اسلام آباد میں شمالی کوریا کے بانی راہنماء کم ال جونگ کی 83 ویںسالگر ہ پر شمالی کوریا سفارت خانے کا عشائیہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
اسلام آباد میں شمالی کوریا کے بانی راہنماء کم ال جونگ کی 83 ویںسالگر ہ پر شمالی کوریا سفارت خانے کا عشائیہ WhatsAppFacebookTwitter 0 15 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (عباس قریشی) پاکستان میں عوامی جمہوریہ کوریا کے زہر اہتمام شمالی کوریا کے بانی راہنماء کم ال جونگ کی 83ویں سالگرہ پر عشائیے کا انعقاد کیا گیا۔
عشائیے کے آغاز پر کم ال جونگ کی قیادت میں شمالی کوریا کے ترقی کے سفر پر دستاویزی ویڈیو دکھائی گئی ۔
عشائیے میں متعدد سیاسی،سفارتی و سیاسی شخصیات نے شرکت کی ۔
پاکستان میں شمالی کوریا کے سفیر چھوئے چینگ مین نے عظیم راہنماء کم جونگ ال کی قیادت میں شمالی کوریا کی ترقی کا سفر جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے پاکستان اور شمالی کوریا کی دوستی کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ بھی کیا،
عشائیے سے متعدد سیاسی و سماجی شخصیات نے خطاب کرتے ہوہے پاکستان اور شمالی کوریا کے تعلقات پر روشنی ڈالی اس موقع پر شمالی کوریا کے سفیر شرکاء میں گھل مل گیے اور شمالی کوریا میں ترقی کے مختلف پہلووں اور پاک شمالی کوریا دوستی کے حوالے سے روشنی ڈالٹے رہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: میں شمالی کوریا کے کم ال جونگ کی راہنماء کم
پڑھیں:
شرح سود کو 11فیصد پر برقرار رکھنا مانیٹری پالیسی کا غلط فیصلہ ہے‘ گوہر اعجاز
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء)چیئرمین اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈیولپمنٹ اور سابق نگران وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ شرح سود کو برقرار رکھنا پاکستان کے ٹیکس گزاروں پر خطے کا مہنگا ترین بوجھ ڈالنے کے مترادف ہے، پاکستان میں شرح سود خطے کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے،شرح سود کو 11فیصد پر برقرار رکھنا مانیٹری پالیسی کا غلط فیصلہ ہے۔(جاری ہے)
اپنے بیا ن میں انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کا شرح سود کو 11فیصد پر برقرار رکھنا ایماندار ٹیکس گزاروں مزید بوجھ ڈالنا ہے، مالیاتی خسارہ شرح سود کو مہنگائی کے مطابق کم کر کے قابو کیا جا سکتا ہے۔پرائیویٹ کاروبار اس صورت میں ترقی کر سکتا ہے جب اسے یکساں مواقع فراہم کیے جائیں گے۔معاشی ترقی کے لیے فیصلہ کن مانیٹری پالیسی کی ضرورت ہے، پائیدار معاشی ترقی کے لیے یکساں مواقع ہونا ضروری ہیں۔پاکستان میں شرح سود خطے کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے ، پاکستان میں مہنگائی 3فیصد اور شرح سود 11فیصد ہے، بھارت میں مہنگائی 1.5فیصد اور شرح سود 5.5فیصد ہے جبکہ بنگلہ دیش میں مہنگائی 8.3فیصد اور شرح سود 10 فیصد ہے۔