Jasarat News:
2025-11-03@16:13:10 GMT

قاتل ڈمپر

اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT

قاتل ڈمپر

صرف فروری کے مہینے میں کراچی میں ٹریفک حادثات میں 100 کے قریب لوگ جان سے گزر گئے اور 900 کے قریب لوگ زخمی ہوئے۔ ان ہی میں انٹر کا طالب علم حسنین تھا جو بہن کو مارشل آرٹ کا مقابلہ جیتنے کی خوشی میں کھانا کھلانے گھر سے نکلا اور لاش کی صورت میں گھر واپس آیا۔ ماں باپ کا اکلوتا تھا۔ اب ماں باپ ساری زندگی اُسے یاد کرکے ضبط کے دریا پار کرتے رہیں گے۔

سندھ حکومت نے ڈمپروں سے بھی نمٹنے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے جیسا کہ ان کا دستور ہے۔ لیکن یہ دستور بھی عوام کے لیے ایک عذاب سے کم نہیں کیونکہ کمیٹی نے اوور لوڈنگ، اوور اسپیڈنگ، غیر معیاری کمرشل گاڑیوں کے خلاف کریک ڈائون شروع کردیا ہے۔ اقدام اچھا ہے اگر کرپشن نہ کی جائے جو کہ ہونا مشکل ہے۔اعداد وشمار جو جاری کیے گئے ہیں اُن کے مطابق بیس گاڑیوں کو چالان جاری کیے گئے۔ کیا ان اعداد وشمار پر یقین کیا جاسکتا ہے۔ تین کروڑ کے شہر میں قانون کی خلاف ورزی پر بیس چالان… باقی چائے پانی کے نام پر کسی کی جیب میں گیا۔ قانون کے مطابق بڑی گاڑیاں، ڈمپر، ٹینکر اور کنٹینرز وغیرہ شہر میں رات 11 سے صبح 6 بجے تک ہی داخل ہونی چاہیے لیکن انہیں کون روکے…؟ بااثر افراد کے کاروبار ہیں جو پیسے کے بل پر قانون کو جوتی کی نوک پر رکھتے ہیں۔ ٹریفک حادثات کی سب سے بڑی وجہ تیز رفتاری ہے۔ اور تیز رفتاری عموماً جلد بازی کی وجہ سے کی جاتی ہے، جلد بازی شیطان کا کام ہے، تھوڑا دیر سے پہنچنا اس سے یقینا بہتر ہے کہ آپ قبر میں جا لیٹیں یا بستر پر۔

پاکستان میں ایک اندازے کے مطابق سالانہ 30 ہزار سے زائد افراد ٹریفک حادثات میں ہلاک ہوجاتے ہیں جبکہ 50 ہزار سے زائد زخمی ہوجاتے ہیں جو طبعی موت اور دہشت گردی کا شکار ہونے والوں کی تعداد سے کہیں زیادہ ہے۔ پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں 2024ء میں اعداد وشمار کے مطابق ٹریفک حادثات میں جان سے جانے والے 57 فی صد موٹر سائیکل سوار تھے۔ اکثر کی اموات بھاری گاڑیوں کے قریب تنگ راستے سے گزرتے ہوئے حادثوں میں ہوتی ہے۔ کراچی میں 2 بڑی بندرگاہیں ہیں کراچی پورٹ اور قاسم پورٹ یہاں سے ہزاروں کی تعداد میں کنٹینر اُترتے ہیں، انتظامیہ بتاتی ہے کہ صرف کراچی پورٹ پر چار جہاز روزانہ لنگر انداز ہوتے ہیں ہر جہاز میں تین ہزار دو سو سے تین ہزار چار سو تک کنٹینر ہوتے ہیں۔ ہر ایک کنٹینر کو ایک ٹرک یا ٹرالر پر رکھ کر آگے بھیجا جاتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ صرف کراچی پورٹ سے روزانہ بارہ سے چودہ ہزار ٹرک کنٹینر لے کر سڑکوں پر آتے ہیں اور آگے جاتے ہیں پورے ملک کو مال بھیجا جاتا ہے کیا ضروری ہے کہ ان کو بیچ شہر سے گزارا جائے؟ ان کے لیے کوئی شہر کے باہر سے گزرتی سرکلر روڈ نہیں بنائی جاسکتی جو ان کو شہر کے باہر باہر سے ہائی وے تک پہنچادے۔

لیکن یہ کیسے ہو؟ کراچی والے تو پہلے ہی سڑکوں کی تباہ حالی کا رونا روتے ہیں، شہر کی سڑکیں اکثریت ٹوٹی ہوئی ہیں اور جو نہیں ٹوٹیں انہیں بنانے کے نام پر توڑا جارہا ہے۔ بڑے بڑے گڑھے بارش کے موقع پر موت کے جال بن جاتے ہیں، سڑکوں کی توڑ پھوڑ سے اُٹھنے والی مٹی دھول گردو غبار شہریوں کو بیماریوں میں مبتلا کردیتا ہے۔ پھر جگہ جگہ گڑھے اور مٹی کے ٹیلے جن سے گردن، ریڑھ کی ہڈیوں اور مہروں کی تکلیف کا شکار ہوجاتے ہیں۔ اگر خوش قسمتی سے کوئی سڑک یا سڑک کا ٹکڑا بن جاتا ہے اُسی وقت دیگر اداروں کو ہوش آجاتا ہے کہ ہمیں یہاں پائپ لائن یا کیبل ڈالنا تھا۔ اور پھر ان کا کام شروع ہوجاتا ہے۔
کراچی میٹرو پولیٹن شہر ہے یہاں سارے ملک سے سامان آتا جاتا ہے، لوگ آتے جاتے ہیں، یہاں کی ٹوٹی پھوٹی سڑکیں، بہتے ہوئے گٹر، اُبلتے نالے اور کچروں کے ڈھیر سندھ حکومت کو نظر آتے ہیں نہ وفاقی حکومت کو… فائدے دونوں اٹھاتے ہیں، ان کی بلا سے لوگ ڈمپروں کے شکار ہوں یا ٹینکروں کے نیچے آئیں انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ٹریفک حادثات ا جاتا ہے کے مطابق

پڑھیں:

شہرِ قائد میں 6 روز کے دوران 26 ہزار سے زائد ای چالان

ویب ڈیسک : شہر قائد میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر 6 روز میں 26 ہزار 155 سے زائد ای چالان کردیے گئے۔

  کراچی ٹریفک پولیس نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر 24 گھنٹوں کے دوران مزید 3283 الیکٹرانک چالان جاری کردیئے جبکہ گزشتہ6 روزکے دوران جاری کیے جانے والے ای چالان کی تعداد26ہزار155 سے تجاوزکرگئی۔ اس کے علاوہ ٹریفک پولیس کراچی نے جدید وخود کارفیس لیس ای ٹکٹکںگ نظام کے تحت ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر 24 گھنٹوں میں مزید 3283 الیکٹرانک چالان جاری کیے۔

لاہور :ڈمپر نے موٹر سائیکل کو کچل دیا، 3 افراد جاں بحق

 ٹریفک پولیس کے مطابق جمعے کی شب 12 بجے سے ہفتے  کی شب 12 بجے تک سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر 1992 ای چالان، بغیرہیلمنٹ موٹر سائیکل چلانے پر 761، ریڈ لائٹ کی خلاف ورزی پر 119، موبائل فون کے استعمال پر 87، اوور اسپیڈنگ پر 104 ای چالان کیے گئے۔اس کے علاوہ کالے شیشوں پر 71 ای چالان، نوپارکنگ پر 26، رانگ وے پر 14، اوور لوڈنگ پر 2 اوربیجا لوڈ پر 10ای چالان جاری کیے گئے ہیں۔

علاوہ ازیں مسافروں کو بسوں کی چھت ہر بیٹھانے پر 58، اسٹاپ لائن کیخلاف ورزی پر28 اور ون وے اسٹریٹ پر رانگ پر 2 ای چالان جاری کیے گئے جبکہ ٹیکس کی عدم ادائیگی اور فینسی نمبر پلیٹس پر ایک بھی ای چالان جاری نہیں ہوا۔

موٹرسائیکل فلائی اوور سے نیچے گر گئی،سوارموقع پر جاں بحق

 ترجمان ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ یہ نظام شہریوں میں ٹریفک قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانے اورمؤثرنگرانی کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے اورعوامی تعاون سے یہ نظام مزید بہتر بنایا جا رہا ہے۔  ترجمان نے کہا کہ شہریوں سے اپیل ہے کہ ٹریفک قوانین کی مکمل پاسداری کریں تاکہ شہر میں ٹریفک کا نظام بہتر ہو اور حادثات میں کمی لائی جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • قصور: مختلف ٹریفک حادثات میں 2خواتین جاں بحق
  • کراچی میں ڈمپر نے ایف آئی اے افسر کو کچل ڈالا
  • کراچی : ڈمپر کی ٹکر، موٹرسائیکل سوار ایف آئی اے افسر جاں بحق،ڈرائیور گرفتار
  • شہرِ قائد میں 6 روز کے دوران 26 ہزار سے زائد ای چالان
  • کراچی میں 6 روز کے دوران ٹریفک قوانین کیخلاف ورزی پر 26 ہزار سے زائد ای چالان کٹ گئے
  • کراچی ، ٹریفک قوانین کیخلاف ورزی,6 دن 26 ہزار سے زائد ای چالان
  • کراچی، خونی ڈمپر نے موٹرسائیکل سوار ایف آئی اے افسر کو کچل ڈالا
  • کراچی: ملیر کینٹ کے قریب تیز رفتار ڈمپر کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار ایف آئی اے افسر جاں بحق
  • کراچی: ڈمپر کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار ایف آئی اے کا اہلکار جاں بحق
  • ٹریفک حادثات میں معمرشخص سمیت 4افراد جان کی بازی ہارگئے