Daily Mumtaz:
2025-09-18@11:53:26 GMT

ججز تقرریاں،حکومت، چیف جسٹس کی گرفت مزید مضبوط

اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT

ججز تقرریاں،حکومت، چیف جسٹس کی گرفت مزید مضبوط

اسلام آباد(طارق محمودسمیر)26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد تحریک انصاف اور ان کے حامی وکلاء کی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہورہاہے،حکومت کی گرفت اداروں پر مضبوط ہوتی جارہی ہے،تحریک انصاف کے رہنماؤں سپریم کورٹ کے چاراور ہائیکورٹ کے پانچ ججزکے خطوط کے باوجود جوڈیشل کمیشن نے سپریم کورٹ میں چھ نئے ججز
کی تقرری کی منظوری دے دی،نئے ججز کی تقرری کے بعد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سپریم کورٹ میں گرفت مزید مضبوط ہوگئی ہے،کمیشن کے اجلاس کے موقع پر ملک بھر سے وکلاء کی اسلام آباد آمداور احتجاج کے باعث انتظامیہ نے ریڈزون کو سیل کئے رکھا،سپریم کورٹ کے نئے چیف جسٹس کاچارج سنبھالنے کے بعدسینئرججزجسٹس منصورعلی شاہ اورجسٹس منیب اخترمسلسل خطوط کا سہارالے رہے ہیں اور وہ روزانہ کی بنیادپرکسی نہ کسی معاملے میں اعتراض عائد کرکے چیف جسٹس کوخطوط لکھتے رہتے ہیں،چندروزقبل جب اسلام آبادہائیکورٹ میں تین ججز کا تبادلہ کیاگیاتو ہائیکورٹ کے پانچ ججزنے ایک خط لکھ کرسنیارٹی متاثرہونے کاجوازبناکر اپنے چیف جسٹس کو خط لکھا،اس خط میں یہ موقف بھی اختیارکیاگیاکہ ٹرانسفرہونے والے ججز کو نیاحلف اٹھانے کی ضرورت ہے ،تاہم چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ عامرفاروق نے پانچ ججز کے خط کو مستردکردیااور واضح طورپرکہاکہ ٹرانسفرہونے والے ججز کو نیاحلف اٹھانے کی ضرورت نہیں،جسٹس سرفرازڈوگرکو8جون2015 میں لاہورہائیکورٹ کا جج تعینات کیاگیاتھااور وہ ہائیکورٹ کے سینئرترین جج برقراررہیں گے،ماضی میں یہ ہوتاتھا کہ ججز فیصلے لکھتے تھے لیکن سابق چیف جسٹس افتخارچوہدری کی برطرفی اور بحالی کے بعد سے عدلیہ میں جو ماحول پیداہوااس کا فائدہ ہونے کے بجائے جوڈیشل ایکٹوازم کے الزامات لگے،اب ججز فیصلے کم اور خطوط زیادہ لکھتے ہیںجب افتخارچوہدری کو برطرف کیاگیاتھا توسندھ سے تعلق تعلق رکھنے والے عبدالحمید ڈوگر کو سابق صدر جنرل ریٹائرڈ نے تین نومبر دوہزار سات کو ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد سپریم کورٹ کا چیف جسٹس مقرر کیا جب کہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت عدالت عظمی کے تیرہ ججوں کو برطرف کردیا گیا تھا۔ افتخار محمد چوہدری کے علاوہ جسٹس رانا بھگوان داس اور جاوید اقبال، جسٹس عبدالحمید ڈوگر سے سینئر جج تھے۔ رانا بھگوان داس ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کے ڈیڑھ ماہ کے بعد ریٹائر ہوگئے تھے۔جسٹس عبدالحمید ڈوگر سپریم کورٹ کے چند ایک ان ججوں میں سے ہیں جن کی ریٹائرمنٹ کے موقع پر فل کورٹ ریفرنس نہیں ہوا تھااس کے بعد حمیدڈوگرکوپی سی او چیف جسٹس ہونے کا طعنہ دیاجاتارہا،وکلاء تحریک اور نوازشریف کے کامیاب لانگ مارچ کے نتیجے میں جسٹس عبدالحمیدڈوگرکوہٹاکرافتخارچوہدری کو بحال کیاگیااب جسٹس عامرفاروق کے سپریم کورٹ کا جج مقررہونے کے بعد ایک اور ڈوگرجن کا پورا نام جسٹس سرفرازڈوگرہے وہ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مقررہوں گے اور ہائیکورٹ کے پانچ ججز ان کے خلاف صف آراء ہیں دیکھتے ہیں اس معاملے میں وکلاء آگے چل کرکیاکوئی موثرتحریک چلانے میں کامیاب ہوتے ہیں یانہیں،دوسری جانب اگردیکھاجائے تو جوڈیشل کمیشن اجلاس کا جسٹس منصورعلی شاہ،جسٹس منیب اختراورتحریک انصاف کے دوارکان بیرسٹرگوہر علی خان اور بیرسٹرعلی ظفرنے بائیکاٹ کیا،کمیشن کے اجلاس میں جب اس بات پر رائے لی گئی کہ چارارکان بائیکاٹ کررہے ہیں تو اکثریت نے اجلاس جاری رکھنے کے حق میں ووٹ دیاجس کے بعد اجلاس کی کارروائی جاری رکھی گئی،دلچسپ بات یہ ہے کہ اس معاملے میں تحریک انصاف اور سپریم کورٹ کے دوسینئرججزایک طرف اصولی موقف لے کر کھڑے ہوگئے ہیں جب کہ دوسری طرف چیف جسٹس یحییٰ آفریدی،پیپلزپارٹی،ن لیگ ،بارکونسلزاور اقلیتی نمائندے ایک طرف ہیں اور ان کایہ موقف ہیکہ 26ویں ترمیم کے تحت جوڈیشل کمیشن کواکثریت کی بنیادپرججز تقرری کااختیاردیاگیاہے ،خطوط کے ذریعے اعتراض کرنے کی بجائے بائیکاٹ کرنے والوں کو اجلاس میں بیٹھ کر اپنی رائے دینی چاہئے تھی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ کے تحریک انصاف ہائیکورٹ کے چیف جسٹس پانچ ججز اسلام ا کے بعد

پڑھیں:

کیا قومی اسمبلی مالی سال سے ہٹ کر ٹیکس سے متعلق بل پاس کر سکتی ہے: سپریم کورٹ

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال خان مندوخیل نے  سپر ٹیکس سے متعلق درخواستوں پر سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ ہر ادارہ آئین کا پابند ہے، پارلیمنٹ ہو یا سپریم کورٹ ہر ادارہ آئین کے تحت پابند ہوتا ہے۔سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں سپر ٹیکس سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔وکیل ایف بی آر حافظ احسان نے مؤقف اپنایا کہ سیکشن 14 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی، صرف اس کا مقصد تبدیل ہوا ہے، 63 اے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ سمیت کئی کیسز ہیں جہاں سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ کی قانون سازی کی اہلیت کو تسلیم کیا ہے۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ کیا قومی اسمبلی مالی سال سے ہٹ کر ٹیکس سے متعلق بل پاس کر سکتی ہے، کیا آئین میں پارلیمنٹ کو یہ مخصوص پاور دی گئی ہے۔حافظ احسان کھوکھر نے دلیل دی کہ عدالت کے سامنے جو کیس ہے اس میں قانون سازی کی اہلیت کا کوئی سوال نہیں ہے، جسٹس منصور علی شاہ کا ایک فیصلہ اس بارے میں موجود ہے۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ وہ صورتحال علیحدہ تھی، یہ صورت حال علیحدہ ہے۔حافظ احسان نے مؤقف اپنایا کہ ٹیکس پیرز نے ٹیکس ریٹرنز فائل نہیں کیے اور فائدے کا سوال کر رہے ہیں، یہ ایک اکیلے ٹیکس پیرز کا مسئلہ نہیں ہے، یہ آئینی معاملہ ہے، ٹیکس لگانے کے مقصد کے حوالے سے تو یہ عدالت کا دائرہ اختیار نہیں ہے، عدالتی فیصلے کا جائزہ لینا عدالت کا کام ہے۔انہوں نے اپنے دلائل میں کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ  قانونی طور پر پائیدار نہیں ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ ایک متضاد فیصلہ ہے۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ ہر ادارہ آئین کا پابند ہے، پارلیمنٹ ہو یا سپریم کورٹ ہر ادارہ آئین کے تحت پابند ہوتا ہے، حافظ احسان  نے مؤقف اپنایا کہ اگر سپریم کورٹ کا کوئی فیصلہ موجود ہے تو ہائیکورٹ اس پر عملدرآمد کرنے کی پابند ہے۔اس کے ساتھ ہی ایف بی آر کے وکلا حافظ احسان، شاہنواز میمن اور اشتر اوصاف کے دلائل مکمل ہوگئے،  درخواست گزار کے وکیل راشد انور کل دلائل کا آغاز کریں گے۔سماعت کے اختتام پر ایڈیشنل اٹارنی جزل اور کمپینز کے وکیل مخدوم علی خان روسٹرم پر آگئے، ایڈیشنل اٹارنی جزل  نے کہا کہ اٹارنی جزل دلائل نہیں دیں گے، تحریری معروضات جمع کروائیں گے۔مخدوم علی خان  نے کہا کہ جب تک تحریری معروضات جمع نہیں ہوں گی، میں دلائل کیسے دوں گا، ایڈیشنل اٹارنی جزل  نے کہا کہ اٹارنی جزل دو دن تک تحریری معروضات جمع کروا دیں گے۔کیس کی مزید سماعت آج تک ملتوی کردی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ، پولیس نے عمران خان کی بہنوں کو چیف جسٹس کے چیمبر میں جانے سے روک دیا
  • سپریم کورٹ؛ پولیس نے عمران خان کی بہنوں کو چیف جسٹس کے چیمبر میں جانے سے روک دیا
  • سپریم کورٹ نے عمر قید کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا حکمنامہ جاری
  • کیا قومی اسمبلی مالی سال سے ہٹ کر ٹیکس سے متعلق بل پاس کر سکتی ہے: سپریم کورٹ
  • سپریم کورٹ نے ساس سسر کے قتل کے ملزم اکرم کی سزا کیخلاف اپیل خارج کردی
  • سپریم کورٹ نے ساس سسر قتل کے ملزم کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی
  • پارلیمنٹ ہو یا سپریم کورٹ ہر ادارہ آئین کا پابند ہے، جج سپریم کورٹ
  • انکم ٹیکس مسلط نہیں کرسکتے تو سپرکیسے کرسکتے ہیں : سپریم کورٹ 
  • سپریم کورٹ بلڈنگ کمیٹی کا اجلاس، کراچی برانچ رجسٹری کے ماسٹر پلان کی منظوری