فلسطین،لبنان اورشام کیلئے 24ویں امدادی کھیپ ائیرپورٹ سے روانہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
سٹی 42 : فلسطین،لبنان اورشام کے لیے 24ویں امدادی کھیپ جناح ٹرمینل ائیرپورٹ سے روانہ کردی گئی ۔
ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق امداد چارٹرڈ فلائٹ کے ذریعے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے ایل آرش انٹرنیشنل ائیرپورٹ مصر کے لیے روانہ کی گئی، الخدمت فاؤنڈیشن کے تعاون سے بھیجی تھی جس میں تقریباً 60 ٹن سامان شامل تھا، امداد سامان میں موسم سرما کے خیمے،ترپال اورچادروں سمیت دیگراشیا شامل تھیں ۔
لاہور؛ زیر تعمیر عمارت کی دیوار گرنے سے 3 مزدور ملبے تلے دب گئے
ترجمان این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ اب تک مجموعی طور پر 1,861 ٹن امدادی سامان روانہ کیا جاچکا ہے، فلسطین، غزہ(1378 ٹن)،لبنان (372 ٹن)اورشام (111 ٹن) کے متاثرین کے لیے روانہ کیاجاچکا ہے۔ کراچی ائیرپورٹ امدادی سامان کی روانگی کے موقع پرمنسٹری آف فارن افیئراوراین ڈی ایم اے کے سینئرحکام موجود تھے۔
وزیراعظم کی ہدایت پرنیشنل ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی شام کے جنگ سے متاثرہ لوگوں کوامداد کی فراہمی جاری رکھے ہوئے ہے ۔
گھریلو ملازمہ کی پُراسرار موت، تحقیقات شروع
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
غزہ کے تمام رہائشی قحط کے خطرے سے دوچار ہیں، اقوام متحدہ
رپورٹ کے مطابق، صہیونی حکومت نے حال ہی میں انروا اور دیگر بین الاقوامی امدادی تنظیموں کو ہٹا کر، جنوبی غزہ میں امدادی تقسیم کے مراکز کے قیام کا اعلان کیا ہے، جہاں ان مراکز کی مکمل نگرانی ایک امریکی ادارے کے ذریعے کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے انسانی امور کے رابطہ دفتر (OCHA) کے ترجمان نے غزہ میں انسانی صورتحال پر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت غزہ کی 100 فیصد آبادی قحط کے خطرے سے دوچار ہے۔ فارس نیوز کے مطابق، اقوام متحدہ کے انسانی امور کے رابطہ دفتر کے ترجمان نے جمعہ کو کہا کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران تقریباً دو لاکھ افراد کو غزہ پٹی میں اپنا گھر چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق، اقوام متحدہ کے اس عہدیدار نے مزید خبردار کیا کہ غزہ کی پوری آبادی اس وقت قحط کے خطرے میں ہے۔ یہ انتباہ اس وقت آیا ہے جب غزہ میں انسانی صورتحال مسلسل جھڑپوں، محاصرے اور ابتدائی امداد تک محدود رسائی کی وجہ سے نازک مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔
اقوام متحدہ نے عالمی برادری سے فوری اقدام کا مطالبہ کیا ہے تاکہ غزہ میں انسانی بحران کو مزید بگڑنے سے روکا جا سکے۔ حالیہ ہفتوں میں بین الاقوامی اداروں نے غزہ میں قحط کے خطرے کی سطح کو مزید بڑھا دیا ہے۔ بدھ کو ترک خبر رساں ادارے اناطولی کی رپورٹ کے مطابق، عالمی ادارہ صحت (WHO) کی مشرقی بحیرہ روم کی علاقائی ڈائریکٹر حنان بلخی نے بتایا کہ غزہ میں بھوک اور قحط کی سطح میں شدید اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے بہت سے لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، صہیونی حکومت نے حال ہی میں انروا اور دیگر بین الاقوامی امدادی تنظیموں کو ہٹا کر، جنوبی غزہ میں امدادی تقسیم کے مراکز کے قیام کا اعلان کیا ہے، جہاں ان مراکز کی مکمل نگرانی ایک امریکی ادارے کے ذریعے کی جائے گی۔ ان مراکز کا مقصد، جو زیادہ تر غزہ کے جنوبی حصے میں واقع ہیں، فلسطینیوں کو شمالی علاقوں سے نکل کر جنوب کی طرف لانا ہے تاکہ ان کی نقل مکانی کو آگے بڑھایا جا سکے۔