— فائل فوٹو 

اسلام آباد ہائی کورٹ نے دفاعی تجزیہ کاروں کی ٹی وی پروگرامز میں شرکت آئی ایس پی آر کی اجازت سے مشروط کرنے کے پیمرا کے نوٹس کے خلاف دائر درخواست نمٹا دی۔

پیمرا نے اپنا نوٹیفکیشن واپس لے لیا اور اسلام آباد ہائی کورٹ کو بھی اس حوالے سے آگاہ کر دیا۔

دفاعی تجزیہ کاروں کی ٹی وی پروگرامز میں شرکت آئی ایس پی آر سے مشروط کرنے کا نوٹیفکیشن معطل

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم ایڈوکیٹ کی درخواست پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا

جس پر عدالت نے اپنے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پیمرا کے نوٹیفکیشن واپس لینے پر پٹیشنر مطمئن ہیں اس لیے درخواست نمٹا دیتے ہیں۔

واضح رہے کہ کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم ایڈووکیٹ نے پیمرا کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا تھا۔

جسٹس بابر ستار نے دفاعی تجزیہ کاروں کی شرکت سے متعلق پیمرا کا نوٹیفکیشن معطل کیا تھا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: دفاعی تجزیہ کاروں کی

پڑھیں:

حکومت 27 ویں ترمیم لانے کیلئے متحرک(اتحادیوں سے حمایت کی درخواست)

وزیراعظم نے پی پی سے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کر دی، بلاول کی تصدیق، ایم کیو ایم، مسلم لیگ ق اوراے این پی سمیت جے یو آئی ایف سے بھی رابطوں کا فیصلہ
فیلڈ مارشل کاعہدہ آئینی بنانے کیلئے آرٹیکل243 میں ترمیم کی جائے گی،این ایف سی ایوارڈ میں صوبائی حصے کا تحفظ ختم کرنا اور الیکشن کمیشن بھی مجوزہ ترمیم کا حصہ ہے،ذرائع

حکومت 27 ویں آئینی ترمیم لانے کیلئے متحرک ہوگئی۔27 ویں آئینی ترمیم میں آرٹیکل 243 میں ترمیم ہوگی جس کا مقصد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تسلیم کرنا ہے۔مجوزہ ترمیم میں آئینی عدالتوں کا معاملہ بھی شامل ہے، ایگزیکٹو کی مجسٹریل پاور کی ڈسٹرکٹ لیول پر ترسیل بھی مجوزہ ترمیم میں شامل ہوگی، اس کے ساتھ پورے ملک میں ایک ہی نصاب کا ہونا بھی ستائیسویں ترمیم کی تیاری میں زیر غور آنے کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی جانب سے 27 ویں آئینی ترمیم کیلئے اتحادی جماعتوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔پیپلز پارٹی کے بعد ایم کیو ایم، مسلم لیگ ق اوراے این پی سمیت جے یو آئی ایف سے بھی رابطوں کا فیصلہ کیاگیاہے۔ذرائع کے مطابق 27 ویں آئینی ترمیم کے اہم نکات اور ابتدائی خدوخال پر بات چیت جاری ہے ،این ایف سی ایوارڈ اور الیکشن کمیشن بھی مجوزہ ترمیم کا حصہ ہے۔ ذرائع کے مطابق آرٹیکل 243 میں ترمیم ،ایجوکیشن کو واپس وفاق میں لانے ،آئینی عدالت کے قیام اور دیگر نکات بھی مجوزہ آئینی ترمیم کا حصہ ہیں۔حکومتی ذرائع کے مطابق این ایف سی ایوارڈ اور الیکشن کمیشن بھی مجوزہ ترمیم کا حصہ ہے۔ دوسری جانب چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے وزیراعظم شہبازشریف نے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے۔سوشل میڈیا پر جاری بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے لکھا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی سربراہی میں مسلم لیگ ن کے وفد نے صدر آصف علی زرداری اور مجھ سے ملاقات کی۔انہوں بتایا کہ وزیراعظم نے پیپلز پارٹی سے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی، ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس اور ججز کے تبادلے شامل ہیں۔بلاول بھٹو زرداری نے مزید بتایا ہے کہ این ایف سی میں صوبائی حصے کا تحفظ ختم کرنا بھی 27 ویں ترمیم میں شامل ہے، تجاویز میں آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی وفاق میں واپسی کی ترمیم بھی شامل ہیں۔چیٔرمین پیپلز پارٹی نے بتایا ہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم میں ای سی پی کی تقرری پر ڈیڈ لاک توڑنا بھی شامل ہے۔انہوں نے بتایا کہ صدر مملکت آصف علی زرداری کی قطر سے واپسی پر پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 6 نومبر کو ہو گا جس میں پارٹی پالیسی طے کی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت 27 ویں ترمیم لانے کیلئے متحرک(اتحادیوں سے حمایت کی درخواست)
  • ماں سے بچے واپس لینے کی درخواست مسترد، لاہور ہائیکورٹ باپ پر برہم
  • سرکاری افسروں کی ترقی کے لیے لازمی مڈکیرئیر مینجمنٹ کورس کے شرکا کی فہرست تبدیل ؛7 افسروں کے نام واپس 54 نئے افسروں کی منظوری
  • بھارت کے جیلوں میں بند کشمیری قیدیوں کو واپس لایا جائے، محبوبہ مفتی
  • لیاری فٹبال اکیڈمی کی ٹیم انٹرنیشنل یوتھ فٹبال ٹورنامنٹ کیلئے سنگاپور روانہ
  • غزہ معاہدہ: اسحاق ڈار اسلامی وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کیلئے آج استنبول جائینگے
  • غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل آمد کیلئے ترکیے میں اجلاس، اسحاق ڈار شرکت کریں گے
  • بین الاقوامی میڈیا کیلئے مشرف زیدی وزیراعظم کے ترجمان مقرر،نوٹیفکیشن جاری
  • سہیل آفریدی کے سیاسی قائدین سے رابطے، قیام امن کیلئے ملکر چلنے کی پیشکش
  • او آئی سی سی آئی سروے میں 73فیصد افراد نے پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے موزوں قراردیدیا