گورنر سندھ کا قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے نام دوسرا خط
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے نام دوسرا خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ شہر میں انتظامی غفلت اور قانون سے روگردانی حادثات کی بڑی وجہ ہے۔
کامران خان ٹیسوری نے لکھا کہ حال ہی میں ایک ہی دن میں چار شہریوں کی ہلاکت سنگین مسئلہ ہے، سندھ ہائی کورٹ کا واضح فیصلہ ہے کہ صبح 7 بجے سے رات 11 بجے تک بھاری ٹریفک کے شہر میں داخل نہیں ہوسکتی۔
گورنر سندھ نے کہا کہ اس حکم کے باوجود اس پر عملدرآمد میں عدم تسلسل کی شکایات مسلسل بڑھ رہی ہیں، مجھے امید ہے کہ سندھ ہائیکورٹ اس ضمن میں اپنے احکامات پر عملدرآمد یقینی بنائے گی۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سپریم کورٹ کا 24سال بعد فیصلہ، ہائیکورٹ کا حکم برقرار،پنشن کے خلاف اپیل مسترد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا 24 سال بعد فیصلہ کرتے ہوئے ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھاہے اور پنشن کے خلاف اپیل مسترد کردی۔
دوران سماعت وکیل نے کہاکہ ڈاکٹر نے میڈیکل مسائل کی بنیاد پر استعفیٰ دیا تھا، عدالت نے کہاکہ ایک شخص نے 18 سال سروس دی، بیمار ہوگیا تو آپ چاہتے ہیں بھوکا مر جائے؟
جسٹس حسن اظہر نے کہاکہ ڈاکٹر کی عمر 73 برس ہو گئی، 18برس کام کیا، پنشن بھی نہیں دے رہے، جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ اب اس عمر میں زبردستی نوکری کروائیں گےَ؟
جسٹس شاہد وحید نے کہاکہ میڈیکل گراﺅنڈ پر استعفیٰ جبری ریٹائرمنٹ نہیں ہوتا، جبری ریٹائرمنٹ سزا ہوتی ہے، عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ کیا چاہتے ہیں کہ ایک روپیہ بھی نہ ملے؟ عدالت نے ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھتے ہوئے پنشن کے خلاف اپیل مسترد کردی۔