امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بھارت کو تیل اور گیس فراہم کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
واشنگٹن:
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی، جس دوران دونوں رہنماؤں نے مختلف عالمی اور دوطرفہ مسائل پر بات چیت کی۔
ملاقات میں ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ بھارت کو تیل اور گیس فراہم کرے گا، کیونکہ امریکہ کے پاس یہ وسائل کافی مقدار میں موجود ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملاقات کے بعد کہا کہ انہیں بھارتی وزیراعظم سے ملاقات کرکے خوشی ہوئی اور گزشتہ دور صدارت میں مودی کے ساتھ تعلقات انتہائی مضبوط رہے ہیں۔
دوسری جانب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ٹرمپ کو صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی اور کہا کہ بھارت امریکہ کے ساتھ اپنے اسٹریٹجک تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
ملاقات کے دوران مودی پرچیاں دیکھ کر بیان پڑھتے نظر آئے، جس پر امریکی میڈیا نے توجہ دی۔ مودی نے اس موقع پر کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ انہیں دوبارہ ٹرمپ کے ساتھ کام کرنے کا موقع مل رہا ہے۔
ٹرمپ نے بھارتی وزیراعظم کے کام کو سراہا اور کہا کہ مودی بھارت میں بہت اچھا کام کر رہے ہیں اور وہ ایک بڑے رہنما ہیں۔
مودی نے اس موقع پر ٹرمپ سے ایک اہم بات سیکھنے کا اعتراف کیا اور کہا کہ وہ قومی مفاد کو ہمیشہ اولین ترجیح دیتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بھارتی وزیراعظم کہا کہ
پڑھیں:
جنگ یوکرین کے 1 ہی دن میں خاتمے پر مبنی وہم کا ٹرمپ کیجانب سے اعتراف
باخبر ذرائع نے وال اسٹریٹ جورنل کو بتایا ہے کہ انتہاء پسند امریکی صدر نے جنگ یوکرین کی سختی کو تسلیم کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یوکرینی بحران کے حل کیلئے مذاکرات "میری سوچ" سے بھی کہیں زیادہ مشکل ہیں!! اسلام ٹائمز۔ اپنی نئی صدارت کے آغاز کے تقریباً 3 ماہ بعد، آج انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو یہ احساس ہو چلا ہے کہ یوکرینی جنگ کا 1 ہی دن میں خاتمہ مکمل طور پر "وہم" تھا۔ معروف امریکی اخبار وال اسٹریٹ جورنل نے اس بارے اعلان کیا ہے کہ آگاہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے معاونین کو بتایا ہے کہ یوکرین پر گفتگو "میری توقع" سے بھی کہیں زیادہ "مشکل" ہے! اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر، ذرائع نے امریکی اخبار کو مزید بتایا کہ ٹرمپ اپنا زیادہ تر "غصہ" یوکرینی صدر "زلنسکی" پر نکالنے کی کوشش میں ہے کہ جس نے "تازہ ترین امریکی پیشکش" سے فوری طور پر "اتفاق" نہیں کیا۔ وال سٹریٹ جورنل نے یوکرینی حکام سے بھی نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ہمیں تشویش ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے، مذاکرات کی ناکامی کے حوالے سے کیف پر الزام ٹھہرایا جائے گا جس کے بعد یوکرین کو مزید فوجی امداد کی ترسیل بھی رُک سکتی ہے!!