فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل کیخلاف انٹراکورٹ اپیل،جسٹس نعیم اختر افغان کا سلمان اکرم راجہ سے دلچسپ مکالمہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کے دورانن جسٹس نعیم اختر افغان کا سلمان اکرم راجہ سے دلچسپ مکالمہ ہوا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق جسٹس نعیم اختر افغان نے کہاکہ ہلکے پھلکے انداز میں کہہ رہا ہوں، برانہ مانیے گا، آپ کی ایک سیاسی جماعت کیساتھ آج کل سیاسی وابستگی ہے،جب آپ کی حکومت تھی اس وقت آرمی ایکٹ میں ایک ترمیم کی گئی،اس وقت پارلیمنٹ نے بڑی گرم جوشی کیساتھ آرمی ایکٹ سے متعلق قانون سازی کی،سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ میں اس وقت پی ٹی آئی کا حصہ نہیں تھا، ہمیشہ اپوزیشن سائیڈ پر رہا ۔
یہ ریئل اسٹیٹ نہیں سیاسی آپریشن ہے، فرانسیسی صدر نے ٹرمپ کے غزہ پلان کو مسترد کردیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
عمران خان ہی پارٹی لیڈر، شاہ محمود قریشی لیڈ نہیں کرینگے، سلمان اکرم راجہ
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بانی سے ملاقات میں رکاوٹ ڈالی جا رہی ہے، آج بانی پی ٹی آئی کو جیل میں 2 سال سے زائد ہوگئے، جیل میں ہی ٹرائل ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں بانی پی ٹی آئی کا وکیل ہوں، بطور وکیل بھی مجھے اندر نہیں جانے دیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ یہ مفروضہ ہے کہ شاہ محمود قریشی پارٹی کو لیڈ کریں گے، پارٹی لیڈر صرف بانی پی ٹی آئی ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ بانی سے ملاقات میں رکاوٹ ڈالی جا رہی ہے، عمران خان نے تحریک کی قیادت محمود اچکزئی کے سپرد کی ہے۔
سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ یہ آئینی اور نظریاتی تحریک ہے اس کا مقصد پاکستان کی تشکیل نو ہے، اس تحریک میں کوئی توڑ پھوڑ نہیں ہوگی، ہم نے زخموں کو بھرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور حکومت میں جو کچھ ہو رہا ہے ہم نہیں مانتے، ہمارے اکابرین اور دوستوں کو جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آواز بلند کرنا بھی بنیادی انسانی حقوق ہیں، آج ان کی نفی کی جا رہی ہے، آج بانی پی ٹی آئی کو جیل میں 2 سال سے زائد ہوگئے، جیل میں ہی ٹرائل ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں بانی پی ٹی آئی کا وکیل ہوں، بطور وکیل بھی مجھے اندر نہیں جانے دیا گیا، ہماری پارٹی میں کوئی انتشار نہیں، بات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے۔