واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے مشیر ایلون مسک کی جانب سے سرکاری ملازمتوں میں کٹوتی کی مہم کے تحت 9500 سے زائد وفاقی ملازمین کو برطرف کر دیا گیا ہے۔

اس برطرفی مہم میں وزارت داخلہ، توانائی، ویٹرنز افیئرز، زراعت اور صحت کے محکمے متاثر ہوئے، جبکہ امریکی فاریسٹ سروس، نیشنل پارک سروس، اور انٹرنل ریونیو سروس میں بھی ہزاروں نوکریاں ختم ہونے کا امکان ہے۔

صدر ٹرمپ کے مطابق امریکی حکومت غیر ضروری اخراجات میں جکڑی ہوئی ہے اور 36 ہزار ارب ڈالر کے قرضے میں ڈوبی ہوئی ہے۔ گزشتہ سال 1800 ارب ڈالر کا خسارہ ہوا تھا، جسے کم کرنے کے لیے اصلاحات ضروری ہیں۔

ایلون مسک کی پالیسیوں اور اثر و رسوخ پر کئی حلقے سوال اٹھا رہے ہیں، کیونکہ ان کے فیصلوں سے سرکاری محکمے اور عوامی خدمات متاثر ہو رہی ہیں۔ 

بعض رپورٹس کے مطابق، یو ایس ایڈ اور کنزیومر فنانشل پروٹیکشن بیورو جیسے اداروں کو تقریباً مکمل طور پر بند کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

ڈیموکریٹس نے ٹرمپ پر الزام لگایا ہے کہ وہ وفاقی اخراجات پر کانگریس کے اختیار میں مداخلت کر رہے ہیں، جبکہ ریپبلکنز کی اکثریت نے اس فیصلے کی حمایت کی ہے۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ ملازمتوں میں کمی سے اہم سرکاری خدمات متاثر ہوں گی، خاص طور پر ٹیکس جمع کرنے، جنگلاتی آگ پر قابو پانے اور صحت عامہ سے متعلق پروگراموں میں رکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے۔

یہ معاشی اصلاحات امریکہ کی وفاقی بیوروکریسی میں ہلچل مچا چکی ہیں، اور مستقبل میں مزید سخت اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان 18 نومبر کو وائٹ ہاؤس کا سرکاری دورہ کریں گے

سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان 18 نومبر کو امریکا کے سرکاری دورے پر وائٹ ہاؤس جائیں گے، جہاں وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے۔

وائٹ ہاؤس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے العربیہ انگلش کو بتایا کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ مہینوں میں بڑھتے ہوئے تعلقات کے تناظر میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

صدر ٹرمپ، جنہوں نے اپنے دونوں ادوارِ صدارت میں سعودی عرب کو اپنی پہلی غیر ملکی منزل بنایا تھا، اس ملاقات میں دفاع، ٹیکنالوجی اور بالخصوص سیمی کنڈکٹر کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر گفتگو کریں گے۔

مزید پڑھیں: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات باعثِ مسرت اور اعزاز تھی، وزیراعظم شہباز شریف کا خصوصی پیغام

ذرائع کے مطابق، ملاقات کے دوران دفاعی معاہدوں اور تکنیکی شراکت داریوں سے متعلق کئی مفاہمت کی یادداشتوں (MoUs) پر بات چیت متوقع ہے۔

یاد رہے کہ رواں سال مئی میں صدر ٹرمپ کے سعودی عرب کے دورے کے دوران دونوں ممالک نے 142 ارب ڈالر مالیت کے مفاہمتی معاہدوں پر دستخط کیے تھے، جن میں امریکی دفاعی صنعت میں سعودی سرمایہ کاری بھی شامل تھی۔

امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق، دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا معاہدہ قریباً طے پا چکا ہے، جس کے تحت امریکی کمپنیاں سعودی عرب کو جدید سیمی کنڈکٹر چپس برآمد کر سکیں گی۔

گزشتہ ہفتے سعودی کمپنی HUMAIN اور امریکی کمپنی Qualcomm Technologies نے ایک تاریخی معاہدے کا اعلان کیا، جس کا مقصد سعودی عرب کو مصنوعی ذہانت (AI) کے عالمی مرکز کے طور پر ابھارنا ہے۔

مزید پڑھیں: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے اب تک 5 اہم کام کون سے ہیں؟

یہ معاہدہ ریاض میں ہونے والی 9ویں فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو (FII) کانفرنس کے موقع پر طے پایا، جو رواں سال مئی میں منعقد ہونے والے سعودی امریکا انویسٹمنٹ فورم کی توسیع ہے۔

مشترکہ بیان کے مطابق، نئی شراکت داری کے تحت دنیا کا پہلا ایج ٹو کلاؤڈ ہائبرڈ AI پلیٹ فارم متعارف کرایا جائے گا، جو عالمی سطح پر مصنوعی ذہانت کی سروسز فراہم کرنے کے لیے مکمل طور پر موزوں ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان وائٹ ہاؤس

متعلقہ مضامین

  • سرکاری ملازمین کے لیے بڑی خوشخبری ؛ کرایہ داری سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور
  • وفاقی سرکاری ملازمین کیلئے کرایہ داری سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ
  • وفاقی ملازمین کیلئے کرایہ داری سیلنگ میں 85فیصد اضافہ ،نوٹیفکیشن سب نیوز پر
  • لاہور: حاضر سروس اور برطرف پولیس اہلکاروں پر مشتمل ڈکیت گینگ گرفتار
  • سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان 18 نومبر کو وائٹ ہاؤس کا سرکاری دورہ کریں گے
  • 27ویں ترمیم آئین کے نمایاں خدوخال کو متاثر کر سکتی ہے
  • چین امریکہ بھائی بھائی ، ہندوستان کو بائی بائی
  • حماس کیجانب سے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے پر خوشی ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • مسیحیوں کے قتل عام پر خاموش نہیں رہیں گے، ٹرمپ کی نائیجیریا کو فوجی کارروائی کی دھمکی
  • ’عیسائیوں کا قتلِ عام‘: ٹرمپ کی نائجیریا کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی