عمران خان نے شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکال دیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
پی ٹی ائی ایم این اے شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو شیر افضل مروت کو تحریک انصاف سے نکالنے کی ہدایات دے دیں۔
ذرائع کے مطابق پارٹی رہنما شیر افضل مروت کی بنیادی رکنیت ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کریں گے۔
یہ بھی پڑھیے: پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پر شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس جاری
ذرائع کا کہنا ہے کہ بنیادی رکنیت ختم ہونے پر شیر افضل مروت سے بطور رکن قومی اسمبلی استعفی بھی طلب کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شیر افضل مروت کے صوابی جلسہ میں کردار پر پارٹی رہنماؤں نے بانی پی ٹی آئی سے شکایت کی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
imran khan PTI sher afzal marwat.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: شیر افضل مروت کو
پڑھیں:
جمائما گولڈ اسمتھ نے قاسم و سلیمان کو لندن واپس بلالیا، پاکستان آنے سے روک دیا
تحریک انصاف کے بانی کے بیٹوں قاسم اور سلیمان کو ان کی والدہ جمائما گولڈ اسمتھ نے امریکہ سے واپس لندن بلالیا ہے اور انہیں پاکستان آنے سے روک دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق جمائما نے اپنے بیٹوں کو بانی تحریک انصاف کی بہنوں اور بعض قریبی رشتہ داروں سے لاحق خطرات کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا۔ تحریک انصاف کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ جمائما کو پارٹی کے چند بااثر افراد کی جانب سے پیغامات موصول ہوئے جن میں خبردار کیا گیا کہ پاکستانی سلامتی اداروں سے زیادہ خطرہ قاسم اور سلیمان کو ان کے والد کی بہنوں سے ہو سکتا ہے، جو نہ تو جمائما کو اپنی بھابھی کے طور پر تسلیم کرتی رہی ہیں اور نہ ہی ان کے بیٹوں سے کوئی وابستگی ظاہر کی۔ تحریک انصاف کی قیادت، جو قاسم اور سلیمان کی پاکستان آمد سے سیاسی فائدہ اٹھانے کی توقع رکھتی تھی، ان کے امریکہ میں قیام کے دوران سامنے آنے والی سرد مہری سے خاصی مایوس نظر آتی ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق نہ امریکی انتظامیہ، نہ ہی امریکی پی ٹی آئی کی تنظیمیں اور نہ ہی لابیز نے دونوں بیٹوں کو خاطر خواہ اہمیت دی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی تحریک انصاف کی جانب سے اپنی رہائی کے لیے جس عوامی تحریک کو پانچ اگست تک نقطہ عروج تک لے جانے کی امید کی جا رہی تھی، وہ اب ماند پڑتی جا رہی ہے، اور پارٹی کے کئی حلقوں میں شدید مایوسی پھیل چکی ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان اور دیگر رہنماؤں کے حالیہ بیانات سے بھی ظاہر ہوتا ہے کہ وہ بددلی اور خوف کا شکار ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ پی ٹی آئی کے وفاقی اور صوبائی اسمبلیوں کے کئی ارکان آئندہ دنوں میں گرفتاریوں کی زد میں آ سکتے ہیں۔ اس صورت حال نے پارٹی کی صفوں میں ہلچل مچا دی ہے اور قاسم و سلیمان کی غیر موجودگی نے اس سیاسی حکمت عملی کو دھچکا پہنچایا ہے جس کے ذریعے بانی کی رہائی کی کوششیں کی جا رہی تھیں۔