’جنک فوڈ‘ بچوں کی صحت کسی طرح تباہ کر رہا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
ماہرین صحت نے کہا ہے کہ بچے تیزی سے ’جنک فوڈ‘ کی رغبت کا شکار ہو رہے ہیں، جس سے ان کی صحت اور تندرستی پر سنگین سمجھوتہ ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستانی بچے ذیابطیس کا شکار کیوں ہو رہے ہیں؟
فاسٹ فوڈ چینز، سہولت اسٹورز اور نوجوانوں کے ذہنوں کو نشانہ بنانے والے اشتہارات سے بچپن میں موٹاپے، ذیابیطس اور خوراک سے متعلق دیگر عوارض میں اضافہ ہوا ہے۔
صحت مند کھانے کے بارے میں آگاہی کی ضرورتماہرامراض اطفال وسیم ملک نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنک فوڈ کی وبا سے نمٹنے کے لیے خوراک کی تشہیر پر سخت ضابطوں، بہتر غذائیت کی لیبلنگ اور اسکولوں اور کمیونٹیز میں صحت مند کھانے کے بارے میں آگاہی فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ 5 سے 18 سال کی عمر کے تقریباً 30 فیصد بچے زیادہ وزن یا موٹاپے کا شکار ہیں جس کا بنیادی سبب جنک فوڈ کا استعمال ہے۔
ماہر امراض اطفال وسیم ملک نے کہا کہ بچپن میں موٹاپے میں خطرناک حد تک اضافہ صحت کی دیکھ بھال کے نظام کے لیے ایک سنگین مسئلہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنک فوڈ میں کیلوریز، شوگر اور غیر صحت بخش چکنائی زیادہ ہوتی ہے جبکہ ضروری غذائی اجزا کم ہوتے ہیں۔
جنک فوڈ صحت کے مسائل بشمول موٹاپے اور ذیابیطس سے لے کر دل کی بیماری اور کینسر کی بعض اقسام، بچوں میں انسولین کے خلاف مزاحمت اور ٹائپ 2 ذیابیطس ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
انہوں نے والدین پر زور دیا کہ بچوں کو مختلف قسم کی صحت بخش غذائیں جیسے پھل، سبزیاں، مکمل اناج اور پروٹین کو استعمال کرائیں۔
جنک فوڈ انڈسٹریانہوں نے کہا کہ جنک فوڈ انڈسٹری نوجوان ذہنوں تک رسائی حاصل کر رہی ہے اس لیے والدین، پالیسی سازوں، اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد اس بڑھتے ہوئے بحران کا مقابلہ کرنے اور اپنے ملک کے بچوں کے لیے صحت مند مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے کردار ادا کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بچے پروٹین پھل جنک فوڈ جنک فوڈ انڈسٹری ذیابیطس سبزیاں.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بچے پروٹین پھل جنک فوڈ جنک فوڈ انڈسٹری ذیابیطس سبزیاں انہوں نے جنک فوڈ کا شکار کہا کہ نے کہا کے لیے
پڑھیں:
روس کا مسافر طیارہ پہاڑوں میں گر کر تباہ، 49 افراد کی ہلاکت کا خدشہ
ماسکو: روس کے ایک دور دراز علاقے امور ریجن میں ایک پرانا اے این-24 مسافر طیارہ خراب موسم کے باعث گر کر تباہ ہو گیا۔
حکام کے مطابق، اس سانحے میں تمام 49 افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے، جن میں 5 بچے بھی شامل تھے۔
برطانوی جریدے دی سن کی رپورٹ کے مطابق یہ طیارہ خاباروفسک–بلاگوویشچینسک–ٹنڈا روٹ پر پرواز کر رہا تھا، جب ٹنڈا ایئرپورٹ پر لینڈنگ کی دوسری کوشش کے دوران لاپتہ ہوگیا۔
???????????? BREAKING:
Wreckage of missing AN-24 plane carrying 49 people has been found 15 km from Tynda, Russia.
All passengers are feared dead from the crash. https://t.co/z1YxjD8lfN pic.twitter.com/c5XPd0i5QV
ہیلی کاپٹرز کی مدد سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں، تاہم گھنے جنگلات اور خراب موسم ریسکیو آپریشن میں بڑی رکاوٹ ہیں۔
Bu gün Rusiyada qəzaya uğrayan təyyarənin görüntüləri yayımlanıb https://t.co/sF6UlE6lHr pic.twitter.com/D5mU4Qhayr
— Operativ Media (@operativmedia) July 24, 2025حکام کا کہنا ہے کہ تاحال کسی زندہ شخص کے آثار نہیں ملے، اور یہ سانحہ روس کی حالیہ ہوابازی کی تاریخ کا ایک اور المناک باب بن گیا ہے۔