بھارت: بس ڈرائیور اور کنڈکٹر کی مشکوک حرکات، 2 طالبات نے چلتی بس سے چھلانگ لگادی
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
بھارت(نیوزڈیسک) بھارت میں خواتین کو ہراساں کرنا معمول بن گیا . دوران سفر بس ڈرائیور اور کنڈکٹر کی مشکوک حرکات، 2 طالبات نے چلتی بس سے چھلانگ لگادی،بس میں موجود 4 لوگوں نے فحش تبصرے کرنا شروع کئے جس پر طالبات نے بس روکنے کا کہا لیکن ڈرائیور نے انکار کردیا،نویں جماعت کی 2 طالبات نے چلتی بس سے چھلانگ لگا دی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ریاست مدھیہ پردیش کے شہر داموہ میں پیش آیا جہاں بس ڈرائیور اور کنڈکٹر سمیت مزید 2 افراد کے نازیبا جملے اور مشکوک حرکات پر 2 طالبات نے بس سے چھلانگ لگا دی۔
پولیس نے بتایا کہ بس میں موجود 4 لوگوں نے فحش تبصرے کرنا شروع کیے جس پر طالبات نے بس روکنے کا کہا لیکن ڈرائیور نے انکار کردیا جب کہ بس میں بیٹھے لوگ دونوں طالبات کو گھورتے رہے اور بس کا پچھلا دروازہ بھی بند کردیا جس پر طالبات کو خطرہ محسوس ہوا، انہوں نے اپنی جان بچانے کیلئے چلتی بس سے چھلانگ لگا دی۔
پولیس نے بتایا کہ چھلانگ لگانے کی وجہ سے دونوں طالبات زخمی ہوگئیں جنہیں فوری طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔پولیس کے مطابق شکایت پر ڈرائیور اورکنڈکٹر سمیت دیگر 2 ملزمان کو حراست میں لے لیا۔
آج بروز بدھ12فروری2025مختلف شہروں میں موسم کی صورتحال جانیں
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ڈرائیور اور طالبات نے
پڑھیں:
مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے
جنرل اسمبلی میں بھارتی نمائندے کے ریمارکس پرپاکستانی مندوب کا دوٹوک جواب
پاکستان نے اقوام متحدہ میں واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق کی رپورٹ پیش کیے جانے پر بھارتی نمائندے کے ریمارکس کے جواب میں پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری سرفراز احمد گوہر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں بھارت کے بلاجواز دعوں کا جواب دینے کے اپنے حقِ جواب (رائٹ آف رپلائی) کا استعمال کر رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں بھارتی نمائندے کی جانب سے ایک بار پھر دہرائے گئے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، بلکہ اس کونسل کے سامنے صرف چند حقائق پیش کرنا چاہوں گا۔سرفراز احمد گوہر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو کرنا ہے، جیسا کہ سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا ہے۔