شکستوں کے باعث بھارتی کرکٹرز سے بیویوں، گرل فرینڈز کا ساتھ بھی چھن گیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
آسٹریلیا کیخلاف ٹیسٹ سیریز میں بدترین شکست کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ کی نئی ٹریول پالیسی کے باعث آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی میں بھارتی کرکٹرز اپنی بیویوں اور گرل فرینڈز کے بغیر ٹور پر جائیں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی کرکٹ ٹیم 15 فروری کو چیمپئینز ٹرافی ایونٹ میں شرکت کیلئے دبئی روانہ ہوگی، اس دوران کرکٹرز اپنے اہلخانہ اور گرل فرینڈز کو ٹور پر ساتھ نہیں لے جاسکیں گے۔
بھارتی ٹیم ایونٹ میں 20 فروری کو دبئی میں بنگلادیش کیخلاف پہلے میچ میں مدمقابل آئے گی، بعدازاں 23 فروری کو روایتی حریف پاکستان کیساتھ اہم معرکہ ہوگا جبکہ انڈین ٹیم آخری گروپ میچ میں نیوزی لینڈ سے ٹکرائے گی۔
مزید پڑھیں: ریکارڈ ہدف کا تعاقب؛ بھارتی رضوان، سلمان کو دیکھ کر حیران
مزید پڑھیں: بھارتی ٹیم کے کھلاڑیوں اور اہلخانہ کیلئے بُری خبر، بھارتی بورڈ کا بڑا اعلان
بھارتی بورڈ کے نئے اصولوں کے تحت 45 دن یا اس سے زائد طویل دوروں کے دوران محض 7 دن روز کیلئے اہلخانہ یا گرل فرینڈز کیساتھ رہنے کے مجاز ہوں تاہم کم دورانیے کے ٹور میں یہ بھی ممکن نہیں ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جاپان میں شوہر اپنی پوری تنخواہ بیوی کو کیوں دیتے ہیں؟ دلچسپ وجوہات جانیں
ٹوکیو(نیوز ڈیسک) کیا آپ جانتے ہیں کہ جاپان میں شوہر حضرات اپنی پوری تنخواہ حتیٰ کہ اپنی دیگر کمائی بھی بیویوں کے حوالے کرکے ان سے ماہانہ جیب خرچ لیتے ہیں؟
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جاپانی مرد حضرات ہرماہ بیویوں کو اپنی تمام کمائی سونپنے کے بعد ان سے ماہانہ پاکٹ منی جسے جاپانی زبان میں ( okozukai کہاجاتا ہے ) وصول کرتے ہیں، اس رقم سے جاپانی مرد سگریٹ سمیت دیگر چیزیں خریدتے ہیں۔
غیر ملکی ریسرچ فرم Soft brain Field کی جانب سے کیے گئے ایک سروے کے مطابق، 74 فیصد جاپانی خواتین گھریلو اخراجات کا کنٹرول سنبھالتی ہیں اور ان خواتین میں چھوٹے بچوں والی مائیں بھی شامل ہیں۔
سروے کے مطابق جاپان میں مرد خوشی سے اپنی پوری تنخواہ بیویوں کو نہیں دیتے لیکن ان کا ماننا ہے کہ ان کا کام اپنے خاندان کیلئے صرف پیسے کمانا ہےچاہے پھر اس کیلئے انہیں قربانی ہی کیوں نہ دینی پڑی۔
روایتی طور پر جاپان میں بیویوں کے ہاتھوں میں تنخواہیں دینے کا رجحان دوسری جنگ عظیم کے بعد سے دیکھنے میں آیا اور یہی وجہ ہے کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد جاپان کی اقتصادی ترقی میں خاطر خوا اضافہ بھی دیکھا گیا۔
ماہرین جاپانی مردوں کی جانب سے اپنی بیویوں کو تنخواہ حوالے کرنے سے متعلق 3 وجوہات قابل غور سمجھتے ہیں۔
٭جاپان میں گھریلو مالی انتظامات خواتین کے سپرد کرنا ایک ثقافتی رجحان تصور کیا جاتا ہے جس کے تحت مرد حضرات بیوی کے زیر انتظام گھریلو اخراجات کیلئے اپنی پوری تنخواہ ادا کرتے ہیں
٭بیوی کو پوری تنخواہ دے کرجاپانی مرد شادی جیسے رشتے میں شفافیت اور اعتماد کو فروغ دیتے ہیں، اس کے بعد بیوی ہی بلز، بچت اور دیگر اخراجات کیلئے رقم مختص کرتی ہے۔
٭ خواتین چونکہ گھروں میں رہ کر بچوں اور گھریلو انتظامات زیادہ دیکھتی ہیں لہٰذا وہ روزمرہ کے اخراجات کا انتظام بھی بآسانی کرسکتی ہیں۔
قابل غور بات یہ ہے کہ جاپان میں ایسے جوڑے جہاں دونوں پارٹنرز کام کرتے ہیں، ایسی صورت میں مرد اپنی پوری تنخواہ بیوی کو نہیں دیتے کیوں کہ اس صورتحال میں جاپان میں بیوی کو پوری تنخوا ہ دینے کی ضرورت محسوس نہیں کی جاتی ۔
Post Views: 4