بی سی سی آئی کی ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر کے پر کاٹنے کی تیاری
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
بھارت(نیوز ڈیسک)بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ اِن انڈیا (بی سی سی آئی) نے حال ہی میں نظم وضبط، یکجہتی اور ٹیم کے مثبت ماحول کو یقینی بنانے کی غرض سے 10 نکاتی ضابطہ اخلاق متعارف کرایا ہے جس میں بھارتی ٹیم کے ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر کی بھرپور تجاویز شامل تھیں۔
بی سی سی آئی کے نئے قوانین کے مطابق سپورٹ اسٹاف کے نجی معاونین یا منیجرز کو ٹیم کی بس میں سینئر کھلاڑیوں کے ساتھ سفر کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، نہ ہی وہ اس ہوٹل میں رہ سکیں گے جہاں سپورٹ اسٹاف یا کھلاڑی ٹھہرے ہوئے ہوں گے۔گوتم گمبھیر کے پرسنل اسسٹنٹ (جو آسٹریلیا میں پوری بارڈر گواسکر ٹرافی کے دوران ان کے ساتھ ساتھ رہے تھے) کو ٹور کے بعد بی سی سی آئی کے عتاب کا سامنا کرنا پڑا تھا اور اب بورڈ چاہتا ہے کہ دبئی میں چیمپئنز ٹرافی کےد وران ایسا کوئی معاملہ پیش نہ آئے۔رپورٹس کے مطابق اب سپورٹ اسٹاف کے پی اے اس ہوٹل میں نہیں رہ سکیں گے جس میں ٹیم ٹھہری ہوگی۔
دورہ آسٹریلیا کے دوران گوتم گمبھیر وہ واحد کوچنگ اسٹاف تھے جن کے پاس پرسنل اسسٹنٹ تھا۔ اب بورڈ کی جانب سے نافذ کیے گئے نئے ضوابط کے بعد گوتم گمبھیر ایسا نہیں کر سکیں گے۔بارڈر گواسکر ٹرافی کے بعد بی سی سی آئی کے عہدے دار نے گوتم گمبھیر کے پی اے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ذرائع ابلاغ سے کہنا تھا کہ ہیڈ کوچ کا پی اے اس گاڑی میں کیوں بیٹھا ہوا تھا جو سلیکٹرز کے لیے مختص تھی۔ سلیکٹرز کسی تیسرے غیر متعلقہ شخص کے سامنے ٹیم کی بات نہیں کر سکتے۔ اس کو ایڈیلیڈ میں بی سی سی آئی کے ہاسپیٹیلیٹی بکس میں جگہ کیوں دی گئی۔
شاپنگ کرتی خاتون کی جیب میں رکھا موبائل پھٹ پڑا، آگ لگنے کی سی سی ٹی وی وائرل
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بی سی سی ا ئی کے گوتم گمبھیر
پڑھیں:
“ہوسٹنگ کی ذمہ داریاں بھی بورڈ نے پلئیرز کو سونپ دیں”
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے صحافتی ذمہ داریاں بھی کھلاڑیوں کو سونپ دیں۔
گزشتہ روز پی سی بی کی جانب سے یوٹیوب پر خصوصی عید شو کی ویڈیو شیئر کی گئی، جس میں ٹی20 ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا، جارح مزاج اوپنر صائم ایوب، آل راؤنڈر فہیم اشرف اور صاحبزادہ فرحان نے شرکت کی جبکہ اس پروگرام کو اوپنر محمد حارث نے ہوسٹ کیا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پی سی بی کی جانب سے عید اسپیشل شو کو زیر بحث ہے، بابراعظم اور محمد رضوان کے مداح سوال اُٹھارہے ہیں کہ اسٹار کرکٹرز کو کیوں حصہ نہیں بنایا گیا۔
ادھر بورڈ کی جانب سے کھلاڑیوں سے ہوسٹنگ کروانے پر صحافتی حلقوں میں اس روایت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے کہ پلئیرز کو آن کیمرہ ذمہ داریاں دیکر بورڈ انکی کھیلنے کی صلاحیت کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
کھلاڑیوں کا کام میدان پر پرفارمنس دینا ہے نا کہ ویڈیوز اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پرگرامز کی میزبانی کرنا۔