6 ماہ میں 31 ملین ڈالر کے کینو ایکسپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
اسلام آباد(کامرس ڈیسک)چھ ماہ کے دوران پاکستان نے 31 ملین ڈالر کے کینو اور دیگر کھٹے پھل ایکسپورٹ کیے، سب سے زیادہ 16 ملین ڈالر سے زائد کے کینو افغانستان کو بھیجے گئے۔ گزشتہ 6 ماہ کے دوران ترش پھل بالخصوص کینو کی برآمدات سے متعلق تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردی گئیں۔وزیر تجارت جام کمال نے دستاویز پیش کیں جن میں بتایا گیا کہ جولائی تا دسمبر 2024ء پاکستان نے 1 لاکھ 5 ہزار 690 میٹرک ٹن کھٹے پھل برآمد کیے جن کی مالیت 30 اعشاریہ 9 ملین ڈالر بنتی ہے۔دستاویز میں بتایا گیا کہ 16 اشاریہ 72 ملین ڈالر کے کھٹے پھل افغانستان بھیجے گئے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ملین ڈالر
پڑھیں:
امریکی ارب پتیوں کی دولت میں 700 ارب ڈالر کا اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-06-13
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) گزشتہ برس 10 سرفہرست امریکی ارب پتی افراد کی دولت میں تقریباً 700 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔ برطانوی امدادی ادارے آکسفیم کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال امریکا کے ٹاپ 10 ارب پتی افراد کی دولت میں مجموعی طور پر 698 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔ ان ارب پتی افراد میں ٹیسلا کے بانی ایلون مسک، ایمازون کے بانی جیف بیزوز، امریکی بزنس مین لیری ایلسن اور میٹا کے سربراہ مارک زکر برگ سمیت دیگر شامل ہیں۔ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیوں سے امریکی عدم مساوات نئی بلندیوں تک جانے کا خطرہ ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکی جماعتوں ریپبلکن اور ڈیموکریٹک دونوں کی انتظامیہ نے امریکا کی بڑھتی ہوئی دولت کے فرق کو بڑھا دیا ہے۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 40 فیصد سے زائد امریکی شہری کم آمدنی والیافراد میں تصور کیے جاتے ہیں جن کی خاندانی کمائی قومی غربت کی لکیر کے 200 فیصد سے بھی نیچے ہے۔دوسری جانب بھارت میں منی لانڈرنگ کے الزامات پر انیل امبانی گروپ کے 35 کروڑ روپے کے اثاثے منجمد کر دیئے گئے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ آف انڈیا نے انیل امبانی کی ممبئی میں واقع خاندانی رہائش گاہ سمیت نئی دہلی اور چنائے میں واقع رہائشی یونٹس اور زمینوں پر لین دین پر پابندی عائد کردی ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ارب پتی مکیش امبانی کے چھوٹے بھائی انیل امبانی کے گروپ کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات جاری ہے۔ امبابی گروپ نے 2017 سے 2019 کے درمیان بھارت کے بینک سے 56 کروڑ ڈالر سے زائد قرض حاصل کیا تھا، ان رقوم سے کی گئی سرمایہ کاری سے کوئی منافع حاصل نہیں ہوا۔