سسرال کے تشدد پر گھر چھوڑنے والی خاتون فروخت کیلیے اغوا کی گئی؛ ویڈیو دیکھیں
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
لاہور:
سسرال والوں کے تشدد کی وجہ سے گھر چھوڑنے والی خاتون کو فروخت کرنے کی غرض سے اغوا کرلیا گیا، جسے بازیاب کروا کر پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا۔
ترجمان سیف سٹیز کے مطابق خواتین کو اغوا کرنے والے گروہ کو گرفتار کرکے شاہدرہ کی رہائشی مغوی خاتون کو جہلم سے بہ حفاظت بازیاب کروا لیا گیا ہے۔
خاتون سسرال والوں کے تشدد سے دل برداشتہ ہو کر گھر چھوڑ آئی تھی، جسے ملزمان نے تحفظ کا جھانسہ دیا اور بیچنے کی نیت سے اغوا کر لیا۔ موقع ملتے ہی خاتون نے 15 ایمرجنسی ہیلپ لائن پر کال کر کے مدد طلب کی۔
ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن نے فوری کارروائی کرتے ہوئے جہلم پولیس کو اطلاع دی، جس کے بعد خاتون کا نمبر مسلسل بند ہونے کے باوجود ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن نے کیس کی پیروی جاری رکھی اور لوکیشن ٹریسنگ کے ذریعے جہلم پولیس کو موقع پر بھیجا گیا۔
تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ لاہور کے علاقے شاہدرہ کی رہائشی خاتون کے اغوا میں ایک منظم گروہ ملوث تھا۔ ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن اور جہلم پولیس کی بروقت کارروائی سے اغوا کاروں کو گرفتار کرلیا گیا۔
ترجمان کے مطابق متاثرہ خاتون سمیت دیگر کئی معصوم خواتین کو بھی بازیاب کروا لیا گیا ہے۔ ظلم و زیادتی کی شکار خواتین 15 پرکال کرکے 2 دبا کر ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن سے رابطہ کرسکتی ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
راولپنڈی: شادی شدہ خاتون کا قتل، اہم شواہد ملنے کے بعد قبر کی رسیدیں اور بیلچہ بھی برآمد کرلیا گیا
فائل فوٹوراولپنڈی پولیس نے پیرودھائی میں شادی شدہ خاتون کے قتل کی ایف آئی آر میں مزید دفعات شامل کر کے ملزمان سے اہم شواہد حاصل کرنے کے بعد قبر کی رسیدیں اور بیلچہ بھی برآمد کرلیا۔
پولیس نے مقتولہ کے خاوند کی مدعیت میں درج مقدمے میں مزید 4 دفعات شامل کرلیں، مقتولہ کے قتل کے حوالے سے اضافی دفعات پر مشتمل ایف آئی آر سامنے آگئی۔
مقدمے میں قتل، سہولت کاری اور شواہد چھپانے کی دفعات شامل کی گئی ہیں، قتل کے واقعہ میں سہولت کاری کرنے والے گرفتار تین ملزمان سے اہم شواہد حاصل کرلیے گئے، تینوں ملزمان سے قبر کی رسدیں، بیلچہ برآمد کر لیا گیا۔
عدالت کا کہنا ہے کہ پولیس کے مطابق لڑکی کو قتل کیا گیا اس لیے لاش کا پوسٹ مارٹم کرنا ہے، مجسٹریٹ نے خاتون کے ورثاء کو بھی 26جولائی کے لیے نوٹس جاری کردیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گورکن، سیکریٹری قبرستان اور رکشہ ڈرائیور کی نشاندہی پر برآمد کیے گئے، لڑکی کو 17 اور 18 جولائی کے درمیانی رات گلا دبا کر قتل کرکے دفنایا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق 19 سالہ لڑکی کی شادی 7 ماہ پہلے جنوری میں ہوئی تھی، مقتولہ کے شوہر ضیاء الرحمان نے قتل کے چار دن بعد 21 جولائی کو ایف آئی آر بھی درج کروائی کہ اس کی بیوی گھر سے بھاگ گئی ہے اور عثمان نامی شخص سے غیر شرعی نکاح کر لیا ہے۔