آنے والوں دنوں میں 5 اہم تہوار جن کا سب کو انتظار ہے
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
دنیا میں بہت سے منفرد تہوار ایسے ہیں جو دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں اور سیاحوں کو مقامی ثقافت سے جوڑنے کا موقع دیتے ہیں۔ ان تہواروں میں دنیا بھر سے لاکھوں کروڑوں افراد شریک ہوتے ہیں۔
یہاں 5 دلچسپ عالمی تہوار پیش کیے جا رہے ہیں جو اس سال آنے والے دنوں میں دنیا بھر کے لوگ بڑی بے تابی سے منانے کو تیار ہیں:
ایڈنبرا انٹرنیشنل فیسٹیو، برطانیہ
تاریخ: 1 تا 24 اگست 2025
ایڈنبرا شہر اگست میں مکمل طور پر فن و ثقافت کے رنگ میں ڈوب جاتا ہے۔ انٹرنیشنل فیسٹیول میں کلاسیکی موسیقی، اوپیرا، تھیٹر اور رقص شامل ہیں جبکہ فرنج فیسٹیول میں کوئی بھی فنکار شرکت کر سکتا ہے اور یہ زیادہ تر کامیڈی، تھیٹر اور اسٹریٹ پرفارمنسز پر مشتمل ہوتا ہے۔
لا ٹوماٹینا، اسپین
تاریخ: 27 اگست 2025
اسپین کے شہر بونول میں ہر سال ‘ٹماٹر کی جنگ’ لڑی جاتی ہے۔ لوگ ایک دوسرے پر ٹماٹر پھینکتے ہیں اور خوب ہنسی خوشی کے ساتھ تہوار مناتے ہیں۔ 2013 کے بعد اس میں شرکت کے لیے ٹکٹ لینا ضروری قرار دیا گیا۔
تاریخ: 31 اکتوبر تا 2 نومبر
یہ 3 روزہ تہوار مرحومین کو یاد کرنے کے لیے منایا جاتا ہے۔ لوگ قبروں پر تحفے، پھول اور شمعیں رکھتے ہیں اور یادیں تازہ کرتے ہیں۔
تاریخ: دسمبر کے وسط میں
یہ تہوار مشہور صوفی بزرگ مولانا روم کی یاد میں منایا جاتا ہے، جس میں صوفی درویش مخصوص انداز میں گھوم کر روحانی رقص کرتے ہیں۔
تاریخ: 20 اکتوبر 2025
دیوالی روشنیوں کا تہوار ہے۔ اس موقع پر گھروں کو دیے اور چراغوں سے سجایا جاتا ہے اور خوشحالی کے لیے دعائیں مانگی جاتی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
تہوار جشن دیوالی رسومات.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: تہوار دیوالی رسومات جاتا ہے کے لیے
پڑھیں:
کراچی آرٹس کونسل میں 38 روزہ ورلڈ کلچر فیسٹیول کا آغاز
کراچی (اسٹاف رپورٹر)آرٹس کونسل آف پاکستان میں دوسرے ورلڈ کلچر فیسٹیول (ڈبلیو سی ایف) کا آغاز 31 اکتوبر کو دھوم دام سے ہوگیا، پہلے دن میٹھی گیت، جوش بھرے رقص اور دلچسپ پرفارمنس آرٹ سب کا مرکز رہے۔ویب ڈیسک کے مطابق افتتاحی تقریب کے دوران مہمانوں کے آتے ہی باہر کھلے میدان میں مشہور مجسمہ ساز امین گلجی اور ان کی ٹیم نے ’دی گیم‘ نامی پرفارمنس آرٹ پیش کی۔مذکورہ آرٹ پرفارمنس کے بعد مرکزی ہال میں رسمی تقریب ہوئی، سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ مہمانِ خصوصی تھے۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ آرٹس کونسل شہر ہی نہیں، پورے ملک کا ثقافتی دل بن چکا ہے۔ گزشتہ سال 44 ممالک تھے، اب 142 ممالک اور 1000 سے زائد فنکار فیسٹیول میں موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ کا دارالحکومت کراچی دنیا کا استقبال کر رہا ہے، فن صرف خوبصورتی نہیں، یہ شفا، رابطہ اور مزاحمت کی طاقت ہے۔وزیر اعلیٰ سندھ نے سندھ کی ثقافتی روایات، شاہ عبداللطیف بھٹائی کی شاعری اور صوفی دھنوں کا ذکر بھی کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرٹس کونسل کے صدر احمد شاہ سب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ فنکار نسل کشی کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں اور انہوں نے بھی آرٹس کونسل کے پلیٹ فارم سے سب فنکاروں کے ساتھ آواز اٹھائی۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں 21ویں صدی کی سب سے بڑی نسل کشی ہوئی لیکن اب عارضی جنگ بندی ہو چکی ہے، ثقافت لوگوں کو جوڑتی ہے۔فیسٹیول کے آغاز کے پہلے ہی دن ’شاہ جا فقیر‘ کے گروپ نے شاہ عبدالطیف بھٹائی کی شاعری پر مبنی سر ماروی پیش کیا، نیپال سے تعلق رکھنے والے مدن گوپال نے اپنے ملک کا گیت گایا، جس میں انہوں نے کراچی کا لفظ شامل کیا۔پہلے ہی دن لسی ٹاسکر (بیلجیم) نے بیس کلیرنیٹ پر جادو جگایا، عمار اشکر (شام) نے ڈھولک کے ساتھ عربی اور سندھی فیوژن پر پرفارمنس کی جب کہ اکبر خمیسو خان نے الغوزہ پر سب کو تالیاں بجوانے پر مجبور کیا۔اسی طرح زکریا حفار (فرانس) نے سنتور کی نرمی سے دل جیتا، کانگو کے اسٹریٹ ڈانسرز کی پرفارمنس نوجوانوں کو بہت پسند آئی، بیلیٹ بیونڈ بارڈرز (امریکا) کے پرفارمرز نے دو سولو ڈانس جنگ کا رقص اور تضاد پیش کیا جب کہ شیرین جواد (بنگلہ دیش) نے خوبصورت گلوکاری کی۔