اسکاٹ لینڈ کی مسجد کو 40 سال بعد بڑا درجہ مل گیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
ایڈنبرگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 فروری2025ء)اسکاٹ لینڈ میں قائم 40 سال سے قائم گلاسگو سینٹرل مسجد کو کیٹیگری اے لسٹڈ بلڈنگ کا درجہ دے دیا گیا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایچ ای ایس اسکاٹ لینڈ کے اس تاریخی فیصلے کے بعد یہ اسکاٹ لینڈ کی پہلی مسجد بن گئی ہے جسے یہ اعزاز حاصل ہوا ہے۔
(جاری ہے)
مذکورہ مسجد 1984 میں تعمیر کی گئی تھی اور اسے اب اسکاٹ لینڈ کی تاریخی اور ثقافتی اہمیت کی حامل عمارتوں میں شامل کر لیا گیا ہے۔
اس اقدام کا مطلب ہے کہ اب اس عمارت کو خصوصی تحفظ حاصل ہوگا اور اس میں کسی قسم کی تبدیلیاں کرنے کے لیے سخت قواعد و ضوابط پر عمل کرنا ہوگا۔رپورٹ کے مطابق چار ایکڑ (1.62 ہیکٹر) پر محیط جگہ 1984 میں عوام کے لیے کھولی گئی، جس پر 3 ملین یورو کی لاگت آئی تھی، یہ گلاسگو میں بنائی جانے والی پہلی خاص طور پر تعمیر شدہ مسجد تھی۔اس کا فن تعمیر اسلامی اور جدید طرز کا حسین امتزاج پیش کرتا ہے، جس کی وجہ سے یہ شہر کی پہچان بن چکی ہے۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اسکاٹ لینڈ
پڑھیں:
گلبرگ ٹاؤن بلاک 14 میں کمزور عمارت تعمیر
رہائشی پلاٹ نمبر130 اور 648 پر ناقص میٹریل سے کمرشل عمارت قائم
ڈائریکٹر ضیاء کو حکام کی سرپرستی جاری ، بنیادی تعمیری ضابطے مکمل نظر انداز
سندھ بلڈنگ گلبرگ ٹان غیر قانونی تعمیرات کا گڑھ بن گیا بااثر مافیا سرگرم ڈائریکٹر وسطی سید ضیا اور مقامی انتظامیہ کی مبینہ سرپرستی میں قانون شکنی شہریوں کی زندگیاں خطرے میںبلاک 14 پلاٹ 130 اور 648 کے رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات جاری جرآت سروے ٹیم کی موقف لینے کی کوشش ناکام رہی ۔ گلبرگ ٹان اس وقت غیر قانونی تعمیرات کے ایک خطرناک جال میں جکڑا ہوا ہے جہاں بااثر بلڈرز اور زمین مافیا بلڈنگ بائی لاز کو روندتے ہوئے دن رات کام جاری رکھے ہوئے ہیں اسوقت بھی گلبرگ بلاک 14 کے رہائشی پلاٹوں 130 اور 648 پر کمرشل تعمیرات کی جا رہی ہیں جن کے لیے نہ تو نقشہ منظور ہوا ہے اور نہ ہی حفاظتی اقدامات پر عمل ہو رہا ہے ذرائع کے مطابق یہ سب کچھ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر سید ضیا اور مقامی انتظامیہ کی مبینہ سرپرستی میں ہو رہا ہے جو بھاری رشوت کے عوض خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں علاقے میں سڑکوں کی تنگی پارکنگ کا بحران اور سیوریج سسٹم کی تباہ حالی کے خدشات شدت اختیار کر رہے ہیںشہریوں کا کہنا ہے کہ اگر یہ سلسلہ نہ رکا تو گلبرگ ٹان رہنے کے قابل نہیں رہے گامتاثرین نے وزیرِاعلی سندھ اور اینٹی کرپشن حکام سے فوری ایکشن کا مطالبہ کیا ہیجرآت سروے ٹیم کی جانب سے موقف لینے کے لئے ڈی جی ہاس رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر رابطہ ممکن نہ ہو سکا ۔