جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات: سلمان اکرم راجا و دیگر پولیس رپورٹ میں قصور وار قرار
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات: سلمان اکرم راجا و دیگر پولیس رپورٹ میں قصور وار قرار WhatsAppFacebookTwitter 0 15 February, 2025 سب نیوز
لاہور: 5 اکتوبر کو جلاؤ گھیراؤ اور تشدد کے تین مقدمات میں سلمان اکرم راجا، ضمیر جھنڈو اور علی امتیاز وڑائچ سمیت دیگر کو پولیس رپورٹ میں قصور وار قرار دے دیا گیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں 5 اکتوبر کو جلاؤ گھیراؤ اور تشدد کے تین مقدمات میں سلمان اکرم راجا، ضمیر جھنڈو اور علی امتیاز وڑائچ سمیت دیگر کی عبوری ضمانتوں پر سماعت ہوئی، سماعت کے موقع پر سلمان اکرم راجا سمیت دیگر ملزمان نے عدالت میں پیش ہوکر حاضری مکمل کروائی۔
دوران سماعت پولیس نے تھانہ اسلام پورہ کے مقدمے کی رپورٹ پیش کردی جس میں پولیس نے سلمان اکرم راجا سمیت 7 ملزمان کو قصور وار قرار دیا۔
عدالت نے اسلام پورہ تھانہ کے مقدمے میں آئندہ سماعت پر دلائل طلب کرتے ہوئے تھانہ مستی گیٹ اور لاری اڈا کے مقدمات میں بھی تفتیشی رپورٹ طلب کر لی۔
بعدازاں انسداد دہشت گردی عدالت نے ملزمان کی عبوری ضمانتوں میں 12 اپریل تک توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔
دریں اثنا تھانہ شفیق آباد میں 5 اکتوبر کو پولیس تشدد اور جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں پولیس نے انسداد دہشت گردی عدالت میں جج منظر علی گل کے روبرو رپورٹ پیش کی جس میں سلمان اکرم راجا، علی امتیاز وڑائچ، شبیر گجر سمیت دیگر کو قصور وار قرار دیا گیا۔
عدالت نے ملزمان سلمان اکرم راجا، شبیر گجر سمیت دیگر کی ضمانتیں ایک ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کر لیں
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجا قصور وار قرار جلاؤ گھیراؤ سمیت دیگر
پڑھیں:
حمیرا اصغر کی لاش ملنے سے متعلق کیس میں اہم پیشرفت
کراچی: ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ نے ماڈل و اداکارہ حمیرہ اصغر کی لاش ملنے کے واقعہ سے متعلق کی اندراج مقدمہ درج کی درخواست پر پولیس سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
رپورٹ کے ماطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ کی عدالت کے روبرو ماڈل و اداکارہ حمیرہ اصغر کی لاش ملنے کے واقعہ سے متعلق شاہ زیب سہیل ایڈووکیٹ کی اندراج مقدمہ درج کی درخواست کی سماعت ہوئی۔
پولیس نے رپورٹ عدالت میں جمع کرادی۔ پولیس رپورٹ میں کہا گیا کہ حمیرا کے گھر والوں سے رابطہ ہوا ہے۔ مرحومہ اداکارہ کا پوسٹ مارٹم ہوچکا ہے۔ حتمی فرانزک رپورٹ کا انتظار ہے اس کے بعد مزید کارروائی کریں گے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے گھر والوں سے پوچھیں کہ وہ مقدمہ درج کرنا چاہتے ہیں یا نہیں۔ عدالت نے 16 اگست کوتفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ حمیرہ اصغر کی موت 7 اکتوبرکو ہوئی جبکہ ان کا فون فروری 2025 تک استعمال ہوا۔ فون کھلا تھا میک اپ آرٹیسٹ کا فون اٹینڈ نہیں ہوا۔ اس فون کے بعد واٹس ایپ ڈی پی بھی ڈیلیٹ کردی گئی۔ میک اپ آرٹیسٹ کوبھی بلایا جائے۔ حمیر اصغر کے بھائی اور دیگر کو شامل تفتیش کرنے کا حکم دیا جائے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ پولیس رپورٹ میں واش روم اور کمرے سے خون کے نمونے لینے کا ذکر ہے۔ حمیرا اصغر کو قتل کیا گیا ہے، ایف آئی آردرج کرنے کا حکم دیا جائے۔
تفتیشی افسر کے مطابق اگر ثبوت ملے تو ہم خود مقدمہ درج کرلیں گے۔ درخواست میں ایس ایس پی ساؤتھ اور ایس ایچ او گزری کو فریق بنایا گیا ہے۔
TagsShowbiz News Urdu