کراچی: چوکوں اور چھکوں کا شور اب کراچی تک پہنچ چکا ہے، جہاں پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان سہ ملکی سیریز کا اہم ترین میچ آج نیشنل سٹیڈیم کراچی میں ہوگا۔ اس میچ کے فاتح کو فائنل میں نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلنے کا موقع ملے گا، جو کہ جمعہ کو کھیلا جائے گا۔

پاکستانی ٹیم کا عزم اپنے ابتدائی میچ میں کیویز کے ہاتھوں بدترین شکست کا بدلہ لینا ہے، اور پروٹیز کے خلاف حالیہ جیت نے ان کے حوصلے مزید بڑھا دیے ہیں۔

محمد حسنین کی جگہ حارث رؤف ٹیم میں واپس آئیں گے، جبکہ سعود شکیل کو شامل کرنے کے لیے کامران غلام کو باہر کر دیا گیا ہے۔ فخر زمان کی کارکردگی پر سب کی نظریں ہوں گی، اور بابر اعظم و محمد رضوان سے بھی جیت کے لیے اہم کارکردگی کی توقع ہے۔

پچ بیٹنگ کے لیے موافق ہے، جس سے دونوں ٹیموں کے بیٹرز کو بڑے اسکور کا موقع ملے گا۔ جنوبی افریقہ کے اہم کھلاڑیوں کی ٹیم میں واپسی سے میچ میں مزید سنسنی پیدا ہو گی۔ ہینرچ کلاسن اور پیسرز کاربن بوش و کوینا مپھاکا بھی اس میچ کا حصہ بن سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Nai Baat

پڑھیں:

ہماری کوشش ہے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان رابطے کا کردار ادا کیا جائے، محمود مولوی

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کچھ عناصر ایسے ہیں جو نہیں چاہتے کہ ملک آگے بڑھے، وہ انتشار اور ٹکراؤ کی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں۔ ایسے لوگ یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان جیل میں ہی رہیں تاکہ سیاسی کشیدگی برقرار رہے۔ مگر ہمارا یقین ہے کہ پاکستان کا مستقبل صرف بات چیت، مفاہمت اور قومی اتفاق رائے میں مضمر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما محمود مولوی نے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کرنے کی خواہش ظاہر کر دی۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا "ان کی، عمران اسماعیل اور فواد چوہدری کی نہ صرف شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی ہے بلکہ پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں اور کارکنوں سے بھی تفصیلی اور مثبت نوعیت کی ملاقات ہوئی۔ ان ملاقاتوں کا مقصد ملک میں موجود سیاسی تناؤ اور درجہ حرارت کو کم کرنا ہے۔ ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ پاکستان کو اس وقت محاذ آرائی نہیں بلکہ سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسی مقصد کے تحت ہماری کوشش ہے کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کیا جائے۔ محمود مولوی کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کچھ عناصر ایسے ہیں جو نہیں چاہتے کہ ملک آگے بڑھے، وہ انتشار اور ٹکراؤ کی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں۔ ایسے لوگ یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان جیل میں ہی رہیں تاکہ سیاسی کشیدگی برقرار رہے۔ مگر ہمارا یقین ہے کہ پاکستان کا مستقبل صرف بات چیت، مفاہمت اور قومی اتفاق رائے میں مضمر ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر ملک کو استحکام اور ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔

متعلقہ مضامین

  • ویمنز ورلڈ کپ فائنل: بھارت کا جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 299 رنز کا ہدف
  • بارش کے باعث تاخیر، بھارت اور جنوبی افریقہ کی خواتین ورلڈ کپ فائنل کا نیا وقت مقرر
  • صائم ایوب کی ٹی ٹوئنٹی میں بدترین کارکردگی، نیا ریکارڈ بنا لیا
  • جنوبی افریقا کیخلاف میچ کے بعد بابر اعظم کی ٹوئٹ وائرل
  • ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ: جنوبی افریقہ اور انڈیا کا فائنل میں مقابلہ تاریخ ساز کیوں قرار دیا جارہا ہے؟
  • تیسرا T-20: پاکستان کا جنوبی افریقہ کیخلاف فیلڈنگ کا فیصلہ
  • ٹی 20 سیریز: تیسرے میچ میں پاکستان کا جنوبی افریقہ کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
  • ٹی ٹوئنٹی سیریز: پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان تیسرا اور فیصلہ کن میچ آج کھیلا جائے گا۔
  • ہماری کوشش ہے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان رابطے کا کردار ادا کیا جائے، محمود مولوی
  • پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان فیصلہ کن ٹی ٹوئنٹی میچ آج ہوگا