ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے دشمن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہماری 100 جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا تو ہم 1000 ہزار بنائیں گے۔
ایرانی صدر جنوبی صوبے بوشہر کے دانشوروں اور ماہرین کے ساتھ ایک ملاقات اور تقریب سے خطاب کررہے تھے۔
انہوں نے قابض اسرائیل اور امریکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر دشمن ایران کی 100 جوہری تنصیبات کو نشانہ بناتا ہے تو ملکی ماہرین فوری طور پر 1000 نئی جوہری تنصیبات تعمیر کر لیں گے۔
انہوں نے ایران کے بارے میں امریکا کے متضاد رویہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ایک طرف ایران سے مذاکرات کرنا چاہتے ہیں اور دوسری طرف ہم پر پابندی لگائی جارہی ہے، دشمن کے دوہرے چہرے سے بخوبی واقف ہیں۔
ایرانی صدر نے مزید کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ اگر امریکا ہم پر پابندیاں لگاتا ہے تو ہم کچھ نہیں کر سکتے۔ ہم قومی صلاحیتوں پر بھروسہ کرتے ہوئے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن رکھیں گے۔
مسعود پزشکیان نے تمام ممالک کے ساتھ پرامن بات چیت کی ایران کی پالیسی کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے پڑوسیوں کے ساتھ خوشگوار اور دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کرتے ہوئے کہا کہا کہ

پڑھیں:

امریکی وزیر خارجہ کے تازہ ریمارکس پر ایرانی اہلکار کا دوٹوک "انکار"

عمان میں تہران و واشنگٹن کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے موقع پر، ایک ایرانی اہلکار نے روئٹرز کو انٹرویو دیتے ہوئے، یورینیم افزودگی پر مبنی ایرانی حق کیخلاف امریکی وزیر خارجہ کے ریمارکس کو "ناقابل قبول" قرار دیا ہے! اسلام ٹائمز۔ "صفر فیصد افزودگی ناقابل قبول ہے" یہ الفاظ روئٹرز کو انٹرویو دینے والے، ایرانی مذاکراتی ٹیم کے قریبی، اعلی ایرانی اہلکار ہیں۔ اس حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں روئٹرز نے لکھا ہے کہ ایرانی اعلی عہدیدار نے یہ ردعمل یورینیم افزودگی کے ایرانی پروگرام کے بارے جاری ہونے والے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے حالیہ بیان کے جواب میں دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بدھ کے روز جاری ہونے والے اپنے بیان میں، ایرانی جوہری پروگرام کے بارے ٹرمپ انتظامیہ کے مبہم و متضاد موقف کو جاری رکھتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اگر ایران پرامن جوہری پروگرام پر عمل پیرا ہے تو وہ بھی خطے کے بہت سے دوسرے ممالک کی طرح اپنا جوہری پروگرام جاری رکھ سکتا ہے لیکن اس شرط پر کہ "وہ (افزودگی انجام نہ دے اور) افزودہ شدہ مواد درآمد کرے"!! واضح رہے کہ ایران مخالف امریکی تھنک ٹینک "یونائیٹڈ اگینسٹ نیوکلیئر ایران" (United Against Nuclear Iran) کے رکن جیسن براڈسکی (Jason Brodsky) سمیت بہت سے امریکی تجزیہ کاروں نے مارکو روبیو کے موقف کو "ایران میں مقامی طور پر یورینیم افزودگی پر امریکہ کی شدید مخالفت" سے تعبیر کیا ہے۔ ماہرین کا بھی کہنا ہے کہ عمان میں جاری امریکہ - ایران بالواسطہ مذاکرات میں پیشرفت کے ساتھ ساتھ، ایرانی جوہری پروگرام پر ممکنہ معاہدے کے ضمن میں "یورینیم کی مقامی طور پر افزودگی" کے معاملے پر ٹرمپ انتظامیہ کے موقف میں متضاد تشریحات سامنے آ رہی ہیں!

متعلقہ مضامین

  • ہمیں دشمن نہ سمجھیں اور کشمیریوں کو نشانہ بنانا بند کریں، عمر عبداللہ
  • جب اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کا نادر موقع ضائع کر دیا؛ رپورٹ
  • امریکی وزیر خارجہ کے تازہ ریمارکس پر ایرانی اہلکار کا دوٹوک "انکار"
  • یمن، صعدہ و صنعا امریکی دہشتگردی کی زد میں
  • امریکا نے ایرانی ایل پی جی کمپنی اور اس کے کارپوریٹ نیٹ ورک پر بھی پابندیاں عائد کردی
  • بھارت نے انڈس طاس معاہدہ معطل اور پاکستان کے ساتھ سرحد بند کردی
  • ایرانی وزیر خارجہ کے دورہ چین کا پیغام
  • میں نے نتین یاہو کیساتھ ایران سے متعلق بات کی، امریکی صدر
  • محمد علی درانی اور محمد علی سیف کی ایرانی سفیرسے ملاقات، 8پاکستانیوں کے قاتلوں کی گرفتاری کامطالبہ
  • سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات کو فروغ دیا جائے گا، ایران