غزہ جنگ بندی معاہدہ خطرے میں پڑ گیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
مصری سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے کے ثالث کاروں کو معاہدہ ختم ہونے کا خدشہ ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق حماس نے کہا تھا امریکا جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کے لیے سنجیدہ نہیں ہے، جبکہ حماس نے تاحکم ثانی یرغمالیوں کی رہائی موخر کرنے کا اعلان کیا تھا۔
حماس مذاکرات کار کے مطابق ٹرمپ کے غزہ منصوبے کے بعد جنگ بندی کے لیے امریکی گارنٹی برقرار نہیں رہی ہے۔
خبرایجنسی کا کہنا ہے کہ ثالثوں نے امریکا سے مرحلے وار معاہدے کا تسلسل برقرار رکھنے کا اشارہ ملنے تک بات چیت موخر کردی ہے۔
خبر ایجنسی کا مزید کہنا ہے کہ دوحہ میں غزہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کے لیے بات چیت ہورہی تھی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکا ویتنام تجارتی معاہدہ، چین کو نشانہ بنایا گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (جسارت ڈیسک )امریکا اورویت نام کے درمیان تجارتی معاہدہ ہوگیا‘پس پردہ چین کے گرد معاشی گھیرا تنگ کرنے کی کوشش کی گئی ہے‘ ٹرمپ نے ویتنام پر 20 فیصد عام ٹیرف فیس عائد کی ہے جبکہ چین سے آنے والی ترسیل پر40فیصد اضافی چارج لگائے‘ صدر ٹرمپ نے اعلان کیا کہ ویتنام سے امریکا آنے والی اشیاءپر 20 فیصد ٹیکس عائد ہوگا، جبکہ چین سے ون پاس ٹرانزٹ کرنے والی اشیاءپر40 فیصدٹیکس بھی ہوگا ‘ بدلے میںویتنام امریکا کو اپنی مارکیٹوں میں بغیر کسی محصول کے رسائی دے گا ۔چین کا شدید ردعمل کا عندیہ‘معاہدے سے چین کا اثرمحدودہوگا‘ ذرائع کے مطابق ڈیل کا مقصد چین کی جانب جانے والے امریکی ٹریڈ چینز کو روکنا ہے تاکہ چین کی مصنوعات ویتنام کے راستے درآمد نہ ہو سکیں۔ معاہدے کے عالمی سطح پراثرات مرتب ہوں گے‘ امریکا اس معاہدے کے ذریعے ایشیا کے ساتھ نئے معاہدوں مثلاً بھارت یا تھائی لینڈ کے لیے راستہ ہموار کر رہا ہے۔ بیجنگ نے خبردار کیا کہ اگر اس کے تجارتی مفادات متاثر ہوئے تو جواب دینا پڑے گا۔