امیتابھ بچن کا بینکاک میں اسٹرپ کلب کا دورہ، ساتھی نے راز فاش کردیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
بالی ووڈ کے لیجنڈری اداکار امیتابھ بچن کے متعلق ان کے ساتھ کام کرنے والے ہدایت کار نے انکشاف کیا ہے کہ بگ بی نے بینکاک میں اسٹرپ کلب کا دورہ کیا تھا جہاں کا ماحول دیکھ کر ’’ان کا دماغ اڑ گیا‘‘۔
ہدایت کار اپوروا لکھیا نے امیتابھ بچن کے ساتھ فلم ’’ایک اجنبی‘‘ میں کام کیا، انھوں نے بالی ووڈ کے لیجنڈ اداکار کے ساتھ اپنے تجربات شیئر کیے ہیں۔ اپوروا نے بتایا کہ امیتابھ بچن کو نیند نہ آنے کی بیماری (انسومنیا) ہے، اور وہ شوٹنگ کے طویل دن کے بعد بھی تھکتے نہیں ہیں۔ بلکہ، وہ کام کے بعد بھی منصوبے بنانے پر اصرار کرتے ہیں۔
اپوروا نے بتایا کہ جب وہ امیتابھ بچن کے ساتھ بینکاک میں تھے، تو انھوں نے شہر کی ثقافت کو قریب سے دیکھنے کا فیصلہ کیا۔ ایک دن، امیتابھ نے اپوروا سے کہا، ’’مجھے بینکاک گھماؤ۔‘‘ اپوروا نے کہا، ’’سر، یہ پٹپونگ ہے، یہاں لائیو شوز ہوتے ہیں۔ اگر میں آپ کو لے جاؤں، تو فساد ہوجائے گا۔‘‘ لیکن امیتابھ نے اصرار کیا، ’’نہیں، ہم جائیں گے۔‘‘
اپوروا نے بتایا کہ وہ امیتابھ بچن، ارجن رام پال، وکرم چٹوال، پریزاد زوریبیان، اور پروڈیوسر بنٹی والیا کے ساتھ پٹپونگ گئے، جو بینکاک کا ایک ریڈ لائٹ ایریا ہے۔ اپوروا نے کہا، ’’امیتابھ جی نے تقریباً کھلی ہوئی شرٹ پہن رکھی تھی، اور وہ تھائی دھوتی کی طرح کچھ پہنے ہوئے تھے۔‘‘
اپوروا نے بتایا کہ وہ ایک کلب گئے جس کا نام ہی بالغانہ قسم کا تھا، جہاں لائیو شوز ہوتے تھے۔ انہوں نے کہا، ’’امیتابھ جی نے ایسا شو پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا۔ ہم امیت جی کے ساتھ شو دیکھنے گئے، اور وہاں موجود ہندوستانیوں نے ہوش اڑا دیے۔ امیتابھ جی ایسے چل رہے تھے جیسے وہ جوہو میں ہوں۔‘‘ شو کے بعد، امیتابھ بچن نے کہا، ’’دماغ اڑ گیا۔‘‘
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: امیتابھ بچن
پڑھیں:
امریکا کا دورہ مکمل: پاکستانی سفارتی وفد برطانیہ پہنچ گیا، امن کی اہمیت پر زور
لندن (نیوز ڈیسک) چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستانی سفارتی وفد امریکا کا دورہ مکمل کر کے برطانیہ پہنچ گیا۔
امریکا میں وفد نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کی اور عالمی رہنماؤں، امریکی کانگریس ارکان سے ملاقاتیں کیں جہاں پاکستان نے کشمیر کے مسئلے اور خطے میں امن کی ضرورت پر زور دیا۔
پاکستانی وفد کے رکن فیصل سبزواری نے لندن میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے اقوام متحدہ میں پاکستان کا مقدمہ پیش کیا اور بھارت کو ایٹمی ممالک کے درمیان کشیدگی کو مزید بڑھانے سے روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے بھارتی جارحیت پر بھی سوالات اٹھائے اور عالمی طاقتوں سے مداخلت کی درخواست کی۔
شیری رحمان اور خرم دستگیر خان نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا، جنہوں نے بھارت کے ساتھ مذاکرات کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ بھارت بات چیت کے لیے تیار نہیں۔
بشریٰ انجم بٹ نے بتایا ہے کہ پاکستانی وفد کو امریکا میں اپنے مؤقف پر بھرپور پذیرائی ملی۔
Post Views: 3