بھارت کی لیجنڈری گلوکارہ آشا بھوسلے نے ایک پوڈ کاسٹ میں شرکت کے دوران اپنی زندگی کی آخری خواہش کا اظہار کیا ہے۔

آشا بھوسلے نے پوڈ کاسٹ میں شرکت کرتے ہوئے اپنی زندگی، کیریئر، اور مستقبل کی خواہشات پر روشنی ڈالی۔ اور ساتھ ہی اس خواہش کا بھی اظہار کیا کہ وہ گاتے ہوئے مرنا چاہتی ہیں۔

لیجنڈری گلوکارہ کا کہنا تھا کہ ’’ایک ماں کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کے بچے خوش رہیں۔ ایک نانی یا دادی کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کے پوتے پوتیاں یا نواسے نواسیاں خوش رہیں۔ لیکن میری خواہش ہے کہ میں اپنی آخری سانس تک گاتی رہوں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’میری اب صرف یہی خواہش ہے کہ میں گاتے ہوئے مر جاؤں۔ میرے لیے سیکھنے کےلیے کچھ نہیں بچا۔ میں نے پوری زندگی گایا ہے۔ میں نے تین سال کی عمر میں کلاسیکل موسیقی سیکھنا شروع کی، اور 82 سال سے پلے بیک گلوکارہ ہوں۔ اب یہی خواہش ہے کہ گاتے ہوئے میرا سانس نکل جائے، اور یہی مجھے سب سے زیادہ خوشی دے گا۔‘‘

آشا بھوسلے نے اپنے کیریئر کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ موسیقی ان کی زندگی کا اہم ترین حصہ ہے۔ انہوں نے کہا، ’’میں نے ہمیشہ موسیقی کو اپنی زندگی کا مرکز بنایا ہے۔ یہی میری پہچان ہے، اور یہی میری خوشی کا ذریعہ ہے۔‘‘

انھوں نے اپنے مرحوم شوہر اور لیجنڈری میوزک کمپوزر آر ڈی برمن کو یاد کرتے ہوئے ان کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا، ’’وہ غیر معمولی فطرت کے انسان تھے۔ ایک مشہور میوزک ڈائریکٹر ہونے کے باوجود وہ خود کو ایسا نہیں سمجھتے تھے۔ ان میں کوئی غرور نہیں تھا۔‘‘

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

نیپالی گلوکارہ کا پاکستانی سنگر ریشما کو زبردست خراج تحسین

نیپال سے تعلق رکھنے والے گلوکار مدن گوپال نے پاکستانی گلوکارہ المعروف مٹی کی آواز ریشما کا شہرہ آفاق نغمہ اپنے انداز سے گاکر انہیں شاندار انداز سے خراج تحسین پیش کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں جاری ورلڈ کلچر فیسٹیول کے رنگارنگ ماحول میں ایک ایسا لمحہ بھی آیا جب نیپالی گلوکار مدن گوپال نے پاکستان کی لیجنڈری گلوکارہ ریشما کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کا مشہور گیت ’لمبی جدائی‘ گایا۔

نیپالی گلوکار مدن گوپال جو کراچی میں جاری ورلڈ کلچر فیسٹیول میں دوسری بار پرفارم کر رہے ہیں اور اُن کا کہنا ہے کہ پاکستانیوں کی محبت نے دوبارہ یہاں پر کھینچ کر لائی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ میں کھنمنڈو سے 15 کلومیٹر دور پہاڑ پر سیر کے لیے گایا تو اس کے چاروں طرف جنگل تھا تیز چلتی ہوائیں ہر طرف سبزہ تھا وہاں مجھے ایسا لگتا آسمان سے میرے پاس ریشما جی کا یہ گانا آیا تب ہی میں نے سوچا کہ یہ گانا پاکستان جا کر پرفارم کروں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس مرتبہ ورلڈ کلچر فیسٹیول سے چند ماہ قبل میرا یہ دل چاہ رہا تھا کہ میں مٹی کی سنگر ریشما جی کو ٹربیوٹ پیش کروں، میں نے ان کے گانے 'لبمی جدائی' میں اپنی کمپوزیشن شامل کرکے ایک میڈلے کی طرح پیش کیا۔

مدن گوپال اپنے میوزکل شو میں نیپالی فوک اور پاکستانی موسیقار عماد رحمان صاحب کا کمپوز کیا نیپالی گانا بھی پیش کیا جو اردو اور نیپالی زبان پر مشتمل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیپال میں مجھے میوزیکل اسکالر کہتے ہیں ، جتنا میں نے پڑھا ہے میرے خیال میں دو طرح کے گلوکار ہوتے ایک وہ جو تربیت یافتہ ہوتے ہیں ایک وہ جو مٹی کے سنگر ہوتے ہیں ۔

لفظ ’مٹی کے سنگر‘ کی وضاحت کرتے ہوئے ان کا کہناتھا کہ اس کا مطلب ہے کہ قدرتی نوٹس پر گانا ، یہ ایسا ہوتا جس میں سنگیت کےگرامر کو نہیں سیکھا جاتا بس دل سے گایا جاتا ہے ۔

لمبی جدائی گانے پر پرفارمنس کے دوران مدن کا ساتھ ابھرتی ہوئی پاکستانی گلوکارہ ماہ رخ نے دیا۔

ماہ رخ کا کہنا تھا کہ ریشما جی ہماری لیجنڈری آرٹسٹ ہیں ان کو گانا ویسے تو ناممکن ہے لیکن میں اپنی طرف سے ایک چھوٹی سی کوشش کی ساتھ ہی اپنی ثقافت کو پیش کیا۔

گلوکارہ کا مزید کہنا تھا کہ نیپالی گلوکار کے ساتھ پرفارم کرنے کا تجربہ بہت اچھا تھا جس سے مجھے بھی مزہ آیا۔

واضح رہے کہ 1980 کی دہائی میں ایک معروف ہندوستانی فلم ہدایت کار سبھاش گئی نے ریشماں کی آواز میں گانا " لمبی جدائی" کو اپنی فلم " ہیرو" میں شامل کیا جو کہ پاکستان کی طرح ہندوستان میں بھی بہت مشہور و مقبول ہوا اور آج بھی اُسے پسند کیا جاتا ہے۔

اس گانے کے بعد جلد ہی ریشماں کا شمار برصغیر کی صف اول کی گلوکاراؤں میں ہونے لگا اورانہیں بین الاقوامی شہرت حاصل ہو گئی۔ انہوں نے امریکا ،برطانیہ اور ہندوستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔

موسیقار عماد رحمان کا کہنا تھا کہ مدن نے پاکستان آنے سے پہلے مجھے فون کرکے بتایا تھا کہ وہ ریشما جی کو ٹریبیوٹ دینے جارہے اور میں خود بھی ریشما جی بڑا مداح ہوں تو مدن کا آئیڈیا پسند آیا ۔

ان کا مزید کہناتھا کہ ریشما جی ہمارے ملک کا اثاثہ ہیں ان کی گائیکی برصغیر کی میں اہمیت رکھتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پہلا ون ڈے: جنوبی افریقا کا پاکستان کو 264 رنز کا ہدف
  • ’’ڈیجیٹل کریئیٹرز جہنمی ہیں؟‘‘ زاہد احمد کا ’’سافٹ ویئر اپڈیٹ‘‘
  • ہم اپنی جانیں دے دیں گے لیکن عمران خان کے لیے لڑیں گے،علیمہ خان
  • زاہد احمد کا ڈیجیٹل کریئیٹرز کے خلاف بیان پر یو ٹرن
  • کراچی: پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کے دوسرے ایڈیشن کا آغاز
  • ’’اب تو فرصت ہی نہیں ملتی۔۔۔!‘‘
  • نیپالی گلوکارہ کا پاکستانی سنگر ریشما کو زبردست خراج تحسین
  • میری ٹائم شعبے میں ترقی کا سب سے پہلے فائدہ ساحلی آبادیوں کو پہنچنا چاہیے، وفاقی وزیر احسن اقبال
  • میری دعا ہے کہ کراچی اپنی پرانی عظمت کو بحال کر سکے: احسن اقبال
  • جب آپ رنز بناتے ہیں تو جیت کا یقین ہوتا ہے، بابر اعظم اور سلمان علی آغا کی دلچسپ گفتگو