بالی ووڈ کے لیجنڈری اداکار امیتابھ بچن کے متعلق ان کے ساتھ کام کرنے والے ہدایت کار نے انکشاف کیا ہے کہ بگ بی نے بینکاک میں اسٹرپ کلب کا دورہ کیا تھا جہاں کا ماحول دیکھ کر ’’ان کا دماغ اڑ گیا‘‘۔

ہدایت کار اپوروا لکھیا نے امیتابھ بچن کے ساتھ فلم ’’ایک اجنبی‘‘ میں کام کیا، انھوں نے بالی ووڈ کے لیجنڈ اداکار کے ساتھ اپنے تجربات شیئر کیے ہیں۔ اپوروا نے بتایا کہ امیتابھ بچن کو نیند نہ آنے کی بیماری (انسومنیا) ہے، اور وہ شوٹنگ کے طویل دن کے بعد بھی تھکتے نہیں ہیں۔ بلکہ، وہ کام کے بعد بھی منصوبے بنانے پر اصرار کرتے ہیں۔

اپوروا نے بتایا کہ جب وہ امیتابھ بچن کے ساتھ بینکاک میں تھے، تو انھوں نے شہر کی ثقافت کو قریب سے دیکھنے کا فیصلہ کیا۔ ایک دن، امیتابھ نے اپوروا سے کہا، ’’مجھے بینکاک گھماؤ۔‘‘ اپوروا نے کہا، ’’سر، یہ پٹپونگ ہے، یہاں لائیو شوز ہوتے ہیں۔ اگر میں آپ کو لے جاؤں، تو فساد ہوجائے گا۔‘‘ لیکن امیتابھ نے اصرار کیا، ’’نہیں، ہم جائیں گے۔‘‘

اپوروا نے بتایا کہ وہ امیتابھ بچن، ارجن رام پال، وکرم چٹوال، پریزاد زوریبیان، اور پروڈیوسر بنٹی والیا کے ساتھ پٹپونگ گئے، جو بینکاک کا ایک ریڈ لائٹ ایریا ہے۔ اپوروا نے کہا، ’’امیتابھ جی نے تقریباً کھلی ہوئی شرٹ پہن رکھی تھی، اور وہ تھائی دھوتی کی طرح کچھ پہنے ہوئے تھے۔‘‘

اپوروا نے بتایا کہ وہ ایک کلب گئے جس کا نام ہی بالغانہ قسم کا تھا، جہاں لائیو شوز ہوتے تھے۔ انہوں نے کہا، ’’امیتابھ جی نے ایسا شو پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا۔ ہم امیت جی کے ساتھ شو دیکھنے گئے، اور وہاں موجود ہندوستانیوں نے ہوش اڑا دیے۔ امیتابھ جی ایسے چل رہے تھے جیسے وہ جوہو میں ہوں۔‘‘ شو کے بعد، امیتابھ بچن نے کہا، ’’دماغ اڑ گیا۔‘‘

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: امیتابھ بچن

پڑھیں:

سعودی ولیعہد سے علی لاریجانی کی ملاقات

قومی سلامتی کونسل کا سیکرٹری جنرل بننے کے بعد علی لاریجانی کا یہ تیسرا غیر ملکی دورہ ہے۔ اس سے قبل وہ عراق اور لبنان کا دورہ کر چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلیٰ قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری جنرل "علی لاریجانی" نے آج شام سعودی ولی عہد "محمد بن سلمان" سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں سعودی عرب میں تعینات ایرانی سفیر "علی رضا عنایتی" اور قومی سلامتی کونسل میں بین الاقوامی امور کے معاون "علی باقری" بھی موجود تھے۔ علی لاریجانی اس دورے کے دوران سعودی وزیر دفاع سے بھی ملاقات کریں گے۔ واضح رہے كہ علی لاریجانی آج دوپہر کو ریاض پہنچے، جہاں سعودی حکام اور ایران کے سفیر علی رضا عنایتی نے ان کا استقبال کیا۔ اس سفر میں اُن كے ہمراہ علی باقری كے علاوہ وزارت خارجہ میں خلیج فارس امور كے ڈائریكٹر "محمد علی بک" بھی موجود ہیں۔ علی لاریجانی اس دورے کے دوران وزیر دفاع کے ساتھ ساتھ اعلیٰ سعودی حکام سے ملاقات کریں گے۔ اُن کے اس دورے کا مقصد اقتصادی شعبے میں تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ قومی سلامتی کونسل کا سیکرٹری جنرل بننے کے بعد علی لاریجانی کا یہ تیسرا غیر ملکی دورہ ہے۔ اس سے قبل وہ عراق اور لبنان کا دورہ کر چکے ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز عرب و اسلامی ممالک کے ہنگامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایرانی صدر ڈاکٹر "مسعود پزشکیان" نے بھی محمد بن سلمان سے ملاقات اور گفتگو کی۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: بیوی کے قتل کا کیس، شوہر اور اس کا ساتھی جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
  • ٹرمپ کا دورۂ لندن؛ برطانیہ اور امریکا کا کاروباری شعبوں میں تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
  • ٹرمپ کے قریبی ساتھی چارلی کرک کا قتل: منصوبہ بندی کے شواہد سامنے آگئے
  • ڈی جی آئی ایس پی آر کا آزاد کشمیر کے مختلف تعلیمی اداروں کا دورہ، طلبہ، اساتذہ کیساتھ گفتگو
  • منعم ظفر خان نے ٹائون چیئرمینوں کے ساتھ اسپرے مہم کا افتتاح کردیا،مہم شہر بھر میں چلائی جائیگی
  • آئی ایم ایف وفد کے دورہ پاکستان سے قبل 51 شرائط پوری، دیگر پر کام جاری
  • وزیر اعظم کا پاکستان ٹی وی ڈیجیٹل کا دورہ، انگریزی چینل کا افتتاح کردیا
  • وزیر اعظم کا پاکستان ٹی وی ڈیجیٹل  کا دورہ، انگریزی چینل کا افتتاح کردیا
  • سعودی ولیعہد سے علی لاریجانی کی ملاقات
  • اسپین نے اسرائیل سے 825 ملین ڈالر کا اسلحہ معاہدہ منسوخ کردیا