Jasarat News:
2025-09-18@22:59:34 GMT

گل بنفشہ کی چائے

اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT

گل بنفشہ کی چائے

چائے سے جان چھڑائیں اور چائے کا مزا بھی لیجئے۔کھولتے ہوئے پانی کو آگ سے اتار کر چائے دانی میں ڈالیں جس میں 2-3 ماشہ فی کپ کے حساب سے گل بنفشہ پہلے سے ڈال رکھا ہو۔ پانچ منٹ تک دم دے کر اسے چھان لیں اور اس میں حسب مرضی چینی اور گرم دودھ شامل کر کے پئیں۔بلا دودھ بطور قہوہ بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یاد رہے کہ گل بنفشہ کو جوش دینے سے اس کے فوائد میں کمی آ جاتی ہے۔ اس لیے مندرجہ بالا طریقہ پر ہی تیار کرنا چاہیے۔ اس میں ذائقہ، خوشبو اور دل لبھانے والی رنگت، ہر چیز موجود ہے۔بنا بریں دل اور دماغ کو فرحت بخشتی ہے۔ بھوک لگاتی ہے۔ قبض کشا ہے۔ نزلہ زکام، کھانسی، دمہ، ورم حلق، منہ اور زبان کے پکنے، خناق، پیشاب کی بندش، نیند کی کمی، نظر کی کمزوری اور ضعف دماغ وغیرہ کے لیے بہت اچھی دوا ہے۔
اس کے کچھ مدت کے استعمال سے چائے کی عادت بھی چھوڑی جا سکتی ہے۔اکثر لوگ موسم کی تبدیلی کی وجہ سے جاتے ہی نزلے کی لپیٹ میں آ جاتے ہیں۔ تو تازہ تازہ، اُودے اُودے پھول بنفشہ منگوا کر ان کا قہوہ تیار کریں اور اس کی ایک پیالی پئیں۔یقین جانیئے رات کو یہ خوش ذائقہ چائے پی کر لیٹ جائیں صبح بالکل ہشاش بششاش ہوں گے۔ گل بنفشہ میں برابر وزن گندم ملا کر بطور چائے استعمال کریں تو پرانے نزلہ و زکام کے لیے تیر بہدف علاج ثابت ہوتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: گل بنفشہ

پڑھیں:

سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگانے کی قرارداد منظور

قرارداد کے متن میں لکھا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے۔ موجودہ دور میں موبائل فون اور سوشل میڈیا کی بدولت بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بُری طرح متاثر ہو رہے ہیں، حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کیساتھ حل کرنے کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب اسمبلی میں تمام سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگانے کی قرارداد منظور کر لی گئی ہے۔ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں قرارداد حکومتی رکن راحیلہ خادم حسین نے ایوان میں پیش کی، جس کے متن میں لکھا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے۔

قرارداد میں لکھا گیا ہے کہ موجودہ دور میں موبائل فون اور سوشل میڈیا کی بدولت بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بُری طرح متاثر ہو رہے ہیں، حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کیساتھ حل کرنے کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔ قرارداد میں لکھا گیا کہ پہلے قدم کے طور پر یہ ایوان یہ تجویز کرتا ہے کہ تمام پرائیویٹ اور پبلک سکولز میں طلباء کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور پھر سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق بھی قانون سازی کی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • کیا زمین کی محافظ اوزون تہہ بچ پائے گی؟ سائنسدانوں اور اقوام متحدہ نے تازہ صورتحال بتادی
  • اوورسیز پاکستانیوں کیلئے تین استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی کر سکتے ہیں
  • سندھ میں بیراجوں میں پانی کی آمد و اخراج کے تازہ ترین اعداد و شمار جاری
  • عالمی تنازعات میں اموات کا بڑا سبب کلسٹر بم، یو این رپورٹ
  • کیا زمین کی محافظ اوزون تہہ بچ پائے گی، سائنسدانوں اور اقوام متحدہ نے تازہ صورتحال بتادی
  • سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگانے کی قرارداد منظور
  • بھارت: کیرالا میں دماغ کھانے والے امیبا سے عوام میں دہشت
  •  نوجوانوں میں مالیاتی امید بلند مگر مجموعی عوامی اعتماد میں کمی ہوئی، اپسوس کا تازہ سروے
  • مولی کا باقاعدہ استعمال صحت کے کونسے مسائل سے بچا سکتا ہے؟
  • کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی