کاجول نے عامر خان کا نام سنتے ہی فلم میں کام سے انکار کیوں کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
عامر خان اور ٹوئنکل کھنہ کی فلم ’میلہ‘ کے ہدایتکار نے انکشاف کیا ہے کہ ٹوئنکل سے پہلے اس فلم کیلئے کاجول کو آفر دی تھی جس کو اداکارہ نے قبول کرنے سے انکار کردیا تھا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق فلم میلہ کے ہدایتکار دھرمیش درشن نے ایک پرانے انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہ فلم کیلئے اداکارہ کاجول نے عامر خان کی وجہ سے کام کرنے سے انکار کر دیا تھا کیونکہ اداکارہ ان کے ساتھ کام نہیں کرنا چاہتی تھیں۔
ہدایتکار کا کہنا تھا کہ کاجول ایک ون ٹیک اداکار ہیں جبکہ عامر ہر شاٹ کو کئی مرتبہ دہراتے ہیں اور کئی ری ٹیک لیتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں مسٹر پرفیکشنسٹ بھی کہا جاتا ہے تاہم کاجول اس میں مطمئین نہیں تھیں۔
دھرمیش نے بتایا کہ جب کاجول نے عامر خان کی وجہ سے فلم کرنے سے انکار کیا اس کے بعد اس میں ٹوئنکل کھنہ نے کام کیا جو ان کی آخری فلم تھی۔ میلہ فلم کی ناکامی کی وجوہات سے متعلق سوال پر ہدایتکار کا کہنا تھا کہ عامر خان کی وجہ اس فلم میں خود سے زیادہ اپنے بھائی فیصل خان کے ڈیبیو پر تھی۔
اس فلم نے صرف 25 سے 28 کروڑ کمائے جبکہ کاجول کا فیصلہ درست ثابت ہوا اور وہ اپنے تحفظات کے باعث ایک فلاپ فلم کرنے سے بچ گئیں۔ تاہم اس کے بعد کاجول نے 2007 میں عامر خان کے ساتھ فلم ’فنا‘ میں کام کیا جو بلاک بسٹر ثابت ہوئی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سے انکار کاجول نے کی وجہ
پڑھیں:
مشہور ٹاک ٹاکر کھابے لیم کو امریکا میں کیوں گرفتار کیا گیا؟
سوشل میڈیا کی دنیا کا جانا پہچانا چہرہ، کھابے لیم، جنہوں نے بنا ایک لفظ کہے دنیا کو قہقہوں کا تحفہ دیا، اب خود ایک سنجیدہ خبر کی زینت بن چکے ہیں۔ امریکا کے ہیرے ریڈ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر انہیں امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی پر گرفتار کرلیا گیا تھا۔
یہ واقعہ 6 جون کو پیش آیا جب اٹلی کے شہری 25 سالہ ٹک ٹاک اسٹار کھابے لیم لاس ویگاس پہنچے تو امریکی امیگریشن حکام نے ان کے ویزا کی مدت سے تجاوز کی بنا پر انہیں حراست میں لے لیا۔ امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) نے بعد ازاں تصدیق کی کہ کھابے لیم ویزا کی شرائط کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے، تاہم اسی روز انہیں ’رضاکارانہ واپسی‘ کی اجازت دے کر رہا کردیا گیا۔
واضح رہے کہ کھابے لیم کا تعلق سینیگال سے ہے، مگر وہ کم عمری میں اٹلی منتقل ہوگئے تھے اور 2022 میں اطالوی شہریت حاصل کی۔ ان کی شہرت کا آغاز اُس وقت ہوا جب کووڈ لاک ڈاؤن کے دوران انہیں فیکٹری کی نوکری سے ہاتھ دھونا پڑا۔ اسی فارغ وقت میں انہوں نے مزاحیہ ویڈیوز بنانا شروع کیں جن میں وہ بنا کچھ کہے پیچیدہ ٹیوٹوریلز کا مذاق اڑاتے اور سادہ حل دکھا کر لوگوں کو ہنسنے پر مجبور کردیتے۔
ٹک ٹاک پر کھابے لیم کے مداحوں کی تعداد 162 ملین سے بھی زیادہ ہے، اور ان کا سادہ، خاموش اور مخصوص انداز دنیا بھر میں ان کی مقبولیت کا راز بن چکا ہے۔ وہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے، یونیسیف کے خیرسگالی سفیر بھی ہیں۔ فوربز کے مطابق انہوں نے محض ایک سال میں، یعنی جون 2022 سے ستمبر 2023 تک، مختلف برانڈز اور مارکیٹنگ پروجیکٹس سے تقریباً 16.5 ملین ڈالر کمائے۔
ان کی گرفتاری کی خبر اس وقت مزید گرم ہوئی جب ٹرمپ کے حامی معروف سیاسی کارکن بو لوڈن نے دعویٰ کیا کہ کھابے لیم کے خلاف شکایت خود انہوں نے درج کروائی۔ اگرچہ ابتدائی طور پر اس دعوے کو مشکوک نظر سے دیکھا گیا، لیکن ICE کی جانب سے جاری کردہ سرکاری بیان نے تمام افواہوں پر مہرِ تصدیق ثبت کر دی۔
یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب امریکا میں امیگریشن قوانین مزید سخت کیے جا رہے ہیں، اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے تحت غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف اقدامات میں اضافہ ہوا ہے۔
فی الحال کھابے لیم کی طرف سے اس واقعے پر کوئی باقاعدہ ردعمل سامنے نہیں آیا، لیکن سوشل میڈیا پر ان کے لاکھوں مداح بے چینی سے ان کے خیریت سے ہونے اور کسی وضاحت کے منتظر ہیں۔