جاں بحق ہونے والا سید محمد طحہٰ مکینیکل انجینئر تھا، جاں بحق بیوی دعا زہرا بی بی اے کی طالبہ تھی، دونوں کی شادی رواں ماہ 4 فروری اور ولیمہ 8 فروری کو ہوا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد سے ہنی مون منانے کیلئے وادی نیلم جانے والا جوڑا گیسٹ ہاؤس میں دم گھٹنے سے موت کی وادی میں چلا گیا۔ رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے جعفرطیار ملیر کے رہائشی 25 سالہ طحہٰ علی اور انکی 22 سالہ اہلیہ دعا زہرا مظفرآباد سے تقریباً 145 کلومیٹر دور گاؤں میں ایک ریسٹ ہاؤس پہنچے تھے۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق درجہ حرارت منفی 10 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرنے کے باعث انہوں نے گیس ہیٹر چلایا اور کمرے کی تمام کھڑکیاں اور دورازے بند کر دیئے۔ ہفتے کی صبح ریسٹ ہاؤس عملے نے تمام کمروں کے دروازوں پر دستک دی، دیگر مہمانوں نے جواب دیا، اس کمرے سے کوئی جواب نہیں آیا، جس پر تشویش پیدا ہوئی۔

بعد ازاں عملے نے ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو آگاہ کیا، جس کے اہلکاروں نے دروازہ کھولا تو دونوں میاں بیوی مردہ حالت میں ملے۔ میتوں کو شام کے وقت مظفر آباد منتقل کیا گیا اور قانونی کارروائی مکمل ہونے کے بعد ان کے لواحقین کے حوالے کر دیا گیا۔ بعد ازاں میتوں کو اسلام آباد ائیرپورٹ کارگو ٹرمینل پہنچا دیا گیا، دونوں میتوں کو کراچی روانہ کیا جائے گا۔ ایدھی حکام کے مطابق میتیں کراچی ائیر پورٹ سے ملیر جعفر طیار میں واقع گھر منتقل کی جائیں گی۔

اہل خانہ کے مطابق جاں بحق ہونے والا سید محمد طحہٰ مکینیکل انجینئر تھا، جاں بحق بیوی دعا زہرا بی بی اے کی طالبہ تھی، دونوں کی شادی رواں ماہ 4 فروری اور ولیمہ 8 فروری کو ہوا تھا، جاں بحق ہونے والے میاں بیوی 11 فروری کو کراچی سے ٹرین کے زریعے روانہ ہوئے تھے۔ اہل خانہ نے بتایا کہ جاں بحق نوبیاہتا جوڑے سے آخری مرتبہ فون پر بات جمعے کی رات 9 بجے ہوئی تھی، طحہٰ اور دعا نے ہفتے کی صبح گیسٹ ہاؤس سے چیک آؤٹ کرکے نیلم ویلی جانا تھا، ہمیں بتایا گیا ہے کہ گیسٹ ہاؤس کے کمرے میں دم گھٹنے سے دونوں جاں بحق ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کے مطابق گیسٹ ہاؤس کے کمرے میں سلنڈر کے استعمال سے گیس بھر گئی تھی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: گیسٹ ہاؤس کے مطابق

پڑھیں:

وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد

امریکا میں آزادی صحافت کے حوالے سے نئی بحث چھڑگئی ہے، جب وائٹ ہاؤس نے صحافیوں کے داخلے پر سخت پابندیاں عائد کردیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی پالیسی کے تحت صحافی اب وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری یا دیگر اعلیٰ حکام کے دفاتر میں بغیر اجازت داخل نہیں ہوسکیں گے۔ اس کے علاوہ ’’اپر پریس روم‘‘ میں داخلہ بھی صرف پیشگی اپائنٹمنٹ کے ذریعے ممکن ہوگا، جس کے بغیر کسی کو رسائی نہیں دی جائے گی۔

وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ فوری طور پر نافذ العمل ہے اور اس کا مقصد حساس معلومات کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گزشتہ ماہ پینٹاگون میں بھی اسی نوعیت کی پابندیاں عائد کی گئی تھیں، جن پر امریکی صحافتی حلقوں نے سخت ردِعمل دیا تھا۔ اگرچہ انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ یہ اقدامات سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے کیے جارہے ہیں، تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ اس سے پریس کی آزادی اور حکومتی شفافیت پر سوالات کھڑے ہو سکتے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ یہ پالیسی تمام میڈیا اداروں پر یکساں لاگو ہوگی، اور کسی بھی صحافی یا ادارے کو خصوصی استثنیٰ حاصل نہیں ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
  • پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں ڈیڈ لاک برقرار، آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
  • ٹام کروز اور آنا دے آرمس کی علیحدگی کے بعد بھی دوستی برقرار
  • مقبوضہ وادی میں اسلامی لٹریچر نشانہ
  • پنجاب میں 8ویں جماعت کے بورڈ امتحانات کا سلسلہ دوبارہ شروع، حکومتی فیصلہ
  • کراچی: ٹرالر کی ٹکر سے بائیک سوار طالب علم بحق، دوسرا زخمی
  • کراچی: ٹرالر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار طالب علم بحق، دوسرا زخمی
  • وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد
  • مقبوضہ وادی میں جماعت اسلامی پر پابندی
  • بگ باس: ساتھی خاتون کی تضحیک کرنے پر سلمان خان کی طرف سے امیدواروں کی سخت سرزنش