Jasarat News:
2025-06-16@06:46:36 GMT

کراچی کے طلبہ کے ساتھ ناانصافی: ایک لمحہ فکر!

اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT

کراچی کے طلبہ کے ساتھ ناانصافی: ایک لمحہ فکر!

سید راشد علی ترمذی
کراچی جو پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی اور ترقی کا مرکز ہے، آج ظلم و زیادتی کا شکار ہو چکا ہے۔ یہاں کے باسیوں، خصوصاً اردو بولنے والوں کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ کبھی انہیں روزگار کے مواقع سے محروم کیا جاتا ہے، تو کبھی ان کے تعلیمی حقوق پر ڈاکا ڈالا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسا المیہ ہے جس پر ہر ذی شعور شخص کو سوچنا چاہیے۔

کسی بھی قوم کی ترقی کا دارو مدار اس کے نوجوانوں کی تعلیم پر ہوتا ہے، لیکن کراچی کے طلبہ کو اس بنیادی حق سے بھی محروم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ آئے روز ایسی شکایات سامنے آ رہی ہیں کہ امتحانات میں ان کے نمبروں میں دانستہ رد و بدل کیا جاتا ہے تاکہ ان کی تعلیمی کارکردگی کو کمزور ثابت کر کے انہیں اعلیٰ تعلیمی اداروں میں داخلے سے روکا جا سکے۔ دوسری طرف، اندرون سندھ کے طلبہ کو غیر معمولی نمبر دے کر انہیں کراچی کے پروفیشنل کالجز میں داخل کرایا جاتا ہے، جبکہ مقامی طلبہ ہاتھ ملتے رہ جاتے ہیں۔ یہ تعلیمی نسل کشی نہیں تو اور کیا ہے؟ کراچی کے بچوں کے ساتھ یہ سلوک نہ صرف ناانصافی بلکہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے، تاکہ ایک مخصوص طبقے کو آگے بڑھنے سے روکا جا سکے۔ یہ ناانصافی ایک ایسے وقت میں کی جا رہی ہے جب دنیا بھر میں میرٹ اور قابلیت کو بنیاد بنایا جا رہا ہے، مگر یہاں جان بوجھ کر کراچی کے طلبہ کو پسماندہ رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

حیرت کی بات یہ ہے کہ پاکستان کے مقتدر ادارے، جو ہر مسئلے پر اپنی رائے دینے میں دیر نہیں کرتے، اس سنگین مسئلے پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ وہ جو قانون کی بالادستی اور انصاف کی بات کرتے ہیں، کراچی کے طلبہ کے ساتھ ہونے والی اس زیادتی پر کیوں لب نہیں کھول رہے؟ کیا انہیں نظر نہیں آتا کہ ایک منظم طریقے سے اردو بولنے والے نوجوانوں کے تعلیمی مستقبل کو تباہ کیا جا رہا ہے؟
یہ وقت خاموش بیٹھنے کا نہیں، بلکہ آواز بلند کرنے کا ہے۔ اگر کراچی کے لوگ اب بھی خاموش رہے تو ان کے بچوں کے لیے اعلیٰ تعلیم کے دروازے مکمل طور پر بند کر دیے جائیں گے۔

یہ شہر، جو پاکستان کو 70 فی صد سے زیادہ ریونیو فراہم کرتا ہے، اس کے شہریوں کے ساتھ سوتیلا سلوک کب تک جاری رہے گا؟ ہم تمام مقتدر اداروں، حکومتی نمائندوں اور عدلیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس ناانصافی کا فوری نوٹس لیا جائے۔ کراچی کے طلبہ کو ان کا تعلیمی حق دیا جائے، امتحانی نمبروں میں کی جانے والی جانبداری کا خاتمہ کیا جائے اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں داخلے کا عمل مکمل طور پر میرٹ کی بنیاد پر کیا جائے۔ اگر آج اس ظلم کے خلاف آواز نہ اُٹھائی گئی تو کل کو کراچی کا نوجوان اپنی تعلیم، مستقبل اور حق سے مکمل طور پر محروم ہو جائے گا۔ یہ شہر ہمارا ہے، اس کے بچوں کا حق بھی ہمارا ہے! کراچی کے طلبہ کے ساتھ ناانصافی بند کرو!

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کراچی کے طلبہ کی جا رہی ہے کے طلبہ کو کے ساتھ کیا جا

پڑھیں:

کراچی کے شہریوں کے لیے خوشی کی خبر

کراچی:

شہر قائد کے باسی ایک جانب شدید گرمی کی وجہ سے پریشان ہیں تو دوسری جانب ان کے لیے ایک اچھی خبر سامنے آئی ہے۔

محکمہ موسمیات کے ارلی وارننگ سینٹر نے پیشگوئی کی ہے کہ پیر کے روز کراچی میں گرج چمک کے ساتھ ہلکی تا درمیانی شدت کی بارش کا امکان ہے۔

موسمیاتی ماہرین کے مطابق ایک مغربی ہواؤں کا سسٹم ملک کے بالائی علاقوں کی جانب بڑھ رہا ہے، جس کے زیر اثر سندھ کے مشرقی حصوں میں بھی نم ہوائیں داخل ہو رہی ہیں۔

آج تھرپارکر اور عمرکوٹ اضلاع میں بھی چند مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے۔ اسی طرح گھوٹکی، سکھر، جیکب آباد اور قمبر شہداد کوٹ میں بھی موسم جزوی طور پر ابر آلود رہنے کے ساتھ کہیں کہیں بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

ماہرین نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ شدید گرمی میں بھی غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز کریں اور اسی طرح بارش کے پیش نظر بھی احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ موسمی تبدیلی کے باعث درجہ حرارت میں کمی اور موسم خوشگوار ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • شہر میں یونیورسٹیز کا جال بچھانے کیلیے پُرعزم ہیں‘خالد مقبول
  • غزہ میں بھوک و افلاس کی صورتحال مزید اندوہناک ہونے لگی‘یونیسف
  • ایران کو ترنوالہ نہ سمجھا جائے، امت مسلمہ ایران کے ساتھ ہے
  • فلسطینی عوام کیلئے انسانی امداد میں اضافہ، طلبہ کو تعلیمی مدد فراہم کرینگے: اسحاق ڈار
  • فلسطینی طلبہ کی تعلیمی مدد کو وسعت دینے کی تجاویز پر غور
  • کراچی کے شہریوں کے لیے خوشی کی خبر
  • وزیراعلیٰ سندھ کا 1400 ملین سے انفارمیشن ٹیکنالوجی پروگرام کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے کا اعلان
  • کراچی کو بجٹ میں نظرانداز کیے جانے پر جماعت اسلامی کا احتجاج کا اعلان
  • باذن اللہ انتقام کا لمحہ صیہونیوں کی شہ رگ کے قریب ہے، ایرانی صدر
  • بجٹ میں دینی مدارس کیلئے بھی فنڈ مختص کیا جائے،مولانا محمد افضل