بجلی کی 3 تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کیلئے اہم پیشرفت، کنسورشیم سے معاہدہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
بجلی کی 3 تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کیلئے اہم پیشرفت ہوئی ہے، ایڈوائزری سروسز کیلئے نجکاری کمیشن کا اے اینڈ ایم کنسورشیم سے معاہدہ طے پا گیا، کنسورشیم سے فیسکو، گیپکو اور آئیسکو کی نجکاری کیلئے خدمات حاصل ہونگی۔
نجکاری کمیشن کے مطابق فریقین کی جانب سے فنانشل ایڈوائزری سروسز ایگریمنٹ پر دستخط ہوگئے، تقریب میں نجکاری کمیشن اور اے اینڈ ایم کنسورشیم کے افسران نے شرکت کی۔
معاہدے کے تحت کنسورشیم ڈسکوز کی نجکاری آسان بنانے کیلئے مالیاتی خدمات فراہم کرے گا، کنسورشیم سے فیسکو،گیپکو اور آئیسکو کی نجکاری کیلئے خدمات حاصل ہونگی، جبکہ کنسورشیم ڈسکوز کی نجکاری کے عمل میں سرمایہ کاروں کو راغب کرے گا۔
اے اینڈ ایم کنسورشیم ڈسکوز کی ری اسٹرکچرنگ بارے معاونت کرے گا، معاہدے کے تحت نجکاری ٹرانزیکشن میں کنسورشیم کا تعاون حاصل ہوگا۔
ڈسکوز کے نقصانات میں کمی، طویل مدتی پائیداری کو یقینی بنانا ہے، ڈسکوز کی نجکاری میں قابل اعتماد نجی شعبے کے سرمایہ کاروں کو راغب کیا جائے گا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کی نجکاری کیلئے ڈسکوز کی
پڑھیں:
خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری معاشی بہتری کیلئے ناگزیر ہے:وزیراعظم
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملک کی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لیے ناگزیر ہے، جبکہ حکومت کی اولین ترجیح ہے کہ نجکاری کے عمل کو مؤثر، جامع اور شفاف طریقے سے مکمل کیا جائے۔سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے وزیراعظم آفس میں سرکاری اداروں کی نجکاری کی پیشرفت کا جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔وزیراعظم شہباز شریف نے زور دیا کہ خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملک کی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لیے ناگزیر ہے، جبکہ حکومت کی اولین ترجیح ہے کہ نجکاری کے عمل کو مؤثر، جامع اور شفاف طریقے سے مکمل کیا جائے۔وزیراعظم نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ منتخب اداروں کی نجکاری میں تمام قانونی تقاضے اور شفافیت کی شرائط پوری کی جائیں.انہوں نے کہا کہ ’ قومی اداروں کی قیمتی زمینوں پر ناجائز قبضہ کسی بھی صورت قابل قبول نہیں، تاہم نجکاری کے عمل کے دوران قومی اداروں کی قیمتی زمینوں کے تصرف میں ہر ممکن احتیاط برتی جائے۔’وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس کے دوران خصوصی ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ مذکورہ اداروں کے مرحلہ وار نجکاری کے اہداف مارکیٹ کے اقتصادی حالات کے مطابق مقرر کیے جائیں تاکہ قومی خزانے کو ممکنہ نقصانات سے ہر قیمت پر بچایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ’ تمام فیصلوں پر مکمل اور مؤثر عمل درآمد ہونا چاہیے، میں نجکاری کمیشن میں جاری کام کی پیشرفت کی باقاعدگی سے نگرانی کروں گا. مزید برآں، نجکاری اور اداروں کی تنظیم نو کے عمل میں ماہرین کی مشاورت اور بین الاقوامی معیار کو مدنظر رکھا جائے۔اجلاس کے دوران وزیراعظم کو 2024 کی نجکاری فہرست میں شامل اداروں کی نجکاری کی پیشرفت پر بریفنگ دی گئی، کمیشن حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ منتخب اداروں کی مرحلہ وار نجکاری قانونی، مالیاتی اور شعبہ جاتی تقاضوں کو مدنظر رکھ کر ترتیب دی گئی ہے۔مزید یہ کہ کابینہ کی منظوری سے طے شدہ پروگرام کے مطابق منتخب اداروں کی مرحلہ وار نجکاری مقررہ مدت میں مکمل کی جائے گی اور نجکاری فہرست میں شامل تمام اداروں، بشمول پی آئی اے اور بجلی کی ترسیلی کمپنیاں (ڈسکوز)، کی نجکاری طے شدہ اقتصادی، ادارہ جاتی اور انتظامی اہداف کے مطابق کی جائے گی۔اجلاس میں وفاقی وزرا سردار اویس خان لغاری، احد خان چیمہ، چیئرمین نجکاری کمیشن محمد علی، وزیر مملکت برائے خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی اور دیگر متعلقہ حکام اور سینئر افسران نے شرکت کی۔