آشا بھوسلے کی مرنے سے پہلے ’’آخری خواہش‘‘ کیا ہے؟ گلوکارہ نے بتادیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
بھارت کی لیجنڈری گلوکارہ آشا بھوسلے نے ایک پوڈ کاسٹ میں شرکت کے دوران اپنی زندگی کی آخری خواہش کا اظہار کیا ہے۔
آشا بھوسلے نے پوڈ کاسٹ میں شرکت کرتے ہوئے اپنی زندگی، کیریئر، اور مستقبل کی خواہشات پر روشنی ڈالی۔ اور ساتھ ہی اس خواہش کا بھی اظہار کیا کہ وہ گاتے ہوئے مرنا چاہتی ہیں۔
لیجنڈری گلوکارہ کا کہنا تھا کہ ’’ایک ماں کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کے بچے خوش رہیں۔ ایک نانی یا دادی کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کے پوتے پوتیاں یا نواسے نواسیاں خوش رہیں۔ لیکن میری خواہش ہے کہ میں اپنی آخری سانس تک گاتی رہوں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’میری اب صرف یہی خواہش ہے کہ میں گاتے ہوئے مر جاؤں۔ میرے لیے سیکھنے کےلیے کچھ نہیں بچا۔ میں نے پوری زندگی گایا ہے۔ میں نے تین سال کی عمر میں کلاسیکل موسیقی سیکھنا شروع کی، اور 82 سال سے پلے بیک گلوکارہ ہوں۔ اب یہی خواہش ہے کہ گاتے ہوئے میرا سانس نکل جائے، اور یہی مجھے سب سے زیادہ خوشی دے گا۔‘‘
آشا بھوسلے نے اپنے کیریئر کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ موسیقی ان کی زندگی کا اہم ترین حصہ ہے۔ انہوں نے کہا، ’’میں نے ہمیشہ موسیقی کو اپنی زندگی کا مرکز بنایا ہے۔ یہی میری پہچان ہے، اور یہی میری خوشی کا ذریعہ ہے۔‘‘
انھوں نے اپنے مرحوم شوہر اور لیجنڈری میوزک کمپوزر آر ڈی برمن کو یاد کرتے ہوئے ان کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا، ’’وہ غیر معمولی فطرت کے انسان تھے۔ ایک مشہور میوزک ڈائریکٹر ہونے کے باوجود وہ خود کو ایسا نہیں سمجھتے تھے۔ ان میں کوئی غرور نہیں تھا۔‘‘
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایران پوری "انسانیت" کیلئے خطرہ ہے، "نیتن یاہو" کی ہرزہ سرائی
اسلامی جمہوریہ ایران کیخلاف جنگ کے بارے اپنے مضحکہ خیز بیانات کو دہراتے ہوئے غاصب و سفاک صیہونی وزیراعظم نے ایران کیخلاف ایک بار پھر ہرزہ سرائی کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ اگر ہم ایران کیخلاف جنگ میں ہار گئے تو اس کے بعد (اس کام کیلئے) مغربی ممالک میدان میں اتریں گے!! اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی رژیم کے سفاک وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف "جنگ" کے بارے اپنے مضحکہ خیز بیانات کو دہراتے ہوئے ایران کے خلاف ایک مرتبہ پھر ہرزہ سرائی کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق جعلی "ہولو کاسٹ" کی تقریب میں اپنی تقریر کے دوران غاصب اسرائیلی وزیراعظم نے دعوی کیا کہ ایرانی حکومت نہ صرف ہمارے مستقبل، بلکہ پوری "انسانی برادری" کی تقدیر و مستقبل کے لئے بھی "وجودی خطرہ" ہے۔ گذشتہ 75 سالوں سے نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی سمیت متعدد دوسرے ممالک کے خلاف کھلم کھلا جارحیت میں مصروف جعلی و دہشتگرد رژیم کے سفاک وزیراعظم نے دعوی کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہمارے اور "دہشتگردی کی سلطنت - تہران" کے درمیان ہونے والی "جنگ" تمام آزاد معاشروں کی تقدیر کا تعین کرے گی!
ایران کے معاملے میں، ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے نظرانداز کئے جانے اور جنگ غزہ میں شدید ناکامی سمیت مقبوضہ فلسطین پر قابض صیہونی رژیم کے اندر موجود شدید سیاسی دباؤ پر ناراض نیتن یاہو نے اپنی تقریر کے دوران، ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے پر مبنی اپنی کھوکھلی دھمکیوں کو بھی ایک بار پھر دہرایا۔ عرب چینل الجزیرہ کے مطابق عالمی عدالتوں (ICC-ICJ) کی جانب باقاعدہ طور پر مجرم قرار دیئے جانے پر "اشتہاری" ہو جانے والے غاصب اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنی تقریر کے آخر میں زور دیتے ہوئے کہا کہ میں وعدہ کرتا ہوں کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لئے کام کرتا رہوں گا البتہ اگر ہم ایران کے خلاف جنگ ہار گئے تو، اس کے بعد (اس کام میں) مغربی ممالک میدان میں اتریں گے!!