چیمپئینز ٹرافی؛ کیون پیٹرسن نے ٹاپ 4 سے دو بڑی ٹیموں کو نکال دیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
لندن (نیوز ڈیسک)انگلش کرکٹ ٹیم سابق کپتان اور کمنٹیٹر کیون پیٹرسن نے چیمپئینز ٹرافی کیلئے اپنی ٹاپ 4 ٹیموں کی پیشگوئی کردی۔
اپنے حالیہ انٹرویو میں سابق انگلش کرکٹر کیون پیٹرسن کا کہنا تھا کہ پاکستان اور روایتی حریف بھارت کی ٹیمیں ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں جگہ بنانے کیلئے فیورٹ ہیں۔
انکے علاوہ پیٹرسن نے حیران کن طور پر انگلینڈ اور آسٹریلیا جیسی مضبوط ٹیموں کو ٹاپ فور سے باہر کرتے ہوئے دلیل دی کہ کینگروز کو مچل اسٹار، مچل مارش اور کپتان پیٹ کمنز کے جانے سے نقصان پہنچا ہے جبکہ انگلش ٹیم کی حالیہ شکست انہیں پریشان کرسکتی ہے۔
 کیون پیٹرسن کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے علاوہ جنوبی افریقا اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں سیمی فائنل کھیلنے کی حقدار ہوسکتی ہیں۔
 واضح رہے کہ چیمپئینز ٹرافی کا آغاز 19 فروری سے پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان میچ سے ہوگا جبکہ ایونٹ کا فائنل 9 مارچ کو کھیلا جائے گا۔
 ایونٹ کا ہائی وولٹیج ٹاکرا یعنی پاک بھارت ٹیموں کے درمیان مقابلہ 23 فروری کو دبئی میں شیڈول ہے۔
 مزیدپڑھیں:کسی کا کوئی خط نہیں ملا، ملا بھی تو نہیں پڑھوں گاوزیراعظم کو بھجوادوں گا،آرمی چیف
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا، ہم حل نکال لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی ٹی وی پروگرام 60 منٹس میں گفتگو کے دوران دو ریاستی حل پر بات کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ انہیں یقین نہیں کہ آیا یہ دو ریاستی حل ہوگا، کیونکہ یہ اسرائیل اور مجھ پر منحصر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر سعودی عرب کے ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے کا امکان ظاہر کر دیا۔ امریکی ٹی وی پروگرام 60 منٹس میں اینکر نے سوال کیا کہ کیا سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر ابراہیمی معاہدے میں شامل ہو جائے گا۔؟ اینکر کے سوال پر صدر ٹرمپ نے جواب دیا کہ انہیں لگتا ہے کہ سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہو جائے گا، ہم حل نکال لیں گے۔ دو ریاستی حل پر بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہیں یقین نہیں کہ آیا یہ دو ریاستی حل ہوگا، کیونکہ یہ اسرائیل اور مجھ پر منحصر ہے۔
 
 دوسری جانب وائٹ ہاؤس حکام نے تصدیق کی ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 18 نومبر کو  وائٹ ہاؤس کا دورہ کریں گے۔ حکام نے بتایا کہ سعودی ولی عہد اور صدر ٹرمپ کی ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات اور علاقائی معاملات پر گفتگو  ہوگی۔ امریکی میڈیا کے مطابق یہ ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے، جب صدر ٹرمپ سعودی عرب پر ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ یاد رہے کہ ابراہم اکارڈز 2020ء میں طے پانے والے معاہدوں کا ایک سلسلہ ہے، اس معاہدے کے تحت متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کیے۔