کی تعیناتی کا عندیہ
  • کمپٹیشن کمیشن کا اہم اقدام، لاجسٹکس شعبے میں 2 کمپنیوں کو مسابقتی قوانین سے استشنی کی مشروط منظوری
  • یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
  • لاس اینجلس فسادات: نیشنل گارڈز کی تعیناتی کے بعد مظاہروں کی شدت میں اضافہ
  • عید کے بعد سپریم کورٹ میں سیاسی مضمرات کے حامل کونسے مقدمات زیر سماعت آئیں گے؟
  • جسٹس یحییٰ آفریدی کے چیف جسٹس بننے کے بعد ادارے میں کیا کچھ بدلا؟
  • جسٹس منصور علی شاہ نے قائم مقام چیف جسٹس کا حلف اٹھا لیا
  • جسٹس منصور علی شاہ نے بطور قائم مقام چیف جسٹس پاکستان ذمہ داریاں سنبھال لیں
  • جسٹس منصور علی شاہ نے قائم مقام چیف جسٹس آف پاکستان کا حلف اٹھالیا
  • جسٹس منصور علی نے قائم مقام چیف جسٹس پاکستان کا حلف اٹھا لیا