نمازیوں کے لیے چند بشارتیں
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
سب سے اہم عبادت نماز پر کار بند افراد کے لیے بشارتوں کا عظیم تحفہ پیش خدمت ہے!
نماز کو رب کائنات نے خصوصی امتیازات سے نوازا ہے۔ نماز تاکیدی عبادت اور بہترین اطاعت ہے۔ یہ قربِ الٰہی کو پانے کا آسان ترین ذریعہ اور بندے اور رب کے درمیان مضبوط تعلق ہے۔ لا الہ الااللہ محمد رسول اللہ کو جاننے ماننے کے ساتھ ہی ادایگی نماز ہر مسلمان پر لازم قرار پاتی ہے۔ نماز ہی وہ عمل ہے جس کی قیامت کے روز سب سے پہلے پرکھ ہوگی۔ اگر نماز درست قرار پائی تو باقی کے اعمال نسبتاً درست ہوتے چلے جائیں گے، کیوںکہ نماز فواحش ومنکرات کے روکنے کا سبب ہے۔ اس کی اہمیت جاننی ہو تو دیکھ لیجیے کہ نبی مکرمؐ کی آخری وصیت بھی اَلصَّلَاۃَ اَلصَّلَاۃَ تھی۔ نماز کا دھیان رکھنا اور اس کی ادایگی مومن کی کامیابیوں کا زینہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نماز کو قائم رکھنے والوں اور شوق وخشوع سے اس کی ادایگی کا اہتمام کرنے والوں کو قرآن واحادیث میں بہت سی بشارتیں دی گئی ہیں، جن میں سے صریح و واضح چند خوش خبریاں آپ کی خدمت میں پیش ہیں۔
نماز کی ادایگی پر بشارتیں
افضل ترین عمل : حضرت عبداللہ بن مسعودؓ کہتے ہیں کہ میںنے رسول اللہؐ سے استفسار کیا: یا رسول اللہ! کون سا عمل افضل ترین ہے؟ آپؐ نے فرمایا: نماز کو وقت پر اداکرنا۔ میں نے عرض کیا: اس کے بعد کون سا عمل افضل ہے؟ آپؐ نے فرمایا: والدین سے نیک سلوک کرنا۔ میں نے پھر عرض کیا: اس کے بعد کون سا عمل افضل ہے؟ آپؐ نے فرمایا: اللہ کی راہ میں جہاد کرنا۔ (مسلم)
اللہ اور بندے کے درمیان مضبوط تعلق کا ذریعہ: حضرت انس بن مالکؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہؐ نے فرمایا: تم میں سے جو بھی جب بھی حالتِ نماز میں ہوتا ہے تو وہ اس وقت اپنے رب کے ساتھ حالتِ مناجات میں ہوتا ہے(بخاری)۔ یعنی عبد معبود سے اثناے نماز راز ونیاز کی حالت میں ہوتا ہے جو کہ قربت کا اعلیٰ مقام ہے۔
دین کے ستون کو قائم کرنے کا ذریعہ: حضرت معاذ بن جبلؓ کہتے ہیں، رسول اللہؐ نے فرمایا: کیا میں تمھیں اسلام کے راس العمل اور اس کے ستون اور چوٹی کے عمل کے بارے میں نہ بتا دوں؟ میں نے عرض کیا: ضرور یارسول اللہ! تو آپؐ نے فرمایا: راس الامر پورا دین اسلام ہے۔ نماز دین کا ستون ہے اور چوٹی کا عمل جہاد ہے۔ (ترمذی) یعنی جس طرح عمارت کا ستون کے بغیر قائم رہنے کا تصور نہیں کیا جا سکتا اسی طرح دین کا قیام نماز کے بغیر نا ممکن ہے، اور جو اس ستون کو مضبوط کرتا رہتا ہے وہ دین کی رحمتوں کو پاتا چلا جاتا ہے۔
دنیاوی اور اْخروی نور: رسول اللہؐ کا فرمان ہے: الصَّلَاۃْ نْور، ’’نماز نور ہے‘‘۔ (مسلم، ترمذی) یعنی نماز ظلمت اور شک وشبہہ کو نْور اور یقین وسکون قلبی میں بدل دیتی ہے۔
منافقت کو ختم کرنے کا سبب: رسول اللہؐ نے ارشاد فرمایا: منافقین پر بھاری ترین نماز، فجر اور عشا کی ہوتی ہیں۔ اگر وہ جان لیں کہ ان کی ادایگی میں کیا فضل و انعام ہے، تو وہ ان کی ادایگی کے لیے ضرور آئیں، چاہے رینگ رینگ کر ہی آنا پڑے۔ (بخاری، مسلم) حضرت ابوہریرہؓ سے معلوم ہوا کہ جو تمام نمازیں ادا کرنے کا اہتمام کرتا ہے جن میں یہ دو مذکورہ نمازیں بھی شامل ہیں، وہ منافقت سے بری قرار پاتا ہے۔ یہ بہت بڑی خوش خبری ہے۔
جہنم کی آگ سے نجات: نبی اکرمؐ نے فرمایا: وہ شخص ہر گز جہنم کی آگ میں نہیں ڈالا جائے گا جو طلوعِ آفتاب (فجر) سے پہلے اور غروب آفتاب (عصر) سے پہلے کی نمازوں کی ادایگی کرتا ہے۔ (مسلم ) لیجیے نارِ جہنم سے امان کی بشارت پائیے اور عمل کیجیے۔
فواحش ومنکرات سے بچاؤ کا ذریعہ: ارشاد باری تعالیٰ ہے: (اے نبیؐ) ’’تلاوت کرو اس کتاب کی جو تمھاری طرف وحی کے ذریعے سے بھیجی گئی ہے اور نماز قائم کرو، یقیناً نماز فحش اور بْرے کاموں سے روکتی ہے‘‘۔ (العنکبوت: 45) یعنی نماز یہ صلاحیت پروان چڑھاتی ہے کہ زندگی سے بد اعمالیوں سے پاک ہونے کا سامان ہوتا چلا جاتا ہے۔
مشکلات میں مددگار اور سہارا: حکم خداوندی ہے: ’’مدد لو صبر اور نماز سے‘‘۔ (البقرہ: 45) کارزارِ حیات کی مشکلات میں دو عمل سہولت وآسانی کا سبب بنتے ہیں: 1۔صبر،2۔نماز۔ معاملات حیات میں دونوں کی خا ص اہمیت ہے۔
باجماعت نماز کی فضیلت: بلندیِ درجات کی یہ نوید اس فرمانِ رسولؐ میں آئی ہے: ’’ نماز باجماعت انفرادی نماز سے 72 درجے افضل ہے‘‘۔ (بخاری، مسلم)
اللہ کی حفاظت وضمانت: رسولِ رحمتؐ نے فرمایا: تین طرح کے افراد اللہ عزوجل کی حفاظت کو پالیتے ہیں۔ اگر زندہ ہوں تو ایسا رزق پاتے ہیں جو کفایت والا ہوتا ہے اور جب مر جائیں تو جنت میں داخل کیے جاتے ہیں: جو گھر میں داخل ہوتے ہوئے سلام کرے۔ جو نماز کی ادایگی کے لیے مسجد میں جائے۔ جو جہاد فی سبیل اللہ کے لیے جائے۔ (ابوداؤد)
ترجمہ: طارق نور الہی
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: رسول اللہ ہوتا ہے کے لیے
پڑھیں:
’بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بند ہونا چاہیے‘، رانا ثنا اللہ نے ایسا کیوں کہا؟
سینیٹر رانا ثنااللّہ خان نے نجی ٹیلیویژن پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو ختم کر کے اسے ریفارمز کی ضرورت ہے۔
انہوں نے تجویز دی کہ اس اسکیم کو ’بینظیر روزگار اسکیم‘ یا ’ہنرمند اسکیم‘ میں تبدیل کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:کس صوبے کے کتنے افسران نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے اربوں روپوں کی کیش امداد حاصل کی؟
رانا ثنااللّہ کے مطابق وفاق اس پروگرام پر بہت بڑی رقم خرچ کر رہا ہے جو مناسب نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر پارلیمنٹ میں بات ہوگی اور پیپلزپارٹی کے بڑوں سے بات چیت ہو چکی ہے جس پر وہ بھی متفق ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بی آئی ایس پی کے ذریعے سیلاب زدگان کی مدد نہ تو ممکن ہے اور نہ ہی ہونی چاہیے، اس حوالے سے پیپلزپارٹی کو بھی صاف جواب دے دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) جولائی 2008 میں شروع کیا گیا، جو پاکستان کا سب سے بڑا سماجی تحفظ نیٹ ورک ہے۔
اس پروگرام کا بنیادی مقصد غریب خواتین اور ان کے خاندانوں کو براہِ راست نقد امداد فراہم کرکے غربت کم کرنا ہے۔
2016 کے اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 54 لاکھ افراد اس پروگرام سے مستفید ہو رہے تھے۔ اس پروگرام کے ساتھ وقتاً فوقتاً کئی کرپشن اسکینڈلز جڑے رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام رانا ثنا ریفامرز